سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم منظور: افسران پر اپنے و اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی نے سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم منظور کرلی جس کے تحت سول سرونٹ افسران اپنے اور اہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات ظاہر کرنے کے پابند ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی نے آج کئی بل منظور کیے ان میں آج سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم بھی منظور کرلی گئی ہے۔
ترمیم کے بعد سول سرونٹ ایکٹ میں شق 15 کے بعد 15 اے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، بل کے تحت سول افسران کے اثاثوں کی تفصیلات پبلک کی جائیں گی، گریڈ 17 سے 22 کے سول افسران اپنے تمام ملکی اور غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کے پابند ہوں گے۔
یہ پڑھیں : قومی اسمبلی اجلاس؛ انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور، پی ٹی آئی کی مخالفت
سول سرونٹ افسران اپنی اہلیہ اور زیر کفالت بچوں کے ملکی، غیرملکی اثاثے اور قرض کی تفصیلات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، سول سرونٹ افسران اپنے اور اہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر کو فراہم کریں گے، سول افسران کے اثاثوں کی تفصیلات پبلک ہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے اثاثوں کی تفصیلات سول سرونٹ ایکٹ میں
پڑھیں:
پاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
—فائل فوٹوپاکستان ریلوے میں سفر کرنے پر کس طبقے کو کتنی رعایت ملتی ہے؟ تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے تحریری جواب کرواتے ہوئے کہا کہ سال 25-2024ء میں رعایتوں کی مد میں پاکستان ریلوے کو ایک ارب 15 کروڑ ادا کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ریلوے ٹکٹ میں 50 فیصد تک رعایت دی جاتی ہے جبکہ بینائی سے محروم شہریوں کو 50 سے 65 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ معذور افراد کو 50 فیصد، غیرملکی سیاحوں کو 25 فیصد اور کھلاڑیوں کو 40 فیصد رعایت دی جاتی ہے جبکہ صحافیوں کو 80 فیصد اور بزرگ شہریوں کو 25 سے 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
محکمہ ریلوے نے مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے ملازمین اور افسران کا ریلوے میں سفر مفت ہے، بچوں کے لیے ٹکٹ پر پاکستان ریلوے میں 50 فیصد رعایت دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے میں مسافروں کو سہولیات فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، 10 ستمبر کو کراچی کے ریلوے اسٹیشن میں نئی سہولیات کا افتتاح ہوگا، میرا دعویٰ ہے کہ اب تک پاکستان میں ایسا اسٹیشن نہیں بنا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز کو اپ گریڈ کردیں گے، ریلویز کی کارگو سروس چل رہی ہے، ہمارے پاس کارگو ٹرین کم ہیں مگر ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ کارگو بزنس میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہم نئی ٹرینوں کو چلا رہے ہیں، سندھ حکومت کے ساتھ آپ لفٹنگ پر بات کریں گے، سندھ میں ریلویز کے بند روٹس کھولنے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سال 25-2024ء میں پاکستان ریلوے کی کل کمائی 93.38 ارب روپے کما لیے، پاکستان ریلویز گزشتہ تین برس میں نقصان زدہ ادارے سے منافع بخش ہو چکا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سال 23-2022 میں پاکستان ریلوے کا آپریٹنگ خسارہ 8.46 ارب روپے تھا، جبکہ 25-2024 میں پاکستان ریلوے کا آپریٹنگ سرپلس 2.62 ارب روپے رہا۔