معیشت مستحکم ہوگئی، غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ دنیا پاکستان کے مائیکرو اکنامک استحکام سے مطمئن ہے، گلوبل انویسٹرز توقع رکھتے ہیں کہ پاکستان اپنے حالیہ پالیسی اقدامات کو جاری رکھے گا جس میں ٹیکسوں کو بڑھانے کی پالیسی، شعبہ توانائی میں اصلاحات، رائیٹ سائزنگ اور قومی اداروں میں پیشرفت شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسٹاک ایکس چینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، جس سے اس کی نشاندہی ہو رہی ہے کہ ہماری معیشت مستحکم ہوگئی ہے اور غیرملکی سرمایہ کار پاکستان پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گرین سکوک بانڈ کے اجراء کی تقریب کے دوران ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آج پاکستان کا پہلا ڈومیسٹک سکوک بانڈ متعارف کیا جا رہا ہے جس کے بعد مجموعی اسلامک قرضوں کا حجم 14 فیصد بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین سکوک بانڈ مکمل شریعہ کمپلائنس کے تحت جاری کیا گیا ہے، جس کا مقصد ماحولیاتی فلاح، پائیدار ترقی اور معیشت کی بہتری کو یکجا کرنا ہے، ڈومیسٹک گرین سکوک بانڈ سے فنانسنگ کے نئے دروازے کھلیں گے، جبکہ ویلیو بیسڈ اور اسلامک فنانس کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان یوم تشکر جوش وجذبے کے ساتھ منا رہا ہے، سیز فائر کے بعد اسٹاک ایکس چینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
واشنگٹن اور لندن میں سرمایہ کاروں کے ساتھ کی جانے والی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ دنیا پاکستان کے مائیکرو اکنامک استحکام سے مطمئن ہے، گلوبل انویسٹرز توقع رکھتے ہیں کہ پاکستان اپنے حالیہ پالیسی اقدامات کو جاری رکھے گا جس میں ٹیکسوں کو بڑھانے کی پالیسی، شعبہ توانائی میں اصلاحات، رائیٹ سائزنگ اور قومی اداروں میں پیشرفت شامل ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ پر کام جاری ہے جس کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہو رہی ہے اور اسٹیک ہولڈرز بجٹ تجاویز پیش کر رہے ہیں، ہمیں ملائیشیا کے ماڈل کو اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ماحولیاتی تبدیلی ایک خطرہ بن چکی ہے، ماحولیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے فنانسنگ پر کام جاری ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی مشیر خزانہ خرم شہزاد نے کہا کہ ماحول اور آبادی پاکستان کے بڑے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحول کے لیے آج گرین سکوک متعارف کروا رہے ہیں اور پانڈا بانڈ کا اجرا بھی جلد کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان کے گرین سکوک سکوک بانڈ رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملکی معیشت اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مجموعی اقتصادی صورتحال، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا اور ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا عکاس ہے، شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں پر فوری عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنایا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لائے گی، ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔
اجلاس میں توانائی، انفرااسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر تجارت جام کمال، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر ماحولیات مصدق ملک، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر، وزیر قانون اعظم نذیر، وزیر مواصلات علیم خان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔