شاہینوں نے دشمن کو ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ وہ قیامت تک اس سے نہیں نکل سکے گا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد: معرکہ حق میں تاریخی فتح پر یوم تشکر کی تقریب اسلام آباد میں شکر پڑیاں کے مقام پر جاری ہے، تقریب میں پاک فضائیہ کے جنگی جہازوں نے شاندار ایئرشو پیش کیا.
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا، جس کے بعد شہدائے وطن کے درجات کی بلندی، وطن عزیز کی سلامتی، ترقی اوراستحکام کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
تقریب میں پاک فضائیہ کے جنگی جہازوں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا، جس کے بعد ترانے اور ملی نغمے پیش کیے جارہے ہیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف ہیں، جبکہ تقریب میں وفاقی وزرا، چیئرمین جے سی ایس سی، سروسز چیفس، مختلف ممالک کے سفارتکار، سول اور عسکری حکام شریک ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر دشمن کے رافیل اور رافیل بھی گرائے، اور ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت وہ اس خواب ۔سے نکل نہیں سکیں گے۔
یوم تشکر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس محفل میں ہمارے انتہائی قابل احترام صحافی و ملک کے مایہ ناز فنکار موجود ہیں، یہاں پر پاکستان کے انتہائی قابل احترام غازی بھی موجود ہیں، آج کا دن یوم تشکر ہے، یہ دن دنیا کی تاریخ میں کسی، کسی کو ملتا ہے اور صدیوں بعد ملتا ہے۔
آج سے 50 سال پہلے ایک دلخراش واقعہ پیش آیا تھا 1971 میں اور آج 2025 میں قوم کی دن رات کی دعاؤں سے، کروڑوں پاکستانی افواج پاکستان کے دعائیں مانگ رہے تھے اور آسمانوں کی طرف نگاہیں اٹھا کر اس رب ذولجلال جس کے قبضے میں ہماری جان ہے، دعائیں کررہے تھے کہ پاک فوج کو ایسی کامیابی عطا فرما کہ دشمن دوبارہ کبھی قیامت تک پاکستان کی طرف نگاہ اٹھا کے نہ دیکھ سکے۔
انہوں ںے کہا کہ 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب کو میری سپاہ سالاروں سے ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد پار کردی، ہماری انتہائی مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا، ہم نے دشمن کو پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں، مگر دشمن نے تحکمانہ انداز میں ہماری آفر ٹھکرائی اور پاکستان پر حملہ کردیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا، جن میں 6 سالہ بچہ بھی شہید ہوا، مائیں، بہنیں، بزرگ شہید ہوئے اور دشمن نے پاکستان کو یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے دشمن کے 6 جہاز گرائے، 6 جہاز گرانا اس دشمن کے جو جنوبی ایشیا میں خود کو تھانیدار سمجھتا تھا، جو اس غرور میں تھا کہ پاکستان اس کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل بھی گرائے، مگ اور رافیل بھی گرائے، اور ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت وہ اس خواب سے نکل نہیں سکیں گے، مگر اس کے باوجود بھی دشمن دھمکیاں رہا، اور پھر 9 مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا ہم جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا اس کے بعد جنرل عاصم منیرنے مجھ سے کہا کہ اجازت دیں کہ دشمن کے منہ پر ہم ایسا تھپڑ رسید کریں گے کہ وہ عمر بھر یاد رکھے گا، اور پھر آپ نے دیکھا کہ کس طرح پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دوسرے مقامات پر ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں نے حملے کیے، دشمن کو سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کا پھر مجھے فون آیا اور کہا کہ ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے اور اب دشمن نے ہمیں سیز فائر کرنے کی درخواست کردی ہے، میں نے کہا کہ اس سے بڑی عزت کی کیا بات ہوسکتی ہے کہ آپ نے دشمن کو سیزفائر پر مجبور کردیا ہے، میں نے کہا کہ آپ سیزفائر کی پیشکش کو قبول کرلیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے ایئرچیف اور ان کے شاہینوں نے جس طرح ملک میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو چینی طیاروں کے ساتھ استعمال کیا، اس سے دنیا کے ہوش اڑگئے اور دوستوں کا اعتماد آسمان سے باتیں کرنے لگا، امریکا سے لے کر جاپان تک ہر جگہ آج یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان کی افواج نے کس طرح خاموشی سے یہ صلاحیت کرلی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سانحہ دریائے سوات کی وجہ حکومت خواب غفلت میں ہے‘ عظمیٰ بخاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے سوات میں 16 لوگوں کے ڈوبنے کا حادثہ پہلی بار نہیں ہوا، ایک ہی صوبے میں اس نوعیت کے حادثات بار بار رونما ہوتے رہے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوے انہو ں نے کہا کہ حادثات کہیں بھی رونما ہوسکتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ آپ اپنے تجربات سے کیا سیکھتے ہیں، کسی حادثے کے بعد آپ ریسکیو اور بحالی کا کام کس انداز سے ترتیب دیتے ہیں، جب دریائے سوات کے کنارے اتنے حادثات رونما ہوتے ہیں تو وہاں کہیں ریسکیو کیمپ کیوں قائم نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 12،13 سال سے ایک ہی جماعت کی حکومت ہے، سیاح دریائے سوات میں ڈوب رہے تھے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اڈیالہ جیل کے باہر بادشاہ سلامت کی نوکری کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے لیکن اس صوبے میں 12 سال سے ایک ہی پارٹی کی حکومت ہے، متاثرہ خاندان مدد کا انتظار کرتا رہا، کوئی نہیں پہنچا۔سوات حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کا تعلق سیالکوٹ سے تھا۔ سوات میں جان بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نالائق نااہل اور کرپٹ حکومت ہیں جو اپنے ٹائیگر کو بانٹتی ہے لیکن ریسکیو کے نام پر کچھ کرنے کو تیار نہیں۔عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مقتولین کی لاشوں کے تابوت کوڑا اٹھانے والی گاڑیوں میں روانہ کیے گئے، جو انتہائی دکھ اور شرمندگی کی بات ہے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عزت سے ان کی میتیں بھی روانہ نہیں کرسکے۔