منفی بھارتی رویہ، جنگ بندی متاثر ہو سکتی، پاکستان نے اہم کامیابیاں حاصل کیں، بلاول
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد؍ کراچی (نمائندہ خصوصی+ این این آئی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت کے منفی رویہ کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر متاثر ہو سکتا ہے، جو خطے اور دنیا کے لیے خطرناک ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں پاکستان نے عسکری اور سفارتی سطح پر اہم کامیابیاں حاصل کیں اور دنیا پر واضح کیا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا مگر دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بلاول بھٹو کے مطابق، مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کی شمولیت پاکستان کی بڑی سفارتی فتح ہے، جبکہ بھارت ہمیشہ اسے اندرونی معاملہ قرار دیتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیز فائر کو امن کی بنیاد بنانا چاہتا ہے اور تمام تنازعات، بشمول کشمیر، مذاکرات سے حل کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی ہے، جبکہ بھارت پر دریائے سندھ کے پانی کو ہتھیار بنانے اور دہشتگردی میں ملوث ہونے کے الزامات بھی موجود ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا موجودہ صورتحال میں چین، ترکیہ اور سعودی عرب کا کردار قابل تحسین ہے، اور بھارت کا مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرنا پاکستان کی سفارتی فتح ہے۔ دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری سے برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے ملاقات کی ۔ اس موقع پر پاکستان بھارت حالیہ کشیدگی سمیت دوطرفہ تجارتی، سماجی اور ثقافتی تعلقات میں اضافے اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
پاکستان کے جوہری اثاثے محفوظ، بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ اور تشویشناک ہے: رضوان سعید شیخ
واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پاک-امریکہ تعلقات، حالیہ پاک بھارت کشیدگی، اور بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات پر تفصیلی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کا فروغ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ صدر ٹرمپ تجارتی ذہن رکھتے ہیں اور پاکستان اپنی استعداد کو بروئے کار لا کر امریکی منڈی کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔
سفیر نے کہا کہ سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ معدنیات، آئی ٹی اور زراعت جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر کام جاری ہے۔ حالیہ دنوں میں پاکستان نے اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، جس سے ان شعبوں میں پاک-امریکہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے کانگریس سے خطاب میں پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شکریہ ادا کیے جانے کو سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان کی قربانیوں کا عالمی سطح پر اعتراف ہے۔
رضوان سعید شیخ نے واضح کیا کہ پاکستان کے جوہری اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں، اور اس کا بارہا اعتراف بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اور امریکہ خود کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جوہری رویہ انتہائی ذمہ دارانہ ہے جبکہ بھارت کا طرز عمل جوہری مواد کے حوالے سے قابل تشویش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہ چوری ہونے اور امریکہ میں بھارتی تابکار مادہ چرائے جانے کے واقعات اس کی مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پر الزام تراشی سے پہلے بھارت کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، کیونکہ عالمی سطح پر ایسی باتیں مضحکہ خیز سمجھی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی بیانات فلم یا ڈرامے کے سکرپٹ سے تو مطابقت رکھتے ہیں لیکن ان میں احساسِ ذمہ داری یا قانون کی پاسداری نظر نہیں آتی۔ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کے ساتھ رویہ ہو یا پہلگام واقعے پر بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات، یہ سب غیرذمہ دارانہ اقدامات کا تسلسل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے ریڈ لائن کراس کی تو پاکستان نے فیصلہ کیا کہ اب بہت ہو چکا ہے۔ چھ اور سات کی رات ہونے والی فضائی کارروائی نے صورتحال واضح کر دی جبکہ نو اور دس کی کارروائی نے مہر ثبت کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سول آبادی کو نشانہ بنانے کے بجائے ڈیڑھ ارب انسانوں کے مفادات کا تحفظ کیا۔ ہماری روایتی اور غیر روایتی صلاحیتیں دفاع اور امن کے فروغ سے وابستہ ہیں، اور دنیا پر واضح ہو چکا ہے کہ ان صلاحیتوں کے باعث ہی امن قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا خطہ کسی مہم جوئی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سیزفائر میں تمام حل طلب معاملات پر بات کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔ سفیر نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے کشمیر کے مسئلے پر کئی مواقع پر بات کی ہے اور حالیہ واقعات نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو متحد کر دیا ہے۔
Post Views: 6