پاک انڈیاکشیدگی میںطالبان کے اہم وزیر کا خفیہ دورۂ بھارت
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر کو طالبان امیر ملا ہیبت اللہ کے نہایت قریب بھی سمجھا جاتا ہے
طالبان حکومت اور بھارت کی جانب سے اس خفیہ دورے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی
طالبان حکومت کے نائب وزیر داخلہ بھارت کے خفیہ دورے پر گئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا کہ نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر بھارت کے خفیہ دور پر گئے تھے ۔بی بی سی کے مطابق اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ پاک بھارت کشیدگی کے عروج کے دنوں میں کیا گیا اور ابراہیم صدر کو طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ کے نہایت قریب بھی سمجھا جاتا ہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ابراہیم صدر کو طالبان حکومت کے اہم اور اسٹریٹیجک سیکیورٹی کے امور میں مہارت کے باعث فیصلہ سازی میں اہمیت دی جاتی ہے ۔بھارتی اخبار ’سنڈے گارڈیئن‘نے طالبان حکومت کے ایک اہم عہدیدار کے بھارت دورے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اس دورے کی ٹائمنگ اہم ہے ۔تاہم طالبان حکومت اور بھارت کی جانب سے اس خفیہ دورے کی تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔ یاد رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر بات کی ہے ۔بی بی سی نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ابراہیم صدر ایک سخت گیر فوجی کمانڈر ہیں جن کی پیدائش 1960 میں ہوئی تھی۔ابراہیم صدر سنہ 90 کی دہائی میں طالبان کے پہلے دور حکومت میں نائب وزیرِ دفاع تھے اور سابق امیرِ طالبان ملا اختر منصور کے بھی نہایت قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے ۔انھوں نے مئی 2021 میں جنوبی ہلمند صوبے میں طالبان کی جانب سے لڑائی کی قیادت کی اور اقتدار سنبھال لیا تھا۔مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ابراہیم صدر کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ ان طالبان فوجی رہنماؤں میں سے ہیں جن کے ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس سے قریبی روابط ہیں۔بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق اکتوبر 2018 میں امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی ایسٹ کنٹرول (او ایف اے سی) نے ابراہیم صدر کو خودکش حملوں اور دیگر خطرناک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک فہرست میں ڈال دیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: طالبان حکومت کے ابراہیم صدر کو دورے کی
پڑھیں:
ہمارے جوانوں نے دنیا کی سوچ بدل کر رکھ دی، دشمن نےمیلی آنکھ سے دیکھا تو پاؤں تلے روند دیں گے: وزیر اعظم کا کامرہ ایئر بیس کے دورے پر خطاب
کامرہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے شاندار فتح ہمیں پہلے نصیب نہیں ہوئی تھی ،پاکستان کی کامیابی نے خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کیا ، دشمن کو پیغام مل گیا کہ اگر دوبارہ ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو پاؤں تلے روند دیں گے۔
کامرہ ایئر بیس کے دورے میں پاک فضائیہ کے شاہینوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فضائیہ کے شاہینوں کو عظیم کامیابی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، جوانوں نے جنگ میں دشمن کے دانت توڑے اور غرور کو خاک میں ملایا، 6 سے 10 مئی تک دنیا کو پاک فضائیہ نے اپنی اعلیٰ ترین مہارت سے حیرت میں ڈالا، ہمارے جوانوں نے دنیا کی سوچ بدل کر رکھ دی۔
اس دور میں لڑکوں کیلئے سکاؤٹنگ موومنٹ اور لڑکیوں کیلئے گرل گائیڈ تحریک ملک بھر میں فعال نظر آتی تھیں، نتھیا گلی مری میں ہر سال کیمپ منعقد ہوتے تھے
10 مئی کو دنیا میں ایک ہی آواز اٹھی کہ جنگ پاکستان نے تکنیکی مہارت سے جیتی، بھارت نے اربوں ڈالر خرچ کرکے جنگی آلات خریدے اور تاثر دیا کہ وہ اس خطے میں تھانیدار ہے، 10 مئی کو اس نام نہاد تھانیدار کا بت آپ نے پاش پاش کردیا، بھارت اب رہتی دنیا تک اس گھمنڈ اور غرور میں مبتلا نہیں ہوگا۔
ڈاک دھیان سے پڑھیں، کام دفتری بابوؤں پر مت چھوڑ دیں، سیکھیں، سمجھیں اور فیصلہ کریں، یاد رکھیں وہ شخض کسی سے کام نہیں لے سکتا جسے خود کام نہ آتا ہو
’’جنگ ‘‘ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پوری دنیا میں آج پاکستان کے پرچم کو احترام سے دیکھا جارہا ہے ، پاکستان نے بھارت کے 5 نہیں 6 طیارے گرائے، ہمارے شاہینوں نے بھارت کے 3 رافیل گرائے۔اس جنگ میں پاکستان نے صبر و تحمل کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، بہت سوچ سمجھ کر دشمن کو جواب دیا، دشمن نے پاکستان پر حملے میں ننھے بچوں کو شہید کیا، پاکستان نے دشمن کی فوجی تنصیبات کو تاک تاک کر نشانہ بنایا۔
لاہور سے روہڑی کی تقریباً پونے آٹھ سو کلومیٹر طویل لائن بھی مکمل ہوگئی تھی اور پھران کے ساتھ ہی لاہور سے امرتسر تک کی لائن بھی بن کرتیار تھی
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کامرہ ایئر بیس پر معرکۂ حق میں بھارتی طیاروں کو تباہ کرکے دشمن کی برتری کی خوش فہمی کو خاک میں ملانے والے پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات کی۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو ، نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزراء احسن اقبال اور عطاء اللّٰہ تارڑ بھی بھی اس موقع پر وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔