اڈیالہ جیل میں عمران خان سے کس نے اور کیوں خفیہ ملاقات کی؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پاکستان کے معروف صحافی اور تجزیہ نگار نجم سیٹھی نے انکشاف کیا ہےکہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران عمران خان کو جنگی صورتحال پر بریفنگ کے علاوہ ان سے پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے فوج مخالف بیانیہ روکنے کی درخواست کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت جنگ کے بعد کیا عمران خان کی رہائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں؟
نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ رواں ماہ 6 مئی کو جب پاک بھارت کشیدگی جاری تھی، اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ایک اہم شخصیت نے ملاقات کی تھی۔
نجم سیٹھی کا دعویٰ ہے کہ اس ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ایسے بریفنگ دی گئی جیسے کسی وزیراعظم کو دی جاتی ہے۔ اس بریفنگ میں ان نہیں بتایا گیا کہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں کیا کچھ ہو چکا ہے اور کیا ہونے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان بمقابلہ شہباز شریف: کس دور میں کتنی یونیورسٹیاں بنائی گئیں؟
سینیئر صحافی اور تجزیہ نگار نے دعویٰ کیا کہ اس ملاقات میں عمران خان سے کہا گیا ہے کہ اس وقت ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، مگر پی ٹی آئی کے نوجوان فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
نجم سیٹھی کے مطابق عمران خان سے درخواست کی گئی کہ آپ بھی قومی یکجہتی کی ان کوششوں میں ساتھ دیں، اور آپ کے وہ لوگ جو بیرون ملک بیٹھ کر فوج پر تنقید کر رہے ہیں، انہیں اس سے روکا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ اڈیالہ جیل پاک بھارت کشیدگی پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ اڈیالہ جیل پاک بھارت کشیدگی پی ٹی ا ئی چیئرمین پی ٹی ا ئی پاک بھارت کشیدگی پی ٹی ا ئی نجم سیٹھی
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی کم کرانے کیلئے روس کی ثالثی کی پیشکش
ماریا زخارووا نے زور دیا کہ مصالحتی کوششیں نہ صرف اعتماد بحال کریں گی. بلکہ پورے خطے میں دیرپا امن کی بنیاد بھی رکھ سکتی ہیں۔ روس نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ امن کے قیام کے لیے ہر ممکن سفارتی معاونت دینے کے لیے تیار ہے.ترجمان کے مطابق سرحدی تنازعات کا پائیدار اور دیرپا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے.اس لیے پاکستان اور افغانستان کو چاہیے کہ تحمل کا مظاہرہ کریں، صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکیں، اور اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں۔