لاہور : آسان کاروبار فنانس اسکیم کے تحت قرض حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر آگئی، قرض کیلئے زیر غور درخواستوں کا پراسیس جلد مکمل کرنے کا حکم آگیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سے متعلق اجلاس ہوا ، جس میں مریم نواز نے ایکسپورٹ اور مینو فیکچرنگ سیکٹر لون کیلئے پلان طلب کر لیا۔ وزیراعلیٰ نے آسان کاروبار فنانس اور کارڈ لون کیلئے زیر غور درخواستوں کا پراسیس جلد مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ پروگرام کسی صورت نہیں رکنا چاہیے۔ خصوصی اجلاس میں آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ سے متعلق تفصیلی بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے کاروبار شروع کرنےکیلئے 23 ارب 91 کروڑ روپے کے قرض جاری کیےگئے، 6753 خواتین نے کاروبار چلانے کیلئے 3 ارب 42 کروڑ روپے کاقرضہ لیا، آسان کاروبار کارڈ اب واٹس ایپ کے ذریعے بھی ایکٹیو کیا جا سکے گا۔ چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس اسکیم کے تحت 3010 افراد کو 18 ارب روپے کا قرضہ جاری کیا ہے جبکہ ایک لاکھ 4 ہزار افراد کو 43 ارب روپے کے قرض کا اجرا کیا۔ چیف منسٹرآسان کاروبار فنانس کے لئے 74579 درخواستیں آئیں ، جس میں سے 2505 منظور ہوئیں، جن کو قرضے مل گئے چیف منسٹر آسان کاروبار فنانس ٹیر ٹو کیلئے12029 درخواستیں موصول ہوئیں ، جس میں سے 505 منظور ہوئیں اور قرضے مل گئے، اسی طرح چیف منسٹر آسان کاروبار کارڈ اسکیم کیلئے 1380838 درخواستیں موصول ہوئیں ، جس میں سے 104133 منظور ہوئیں۔ ٹرانسپورٹیشن کاروبار کیلئے 13 ہزار 12 روپے افراد نے 3ارب 91کروڑ روپے کے قرض اور ٹریڈنگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کیلئے 175 افراد نے 3 ارب 94 کروڑ روپے کے قرض حاصل کیے۔ اس کے علاوہ آسان کاروبا کارڈ کے ذریعے سروسز مہیا کرنیوالے 61996 افراد نے 26 ارب 13 کروڑ روپے کے لون لیے جبکہ ٹریڈنگ کیلئے 24522 افراد نے 10 ارب 75کروڑ روپے اور ایگری سمال بزنس کیلئے 10699 افراد نے 3 ارب 69 کروڑ روپے کے قرض لیے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ کروڑ روپے کے قرض افراد نے

پڑھیں:

آئی ایم ایف سیلاب کیلئے بجٹ میں 500 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دینے کو تیار

اسلام آباد:

 بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے بڑے ہدف پر سمجھوتہ کیے بغیر سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بجٹ میں تقریباً 500 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے مذاکرات میں شریک وفاقی و صوبائی حکام کے مطابق  پاکستان یہ رقم پرائمری بجٹ سرپلس کے سالانہ ہدف کے تناظر میں دینے پر اصرار کر رہے ہیں۔

سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ پنجاب نے 740 ارب روپے کیش سرپلس فراہم کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے بشرطیکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اپنا 14 ہزار ایک سو ارب روپے کا ریونیو ہدف پورا کرے۔ صوبائی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی پر آنے والے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ابھی بھی مالیاتی گنجائش تلاش کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ پاکستانی حکام نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے ہنگامی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے پرائمری بجٹ سرپلس اور کیش سرپلس کے اہداف میں IMF سے باضابطہ ریلیف طلب کیا تھا ۔

حکومتی ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ابھی تک ان ا ہداف کو کم کرنے پرتو راضی نہیں ہے مگر وہ بجٹ کے اندر ہی ایڈجسٹمنٹ کرنے پرآمادہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگر بجٹ ایڈجسٹمنٹ کو قبول کیا جاتا ہے تو یہ وفاقی حکومت کے ہاتھ باندھ دے گا ذرائع نے بتایا کہ ان مذاکرات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سیلاب سے آمدنی اور اخراجات پر کم از کم 500 ارب روپے کا اثر پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ان ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے اور پرائمری سرپلس پر پڑنے والے اثرات کوترقیاتی اخراجات میں کٹوٹی کر کے پورا کرنا چاہتا ہے۔

آئی ایم ایف نے یہ بھی اندازہ لگایا ہے کہ سیلاب سے متعلقہ لاگت کی وجہ سے صوبائی اخراجات میں تقریباً 150 ارب روپے کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ وفاقی حکومت ترقیاتی پروگرام پر 300ارب روپے کی کمی کرے اور کنٹنجنسی پول جو ایسے ہی ہنگامی اخراجات کیلئے ہوتا ہے وہاں سے 150 ارب روپے کی مزید کٹوتی کرنی چاہیے۔ اس ضمن میں پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت اپنے وعدے کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب 740ارب روپے کے تخمینہ شدہ صوبائی حصے کے لیے پرعزم ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوںٰ نے کہا کہ پنجاب نے آئی ایم ایف کو یہ نہیں بتایا کہ اس نے 740 ارب روپے کا اضافی ہدف حاصل کیا ہے۔ پروگرام کے تحت پنجاب کا 740 ارب روپے کا کیش سرپلس وفاقی حکومت کی بنیادی بجٹ سرپلس ظاہر کرنے کی شرط کو پورا کرنے کی صلاحیت کے لیے بہت اہم ہے۔

انہوںٰ نے کہا کہ پنجاب کو توقع ہے کہ ایف بی آر اپنا 141کھرب روپے کا ہدف حاصل کر لے گا اور اب تک کی کمی کو پورا کر لے گا۔ذرائع کا کہناتھا کہ گزشتہ مالی سال میں حکومت کو ایف بی آر کے مجموعی پرائمری بجٹ سرپلس ہدف پر کمی کے اثرات کو پورا کرنے کے لیے پٹرولیم لیوی کے نرخوں میں اضافہ کرنا پڑا۔پچھلے مالی سال میں پنجاب حکومت کو ایف بی آر کی وجہ سے تقریباً 500 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ 

متعلقہ مضامین

  • بجلی کا نیا کنکشن حاصل کرنے والوں کیلئے بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا جامعہ حنفیہ بوریوالا کے میڑک کے امتحان میں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا اور اساتذہ کیلئے 10 لاکھ روپے کا انعام
  • رکاوٹوں کے باوجود پاکستان آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی قسط حاصل کرنے کیلئے تیار
  • آئی ایم ایف سیلاب کیلئے بجٹ میں 500 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دینے کو تیار
  • پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد ہوشیار ہوجائیں!
  • پاسپورٹ بنوانے کے خواہشمند افراد ہو جائیں ہوشیار ، جعلسازوں کا نیٹ ورک سرگرم
  • خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر
  • بھرتیوں‌ کی منظوری، سرکاری ملازمت کے  خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری  
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
  • ڈالر کی قدر میں کمی کا تسلسل، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپیہ مزید مضبوط