اسرائیلی فوج کا غزہ کے علاقوں پر قبضے اور حماس کو مکمل ختم کرنے کے لیے وسیع آپریشن کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
غزہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 مئی ۔2025 )اسرائیلی فوج نے غزہ کے کئی علاقوں پر قبضے اور حماس کو شکست دینے کے لیے ایک وسیع آپریشن کا اعلان کیا ہے ”ایکس“ پر اسرائیلی دفاعی فورسز نے عبرانی زبان میں پیغام دیا کہ اس نے غزہ کے پٹی کے سٹریٹیجک علاقوں پر قبضے کے لیے فوجی دستے فعال کیے ہیں.
(جاری ہے)
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کا آپریشن اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک حماس کا خطرہ نہ ٹل جائے اور تمام یرغمالی واپس نہ آجائیں اس نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں دہشت گردی کے 150 ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی کیا ہے. غزہ میں جنگ بندی اور مذاکرات کے لیے عالمی دباﺅ کے باوجود اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے اسرائیل نے سرحد کے قریب فوجی دستوں کو الرٹ کیا ہے آپریشن کے اعلان سے بظاہر یہ تاثر ملتا ہے کہ جنگ بندی اور مذاکرات کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں جریدے” ٹائمز آف اسرائیل“ کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کے تحت اسرائیلی فوج غزہ کے کئی علاقوں پر قبضہ کرے گی، عام شہریوں کو جنوبی غزہ منتقل کیا جائے گا، حماس پر حملے کیے جائیں گے اور حماس کی جانب سے امدادی سامان پر قبضے کو روکا جائے گا. رواں ماہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں کئی علاقوں پر قبضے کی تیاری کر رہا ہے ان کی حکومت نے کہا ہے کہ یہ آپریشن ٹرمپ کا دورہ مشرق وسطیٰ مکمل ہونے کے بعد شروع کیا جائے گا صدر ٹرمپ جمعے کو ہی یہ دورہ مکمل کر چکے ہیں اقوام متحدہ انسانی حقوق کے چیف وولکر ٹرک نے متنبہ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے تناﺅمیں حالیہ اضافے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا. امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکہ کو اس صورتحال پر تشویش ہے پیر کو اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ جائزے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ غزہ کی آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے اسرائیلی حکومت نے غزہ میں خوراک کی کمی کے دعوﺅں کی تردید کی ہے حماس کے سات اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں فوجی مہم شروع کی تھی حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 251 میں سے 57 افراد اب بھی اس کی تحویل میں ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علاقوں پر قبضے اسرائیلی فوج جائے گا غزہ کے کے لیے
پڑھیں:
حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی۔
اپنے بیان میں حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پورے نہیں کرتی۔
حماس رہنما کے مطابق یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیرجانبدار نہیں رہنے دے گی۔
حماس ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
قرارداد کے حق میں پاکستان سمیت 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق بین الااقوامی استحکام فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان سمیت مسلم ممالک شامل ہوں گے، جو متحدہ کمانڈ کے تحت غزہ میں قیامِ امن، شہریوں کے تحفظ اور امدادی راہداریوں کی نگرانی کریں گے۔
اسرائیل مرحلہ وار غزہ سے انخلا کرے گا، جب کہ تربیت یافتہ فلسطینی پولیس سرحدی علاقوں میں ذمہ داریاں سنبھالے گی۔