جو جنگ ابھی لڑی گئی وہ 2019 میں ہونی چاہیے تھی، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جب انڈیا نے مقبوضہ کشمیر پر اپنا مکمل قبضہ جمایا، تو جنگ جو ابھی لڑی گئی وہ 2019 میں لڑی جانی چاہیے تھے، اس وقت بدقسمتی سے ہمارا آرمی چیف یہ کہتا تھا کہ ہمارے ٹینکوں میں پیٹرول نہیں ہے اور وزیراعظم کہتا تھا کہ کیا میں انڈیا پر حملہ کردوں؟ جب ایسی صورتحال تھی کیسے ہم انڈیا کے خلاف لڑسکتے تھے اور کیسے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن سکتے تھے۔
جماعت اسلامی کے زیراہتمام ایبٹ آباد میں ’دفاع پاکستان و غزہ مارچ‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستانی عوام دشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے، جب ہمارے حکمران اور افواج اپنا اصل کام کرتے ہیں تو ہماری قوم سارے اختلافات بھلا کر واقعی ایک قوم بن جاتی ہے، اور جب ایک قوم بن جاتی ہے تو جنگیں ہم جیتتے بھی ہیں اور دشمن کو دھول چاٹنے پر مجبور بھی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو جواب دینا ناگزیر، کارکن قومی رضاکار بننے کے لیے تیار رہیں، حافظ نعیم الرحمان
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ جب ہم نے انتشار اور اختلافات ختم کرکے جب قوم کو للکارا ہے تو قوم نے حکومت کا ساتھ دیا ہے، اس لیے اب یہ ذمہ داری حکومت اور افواج کی ہے کہ لوگوں کی مشکلات دور کی جائیں اور عوام کو پریشانیوں سے نکالنے کے لیے کردار ادا کریں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان اسی طرح رویہ اپنائے گا جیسے ماضی میں کررہا تھا، بدقسمتی کی بات ہے کہ 2001 کے بعد پاکستان کے حکمران طبقے نے ملک کے لیے کوئی اچھا کردار ادا نہیں کیا، امریکا کی جنگ میں پاکستانیوں کو جھونک دیا گیا جس کے نتیجے میں ہمیں 150 سے 200 بلین ڈالر کا نقصان ہوا، اس جنگ میں تقریبا ایک لاکھ لوگ، جن میں افواج کے سپاہی شامل ہیں وہ شہید ہوئے ہیں۔
’بم دھماکے ہوئے، قتل عام ہوا اور ایسا لگنے لگا کہ خود ہماری حکومت اور افواج ہمارے اپنے ہی لوگوں سے لڑ رہی ہیں، یہ سب اس لیے ہوا کہ امریکا کے کہنے پر ہم نے اپنی آزادی اور خود مختاری کا سودا کیا، اس کے نتیجے میں ہمارے مقدر میں پریشانی آئی، لیکن جب ہماری اس قوم نے اور حکومت نے دشمن کے مقابلے میں ہمت اور جرات سے کام لیا توالحمداللہ یہ قوم متحد بھی ہوئی ہے اور یک جان بھی ہوئی ہے، افواج کی پشت پر بھی کھڑی ہوئی ہے اور حکومت کو بھی اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا فالس فلیگ آپریشن ایکسپوز ہوگیا، پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ لڑے : حافظ نعیم الرحمان
انہوں نے کہا کہ اب سے کچھ عرصہ پہلے جب بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35-A ختم کیے، کشمیر پر اپنا قبضہ جمانے کی کوشش کی، کشمیر کا اسپیشل اسٹیٹس ختم کیا تو ہونا یہ چاہیے تھا کہ یہ جنگ جو ابھی لڑی گئی وہ 2019 میں لڑی جاتی، اس وقت بدقسمتی سے ہمارا آرمی چیف یہ کہتا تھا کہ ہمارے ٹینکوں میں پیٹرول نہیں ہے اور وزیراعظم کہتا تھا کہ کیا میں انڈیا پر حملہ کردوں؟ جب ایسی صورتحال تھی کیسے ہم انڈیا کے خلاف لڑسکتے تھے اور کیسے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن سکتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انڈیا نے پہلگام کا ڈرامہ کیا، بھارتی فوج نے ایک فالس فلیگ آپریشن کیا اور ساری دنیا کے سامنے ایک جھوٹ بولا، تو پاکستان نے جرات کے ساتھ انڈیا کو ایکسپوز کیا اور انڈیا خود اپنے جال میں آگیا، ہم نے دیکھا کہ وہ پاکستان پر اپنے الزامات ثابت نہیں کرسکا، ہم نے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تو انڈیا اس مطالبے کو پورا نہیں کرسکا، انٹرنیشنل کمیونٹی میں انڈیا کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑی اور اس نے اس ہزیمت کو مٹانے کے لیے اس نے ہماری مساجد، ماؤں، بہنوں پر حملہ کیا، اس نے شہری آبادیوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ہمارے بہت سارے لوگ شہید ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونیوں کا خواب گریٹر اسرائیل، مسلمان خاموش رہے تو کوئی محفوظ نہیں رہےگا، حافظ نعیم الرحمان
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہماری افواج نے جب جواب دیا تو انڈیا پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوا، پوری دنیا میں اگر کسی نے بھارت کا ساتھ دیا تو وہ اسرائیل تھا، اسرائیل کی ڈرون ٹیکنالوجی انڈیا نے استعمال کی، انڈیا نے 80 کے قریب ڈرون پاکستان بھیجے، ہماری افواج نے ان کو ناکارہ بھی کیا اور ان کو گرایا بھی، پوری قوم بہادری کے ساتھ ان حالات کا مقابلہ کرتی رہی، لوگ کہنے لگے کہ ہم کب جواب دیں گے، ہمیں بھی جواب کا انتظار تھا لیکن پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔‘
’انڈیا میں تکبر تھا، بھارت اپنے ہندوتوا کی بنیاد پر جنونیت کا شکار تھا، اس کا میڈیا اور ملٹری جھوٹ بول رہی تھی، اس کے سفارتکار جھوٹ بول رہے تھے اور وہ سمجھ رہے تھے کہ ہم پاکستان کو دبا لیں گے، انہوں نے اپنی اسٹرائیک جاری رکھی، لیکن جب 10 مئی کی صبح ہماری افواج نے انڈیا پر حملہ کیا تو انڈیا کا غرور، گھمنڈ و تکبر ڈھیر ہوگیا، اس کو شکست فاش ہوگئی، اس کے جہاز بھی پہلے گرچکے تھے، اس کے بیسز تباہ ہوئے، اس کی ٹیکنالوجی کو بھی شکست ہوئی، اس نے فرانس سے رافیل لیے وہ ناکام کردیے، اس نے روس سے ٹیکنالوجی لی اور اس ٹیکنالوجی کو پاکستان نے برباد کرکے رکھ دیا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکا امیرجماعت اسلامی بھارت پاکستان حافظ نعیم الرحمان دفاع پاکستان شکست غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا امیرجماعت اسلامی بھارت پاکستان حافظ نعیم الرحمان دفاع پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی انڈیا نے پر حملہ کے لیے ہے اور
پڑھیں:
جے شنکر کا نیا فیک بیانیہ؛ پورس کا ہاتھی بن کر اپنے "اب تک دوست" ٹرمپ کو ہی جھٹلا دیا
سٹی42: داخلی سیاست میں اور انڈیا سے باہر اپنے برباد امیج کو بحال کرنے کی بچگانہ کوشش میں بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے حقائق کو توڑ مروڑ کر نیا فیک نیریٹر بنانے کی بچگانہ کوشش کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ 9 مئی کی رات پاکستان بھارت پر بڑا حملہ کرنے کی تیاری کر چکا تھا، خوش قسمتی سے امریکہ کے نائب صدر نے جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم کو پاکستان کی جانب سے ایک بڑے حملے کے حوالے سے خبردار کیا۔ جے شنکر نے پورس کا ہاتھی بن کر اپنے "اب تک دوست" صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پبلک بیانات کو ہی جھٹلا دیا
سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا الزام پاکستان پر دھر کر 6 مئی کی رات پاکستان کی مسجدوں پر حملہہ کرنے کے بعد ایک گھنٹے میں بھارت کو اس بلا اشتعال جارحیت کی بھیانک سزا ملی تو اسے انڈیا کی داخلی سیاست میں شرم ناک شکست کے نتائج سے بچنے کے لئے 9 مئی کی رات دوسرا حملہ کرنا پڑا اور پہلے سے کئی گنا زیادہ شدید سزائیں بھگتنا پڑیں۔ یہ سزائیں اتنی خوفناک تھیں کہ بھارت کو امریکہ میں اپنے "سورس" جے ڈی وینس کے ذریعہ صدر ٹرمپ کو پاکستان سے معافی دلوانے کے لئے حرکت میں لانا پڑا۔ معافی تو مل گئی لیکن اب داخلی سیاست میں برباد ہو چکے امیج کو کیا کریں۔
اداکارہ شیفالی نے موت سے قبل کونسی میڈیسن کھائی؟ قریبی دوست نے بتا دیا
ایک امریکی میگزین سے انٹرویو میں جے شنکر نے کہا کہ جب 9 مئی کی رات امریکی نائب صدر جے ڈی وہنس نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ اگر بھارت نے کچھ چیزیں نہ مانیں تو پاکستان بھارت پر بہت بڑا حملہ کرے گا۔
جے شنکر نے اپنے جھوٹ کو ڈرامائی رنگ دینے کے لئے کہا، امریکی نائب صدر نے بھارتی وزیر اعظم کو فون کیا تو اس وقت وہ بھی کمرے میں موجود تھے۔
باجوڑ: صادق آباد پھاٹک میلہ کے قریب دھماکہ، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 4 افراد جاں بحق
جے شنکر نے " پاکستان کے جراحانہ عزائم" کی نئی کہانی جوڑتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے امریکی نائب صدر کو جواب دیا کہ اگر پاکستان نے حملہ کیا تو بھارت اس کا جواب دے گا۔
جے شنکر نے حقیقت کو 180 ڈگری پر مورٹے ہوئے کہا کہ ’یہ حملے سے پہلے کی بات ہے اور آپ نے دیکھا کہ پاکستان نے اس رات واقعی بڑا حملہ کیا‘۔ حقیقت یہ تھی کہ 9 اور 10 مئی کی رات بھارت نے پہل کی اور پہل بھی خود اپنے ہی عوام پر میزائل برسا کر کی۔ آدم پور کے اڈے سے کئی بیلسٹک میزائل امرتسر پر فائر کئے گئے تھے۔ پاکستان آرمی نے چوکس ترجمان نے ان میزائلوں کے اڑتے ہی میڈیا پر آ کر ہنگامی بیان جاری کیا اور دنیا کو بتایا کہ انڈیا نے آدم پور سے امرتسر پر خود میزائل فائر کئے ہیں، ان میزائلوں کی اڑان کا الیکٹرانک ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔
معروف کار ساز کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دیں
اس کے تھوڑی دیر بعد انڈیا نے پاکستان کے تین ائیر بیسز پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کئے جس کے بعد پاکستان نے وہ کیا جسے جدید وار فئیر کی ہسٹری میں اب "کیس سٹڈی" کا درجہ حاصل ہے۔ پاکستان نے بھارت کے درجنوں فوجی اہداف کو انتہائی مختصر دورانیہ میں ملٹی پل حملے کر کے برباد کر دیا جن میں بھارت کا مایہ ناز ائیر ڈیفینس سسٹم S400 بھی شامل تھا۔ بھارت کے فوجی مقاصد کے مصنوعی سیارے کو بے کار کر دیا، بھارت کے طول و عرض میں سینکڑوں گرڈ سٹیشن جام کر دیئے، ایک تہائی انڈیا کو اندھیرے میں دھکیل دیا، سینکڑوں ویب سائٹیں ہیک کر لیں، براہموس میزائل رکھنے کے کئی اڈے درجنوں میزائلوں سمیت تباہ کر دیئے، دہلی سے پرے تک انڈیا کی ائیر سپیس کو پاکستانی طیاروں، میزائلوں کے لئے عملاً کنٹرول میں لے لیا اور مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ایل او سی کے اندر گھس کر علاقوں پر قبضہ کر لیا۔
شاہدرہ : فائرنگ سے کم سن بچی سمیت6افرادزخمی
یہ سب کچھ اور مزید بہت کچھ کرنے کے بعد پاکستان کی آڑمی نے میڈیا کے ذریعہ براہ راست اور ذمہ دار ترین ڈپلومیٹک چینلز کے ذریعہ انڈیا اور دنیا کے اہم ترین پاور سنٹرز کو فوری میسج پہنچایا کہ بھارت کی دوسری مرتبہ بلا اشتعال جارحیت کا پاکستان نے اپنی ضرورت کے مطابق جواب دیا ہے۔ بھارت نے مزید ایک بھی جارحانہ اقدام کیا تھا پاکستان بھارت کے معاشی اہداف کو برباد کر کے جواب دے گا۔
دنیا 10 مئی کے اوائل میں بھارت کے پاکستانی ائیر بیسز پر بلا اشتعال حملوں کو بھی دیکھ چکی تھی اور اس کے کم و بیش دو گھنٹے بعد پاکستان کے جوابی حملوں کے امپیکٹ سے بھی آگاہ ہو چکی تھی۔ پاکستان کے جوابی حملے جنہیں جدید وارفئیر کا ایک سنگِ میل مانا جا رہا ہے، اس قدر مؤثر تھے کہ پاکستان کی مزید کسی جارحیت کی صورت میں زیادہ برباد کن جواب دینے کی وارننگ کو ہر سمجھدار سٹیٹسمین سنجیدگی سے لینے پر مجبور تھا۔ اس کے بعد وہ ہوا جسے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کافی تفصیل کے ساتھ بیان کیا۔ یہ 9 اور 10 مئی کی درماینی شب جارحیت بھارت نے کی تھی اور پاکستان نے دانت توڑ دینے والا جواب دیا تھا۔
اس سے دو دن پہلے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقوں میں متعدد فضائی حملے کیے گئے تاہم پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی کے نیتجے 7 بھارتی طیارے تباہ ہوئے، بعد ازاں 8 مئی کو بھارت پاکستان کے درجنوں علاقوں پر ڈرونز سے حملے کرتا رہا۔
بلنٹ حقیقت؛ منہ پر کولہا پوری چپل
حال ہی میں، امریکہ، ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل اسٹریٹجک گروپ "کواڈ" نے IIOJK میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان میں پاکستان کا نام نہ لینے کا فیصلہ کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے گروپ کے وزرائے خارجہ کا ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جن کی واشنگٹن میں ملاقات ہوئی، لیکن انہوں نے پاکستان کا نام لینے یا اسلام آباد کو مورد الزام ٹھہرانے سے گریز کیا۔ امریکہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا یہ بیان جے شنکر کے منہ پر کولہا پوری چپل پڑنے جیسا ہی تھا لیکن وہ خاموشی سے اس ذلت آمیز ہزیمت کو پی گئے، بولتے تو بات انڈیا میں کھیتوں میں کام کرتے ووٹروں کے کانوں تک بھی جاتی
پاکستان بھارت جنگ پر امریکہ کے صدر کا نیریٹیو جو امریکی ریاست کا بھی نیریٹو بنا
10 مئی کی صبح پاکستان کی واضح وارننگ کے بعد دن بھر انڈیا نے پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت نہیں کی تھی۔ سینکڑوں زخم کھائے ہوئے بھارت کی فوج اور حکومت دن بھر صبر کے ساتھ زخم سہلانے کے سوا کچھ نہیں کر سکی تھی۔ پھر شام کو یہ ہوا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو پاکستان اور بھارت کی جنگ بندی کی خوشخبری سنائی اور بتایا کہ انہوں نے "لاکھوں زندگیاں بچا لیں" ۔
صدر ٹرمپ کے بیانات کے مطابق انہوں نے جنگ بندی کا اعلان واشنگٹن کی طرف سے دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کے بعد کیا تھا۔
بھارت کی بری طرح مار کھائی ہوئی حکومت کے لئے جنگ بندی کا واشنگٹن سے ہوا یہ اعلان بھی ایک زخم ہی ثابت ہوا لیکن پاکستان کے لگائے ہوئے زخموں کی طرح بھارت کی حکومت اس زخم کو بھ یدانتوں تلے زبان رکھ کر سہنے پر مجبور تھی، سہہ گئی۔
بھارت ن کی عملاً ہیجڑا بنا دی گئی حکومت نے ٹرمپ کے اعلانات سے مِن مِن کرتے ہوئے اختلاف تو کیا لیکن نئی دہلی میں امریکہ کے سفیر کو طلب کر کے یہ کہنے کی جرات نہیں کہ کہ صدر ٹرمپ تو جھوٹ بتا رہے ہیں۔ اور یہ کہ جنگ بندی کی درخواست تو پاکستان نے اندیا سے خود کی تھی۔
انڈیا کی حکومت 10 مئی کی صبح سے اب تک کسی نیریٹو سے ،محروم رہی اور پاکستان نے ٹرمپ کی کوششوں کو تسلیم کیا اور گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں ان کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے، 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر ان کی سفارش تک کی ۔
Waseem Azmet