عالمی برادری دیرینہ تنازعہ کو حل کرانے کیلئے مثبت کردار ادا کرے، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش سے بھارت کا مسئلہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینے کا بیانیہ زمین بوس ہو گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو عالمی مسئلہ قرار دینے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش سے بھارت کا مسئلہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینے کا بیانیہ زمین بوس ہو گیا ہے جس پر انڈین میڈیا اور مودی سرکار تلملا اُٹھے ہیں، افواج پاکستان نے بھارت کی جنگی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے جس پر پوری قوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے اور ہم پاک افواج کو اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سہنسہ میں وزیر مال چوہدری محمد اخلاق کی طرف سے اُن کی رہائش گاہ پر اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے اصل فریق کشمیری عوام ہیں اور مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی مرضی و منشا کے مطابق حل کرانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے لہذا عالمی برادری بالخصوص امریکہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ خطے میں امن کا قیام ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بنا کر پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کی اور مقبوضہ کشمیر کے اندر بھی کشمیری عوام پر عرصہ حیات مزید تنگ کر دیا ہے، مودی سرکار ہندوتوا کی پالیسیوں پر گامزن ہو کر اکھنڈ بھارت کے خواب دیکھ رہی ہے لیکن افواج پاکستان نے مودی سرکار کی انتہا پسندانہ پالیسیوں، جنگی جنون اور اکھنڈ بھارت بنانے کے خواب کو غلط ثابت کرتے ہوئے بھارت کے ایسے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے، مودی سرکار کی اس ناکامی پر اب بھارت کی عوام مودی سرکار سے سوال اور مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام مودی سرکار کشمیر کے
پڑھیں:
رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی فرانس سے معاہدے کی کوشش
رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار کی فرانس سے معاہدے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
آپریشن سندور میں رافیل کی شہرت کے دعوؤں کے بعد بدترین تباہی نے بھارتی فضائیہ کا پول کھول دیا۔ پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی معاہدے کی کوشش غیر منطقی اقدام ہے۔
بھارت کی مزید رافیل طیاروں کی تیاری کے لیے فرانس سے معاہدہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق آپریشن سندور کے بعد بھارت نے اسکواڈرن کی کمی پورا کرنے کے لیے مزید رافیل طیارے خریدنے کا عمل شروع کر دیا۔ ہندوستانی فضائیہ نے حکومتی سطح پر فرانس کے ساتھ معاہدے کی بھرپور حمایت کی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی دفاعی منصوبے MRFA کے تحت رافیل لڑاکا طیارے غیر ملکی تعاون سے بھارت میں تیار کرنے کی کوشش جاری ہے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ دو ماہ میں دفاعی حصولیاتی کونسل سے ابتدائی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اسکواڈرن کی تعداد 29 تک کم ہونے کے پیش نظر، بھارتی فضائیہ اس معاملے میں فوری کارروائی کر رہی ہے۔
پیشہ ورانہ صلاحیت کی کمی کے باوجود بھارتی فضائیہ مہنگے طیاروں پر سرمایہ لگا رہی ہے۔ آپریشن سندور میں پاک فضائیہ کے جے-10C نے رافیل اور SU -30 ایم کے آئی کے خلاف برتری ثابت کی۔
ہندوستانی فضائیہ کا MRFA منصوبے کے تحت مزید رافیل طیارے خریدنا محض مہنگی خود فریبی ہے۔
آپریشن سندور نے بھارتی فضائیہ کے کرپٹ، سیاسی اثر و رسوخ کی زد میں ہونے کے ساتھ پیشہ ورانہ کمزوری کو ثابت کر دیا۔ فضائی لڑائیاں محض جدید ہتھیاروں سے نہیں بلکہ پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت اور تربیت سے جیتی جاتی ہیں۔
بھارتی افواج کی قیادت سیاسی سفارشات، ہندو توا کے نعروں اور رشوت کے کھیل میں الجھی ہوئی ہے۔ مودی کا آر ایس ایس بیانیے پر مشتمل جنگی جنون حقیقت میں ہر بار بھارت کو شرمناک شکست سے دوچار کرتا ہے۔