شیری رحمن کا ایکس اکائونٹ بھارت میں بند
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن کا ایکس اکائونٹ بھی بھارت میں بند کر دیا گیا۔ شیری رحمن نے اپنے ایکس اکائونٹ کی بھارت میں بندش پر کہا ہے کہ بھارت میں اظہارِ رائے پر قدغنیں نئی آہنی دیوار کی شکل اختیار کر چکی ہیں، اگر مقصد معقول آوازوں کو دبانا ہے تو یہ ہندوتوا ری پبلک کی تنگ نظری اور بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایکس پر پابندی کا مقصد سچ بولنے والوں کو خاموش کرنا ہے، بھارتی حکومت کے اقدام کا مقصد پہلگام واقعے کے حقائق چھپانا اور مقبوضہ کشمیر پر اٹھائی گئی آوازوں کو دبانا ہے، بھارت کے اس اقدام کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے، بھارت کچھ بھی کر لے، حقائق سے نہیں بھاگ سکتا۔شیری رحمن نے کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کے بعد بلاجواز جارحیت کی، پاکستان نے ذمہ دارانہ انداز میں دفاع کیا، بھارت نے پوری جنگ کی بنیاد جھوٹ پر رکھی، جس کو آگے لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بھارت میں
پڑھیں:
گاڑی کی بیک ونڈو کی ان لکیروں کا کیا مقصد ہوتا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ گاڑی کے پچھلے شیشے (رئیر ونڈ شیلڈ) پر باریک باریک لکیریں کیوں بنی ہوتی ہیں؟ یہ صرف سجاوٹ کے لیے نہیں ہوتیں بلکہ ایک نہایت کارآمد اور تکنیکی مقصد کے تحت لگائی جاتی ہیں۔
یہ باریک لکیریں درحقیقت ڈی فروسٹر یا ڈی فوگر لائنز کہلاتی ہیں جو سردیوں میں شیشے پر جمنے والی دھند یا برف کو پگھلانے میں مدد دیتی ہیں۔ ان لائنز میں بجلی دوڑتی ہے جو گرمائش پیدا کرتی ہے، جس سے شیشہ صاف رہتا ہے اور ڈرائیور کو پیچھے کا منظر واضح دکھائی دیتا ہے۔
یہ لائنز گرمیوں میں بھی کام آتی ہیں، خاص طور پر جب ہوا میں نمی زیادہ ہو اور شیشہ اندر سے دھندلا جائے ایسے میں یہ نمی کو خشک کرکے شیشے کو صاف رکھتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ لکیریں خاص قسم کی دھاتی تاریں ہوتی ہیں جو شیشے پر لگی ہوتی ہیں۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ فرنٹ ونڈ شیلڈ پر یہ لائنز کیوں نہیں ہوتیں؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر سامنے کے شیشے پر یہ تاریں لگائی جائیں تو وہ ڈرائیور کے ویژن میں رکاوٹ بن سکتی ہیں اور حادثے کا خدشہ بڑھ سکتا ہے، اس لیے صرف پچھلے شیشے پر ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔