حب الوطنی میں وقار لازم ہے، افتخار ٹھاکر کا بھارتی پنجابی فلموں میں کام سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسٹیج اور ڈراما انڈسٹری کے مقبول مزاحیہ اداکار اور میزبان افتخار ٹھاکر نے بھارت کی پنجابی شوبز ستاروں کو کرارا جواب دیدیا۔
معروف اداکار افتخار ٹھاکر نے نفرت آمیز بیانات دینے والے بھارتی فنکاروں اور سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ محبت ہو یا حب الوطنی، شائستگی اور تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔
اداکار افتخار ٹھاکر نے کہا کہ میں وہ پہلا پاکستانی فنکار تھا جس نے بھارتی پنجابی فلموں میں کام کیا اور شاید اب آخری بھی ہوں کیوں کہ میں اس دروازے کو بند کرنے کا اعلان کر رہا ہوں۔
افتخار ٹھاکر نے کہا کہ میرے ایک بیان پر چند بھارتی فنکار ناراض ہوگئے۔ سِمی چوہل، دلجیت دوسانج، اور امرندر گِل میرے دوست ہیں۔
اداکار نے مزید کہا کہ ان سب نے میرے ایک بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ میں ان سب کی عزت بھی کرتا ہوں۔
افتخار ٹھاکر نے کہا کہ لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ جو بہادر ماؤں کا دودھ پیتے ہیں وہ دوسروں سے ہمیشہ عزت اور وقار سے بات کرتے ہیں۔
اداکار نے مزید کہا کہ کچھ ایسے بھی ہوتے ہیں جو بدزبان ہوتے ہیں اور اخلاقیات کی حدود پار کر جاتے ہیں۔
افتخار ٹھاکر نے کہا کہ اگر میری بات سے بھارتی دوستوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی تو میں دلی معذرت خواہ ہوں، میرا مقصد ہرگز کسی کی دل آزاری نہیں تھی۔
اداکار نے کہا کہ میرا بیان جنگ کو ہوا دینے اور سنسنی پھیلانے والے بھارتی فوجی تجزیہ کاروں، خاص طور پر میجر گورو آریہ اور جنرل بخشی جیسے انتہا پسندوں کے لیے تھا۔
خیال رہے کہ افتخار ٹھاکر پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی یکساں طور پر مقبول ہیں اور انھوں نے کئی بھارتی فلموں میں کام بھی کیا ہے۔
افتخار ٹھاکر نے اپنے ایک بیان میں پاک فضائیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے بھارتی سورماؤں سے کہا تھا کہ اگر تم ہوا کے راستے آؤ گے تو بکھر جاؤ گے، پانی کے ذریعے آئے تو ڈوب جاؤ گے، اور زمین سے آئے تو دفن کر دیئے جاؤ گے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں،افغانستان سے دہشت گردی ہماری قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے. ان خیالات کااظہار انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران کیا عاصم افتخار نے کہا کہ دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں، پاکستان، چین نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈپرعالمی پابندیوں کی درخواست دی، طالبان انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں جن میں داعش خراسان، القاعدہ، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ، ای ٹی آئی ایم، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور کالعدم مجید بریگیڈ شامل ہیں، افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں، جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان دہشت گرد گروہوں کے باہمی تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے عاصم افتخار نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں، دنیا کو ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا.