ہالینڈ کے مشہور اخبار ‘پولیٹیکن’ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی میڈیا نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران جھوٹی رپورٹس پھیلائیں جس سے ذمہ درانہ صحافت کے بارے میں تشویش پیدا ہوگئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا میں غلط معلومات کا سیلاب آگیا، جس سے غلط فہمی اور خطرہ پھیل گیا۔

پولیٹیکن کے مطقابق ممتاز بھارتی میڈیا چینلز نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان پر تباہ کن حملے کیے، ‘بھارتی نیوی نے کراچی پر حملہ کیا’ اور ‘اسلام آباد کو قبضہ میں لیا گیا’ جیسی سرخیاں لکھی گئیں جو بعد میں بالکل جھوٹی ثابت ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے: چوٹی کے فرانسیسی اخبارنےبھارتی فضائیہ کی نااہلی کاپول کھول دیا

اخبار کے مطابق بھارت کے کئی بڑے میڈیا اداروں نے دہشت گرد کارروائیوں کے بارے میں بھی پرجوش کہانیاں نشر کیں، تاہم، تحقیقات اور حقائق کی جانچ پڑتال سے معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے بہت سے رپورٹس جعلی یا بہت حد تک گمراہ کن تھیں، اور اکثر پرانے اور دیگر تنازعات جیسے غزہ کی جنگ کی تصاویر نشر کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ تشویشناک پہلو یہ تھا کہ اس غلط معلومات کا اثر معصوم شہریوں پر پڑا اور غیرضروری دشمنی کو بڑھاوا دیا گیا۔ ماہرین کے مطابق ایسے حساس وقت میں غیر ذمہ دار صحافت تناؤ کو مزید بڑھا سکتی ہے اور امن کے قیام کے اقدامات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی میڈیا ڈینش اخبار رپورٹنگ صحافت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا ڈینش اخبار رپورٹنگ صحافت بھارتی میڈیا

پڑھیں:

بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس

سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کشمیری صحافیوں کو مسلسل مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی ایجنسیاں صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار اور ہراساں کر رہی ہیں اور انہیں بار بار طلبی، چھاپوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو محض اپنا کام کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو ہندوتوا کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے جبکہ بھارت کا گودی میڈیا بی جے پی کے فرقہ وارانہ اور کشمیر دشمن ایجنڈے کا پرچار جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور میڈیا کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر بھارت کی منظم پابندیوں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںسچ پر حملوں اور صحافت کو جرم بنانے پر بی جے پی حکومت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • میکسیکو: سپر اسٹور میں دھماکے بعد خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
  • سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
  • بھارتی طیارے میں بم کی اطلاع: ہنگامی طور پر ممبئی ایئرپورٹ پر اتارلیا گیا
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • جزیرے پر تنہا رہ جانے والی آسٹریلوی خاتون چل بسی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی صدر آصف زرداری سے اہم ملاقات، آزاد کشمیر میں حکومت سازی اور پاک افغان کشیدگی پر مشاورت