ایشیاءکپ میں ہاتھ ملانے کا تنازعہ،بھارتی کرکٹ بورڈکا بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا اہم میچ 14 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں بھارت نے 7 وکٹوں سے کامیابی تو حاصل کر لی لیکن کھیل کے دوران اور بعد میں اسپورٹس مین اسپرٹ کے حوالے سے بھارتی رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ میچ کے آغاز پر ٹاس کے وقت بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستانی کپتان سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا، جب کہ میچ ختم ہونے کے بعد بھارتی کھلاڑیوں نے روایتی طور پر ہاتھ نہ ملا کر کھیل کے آداب کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی۔ کرکٹ ماہرین اور شائقین کے مطابق کھیل ہارنے یا جیتنے سے زیادہ اہم بات اسپورٹس مین اسپرٹ ہوتی ہے، جسے بھارتی ٹیم نے نظر انداز کر دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند روز قبل اسی اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں شدید ردعمل اور سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین کے مطابق اسی دباؤ کے تحت بھارتی ٹیم نے پاکستان کے کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔ اس تنازع پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک سینئر عہدیدار نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل کے قوانین میں ایسا کوئی ضابطہ نہیں ہے جو کھلاڑیوں کو مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے پر مجبور کرے۔ بھارتی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ محض خیرسگالی کا جذبہ اور کھیلوں میں ایک رائج کنونشن ہے، کوئی قانونی تقاضا نہیں۔" بی سی سی آئی آفیشل کے مطابق اگر کسی ٹیم کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہوں تو بھارتی کھلاڑی اس سے ہاتھ ملانے کے پابند نہیں ہیں۔ ان کے بقول کھیل کے میدان میں جذباتی یا سیاسی عوامل کو نظرانداز کرنا مشکل ہوتا ہے، لہٰذا بھارت نے محض اپنی پالیسی کے مطابق رویہ اپنایا۔ تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ کھیل سیاست سے بالاتر ہوتا ہے اور ایسی روش نہ صرف کھیل کی روح کے منافی ہے بلکہ اس سے شائقین کرکٹ میں مایوسی بھی بڑھتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سے ہاتھ ملانے کے مطابق کھیل کے
پڑھیں:
پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی
پاک بھارت میچ کے بعد کپتان سلمان علی آغا کی جانب سے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سامنے آگئی۔ ایشیا کپ میں گزشتہ روز ہونے والے پاک بھارت میچ میں بھارتی کپتان کی جانب سے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملانے اور بھارتی ٹیم کے کرکٹر کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا تنازع پر مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔دوسری جانب پاکستانی کپتان سلمان آغا کی جانب سے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کےبائیکاٹ سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان آغا نے بھارتی ٹیم کے رویے پر احتجاجاً پریزنٹیشن کا بائیکاٹ کیا کیونکہ اس وقت پرزنٹر روی شاستری کا تعلق بھارت سے تھا۔ تاہم اس حوالےسے گزشتہ روز بات کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے کوچ مائیک ہیسن کا کہنا تھا کہ کھیل ختم ہونے کا یہ ایک افسوسناک طریقہ تھا، ہم اپنے کھیل سے مطمئن نہیں تھے، اس کے باوجود ہمیں ہاتھ ملانے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ہیڈ کوچ نے پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا کی میچ کے بعد کی پریزنٹیشن سے غیر حاضری پر بھی بات کی اور اسے ہاتھ نہ ملانے کے تنازع سے جوڑا۔انہوں نے کہا کہ وہ کیفیت ایسی تھی کہ مایوس کن جذبات تھے، اس وقت ایسی صورتحال ہوگئی تھی، ہم ہاتھ ملانے کے لیے تیار تھے لیکن بھارتی ٹیم نے ایسا نہیں کیا۔