Daily Mumtaz:
2025-11-03@11:11:07 GMT

ٹرمپ کاپاکستان سے متعلق بیان،بھارتی پریشان

اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT

ٹرمپ کاپاکستان سے متعلق بیان،بھارتی پریشان

اسلا م آباد(طارق محمود سمیر )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستانیوںکی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان میں نے جنگ بندی کرائی ہے اور زندگی میں سب سے زیادہ میرے جس کام کو سراہا گیا وہ یہی ہے ، انہوں نے کہا ایٹمی جنگ ہونے کے خطرات تھے، میں نے مداخلت کی ورنہ بڑی تباہی ہوجاتی، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ذہین لوگ ہیں، وہ حیرت انگیز اشیاء تیار کرتے ہیں،پاکستان کو ہم کبھی نظر انداز نہیں کرسکتے ،ٹرمپ کے اس بیان پر بھارت میں بڑی پریشانی پائی جاتی ہے ،کشمیر پر ثالثی کی بات کرتے ہیں، بھارتی میڈیا پروپیگنڈا کرتا ہے ۔اس کے علاوہ برطانوی وزیر خارجہ کا اہم بیان سامنے آیا ہے ،برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے فریقین پر زور دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر قائم رہیں،ان کا کہنا تھا کہ اگر سندھ طاس معاہدے پرکوئی نظر ثانی ہونی ہے تو یکطرفہ نہیںہوسکتی،اس پر بھی بھارتی میڈیا میں بڑا واویلا ہے ، پاکستان سفارتی محاذ پر بہت آگے نکل گیا ہے جبکہ انڈیا سفارتی لحاظ سے تنہائی کا شکار ہوگیا ہے ،بھارت ایک بڑا ملک ہے اور اس کی معیشت بھی مضبوط ہے لیکن دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ 1998میں جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے اور اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے اس کا جواب دیا تو اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن نے آفرزکیں جسے ٹھکرا دیا گیا اور بل کلنٹن نے پاک بھارت برابری کے تعلقات کے حوالے سے ایک پالیسی بنائی تھی ،اب طویل عرصے بعد صدر ٹرمپ نے وہی پالیسی دوبارہ بنائی ہے اور دونوں ممالک کو برابری کی سطح پر لے آئے ہیں،بھارت میں ایک پریشانی کی بات ظاہر ہورہی ہے ،کچھ یوٹیوبر جنہوں نے مودی پر تنقیدکی ان کوگرفتارکر لیا گیا اور ان پر جاسوسی کے الزامات لگائے گئے ہیں ،بھارتی میڈیا کی ساکھ دنیا میں ختم ہوچکی ہے ، عالمی سطح پر بھارتی میڈیا کی سرگرمیاں تھیں وہ خود بھارت کیلئے شرمندگی کا باعث بنی اور پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور بے جا سنسنی پھیلانے سے پرہیز کیا،اب بھارت نے سات سفارتی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو دنیا میں جا کر بھارت کا موقف بیان کریں گی اس پر کانگریس نے تبصرہ کیا ہے کہ چڑیا چُگ گئی کھیت اور اب ان کو خیال آیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بندکمرے میں بھی یہی تجویز دے چکا ہوں اور اب عوامی سطح پر بھی یہ کہتا ہوںکہ ملک میں سیاسی ماحول کو بہتر بنانے کیلئے مذاکرات کئے جائیں اور ہماری سیاسی قیادت نوازشریف شہبازشریف اور فوجی قیادت کو بھی چاہیے کہ سیاسی ماحول کو بہتر بنانے کیلئے اپنا مثبت کردار اداکریں اور دوسری سائیڈ والوںکو بھی چاہیے کہ شرائط عائد نہ کریں ،شرائط عائد کرنے سے معاملات اور مذاکرات نہیں ہوتے ، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دشمن آرام سے نہیں بیٹھے گا، آج پاکستان کو سیاسی ہم آہنگی کی ضرورت ہے، سیاسی درجہ حرارت نیچے لانا ہو گا۔دوسری جانب نوازشریف سے وزیراعظم شہبازشریف نے ملاقات کی ،وزیراعظم شہازشریف تقریباً چار ہفتے بعد لاہورگئے اور وزیر اطلاعات عطاتارڑ بھی چار ہفتے بعدلاہور گئے ،پہلگام واقعے کے بعد وہ لاہور نہیں جاسکے ، نوازشریف سے عرفان صدیقی نے بھی ملاقات کی جس میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ نے پاک بھارت جنگ میں مثبت اور توانا کردار ادا کیا، قومی سلامتی کیلئے ہر قسم کی سیاسی تقسیم بھلا کر ایک آواز ہونا خوش آئند ہے،نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کے نمائندوں نے عوام کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کرتے ہوئے اپنی بہادر مسلح افواج کا حوصلہ بڑھایا، ہماری بہادر مسلح افواج نے انتہائی پیشہ وارانہ مہارت اور بھرپور عزم سے سرزمین وطن کا دفاع کیا۔نوازشریف کے خیالات عرفان صدیقی کے ذریعے میڈیا میں آئے ہیں ، نوازشریف نے وزیراعظم شہبازشریف کی کارکردگی کو بھی بڑا سراہا ہے اور مسلح افواج نے جو بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور تاریخی کامیابی حاصل کی ہے اس پر بھی نوازشریف کافی خوش دکھائی دیے ۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا ہے اور

پڑھیں:

امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کے ایک اہم حصے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق عدالت نے قرار دیا ہے کہ وفاقی سطح پر ووٹ ڈالنے کے لیے شہریوں سے شہریت کا ثبوت طلب کرنا آئین کے منافی ہے اور صدرِ مملکت کو ایسا حکم دینے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مارچ میں ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ شرط عائد کی تھی کہ امریکا میں ووٹ ڈالنے والے ہر شہری کو اپنی شہریت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ اس اقدام سے غیر قانونی تارکین وطن کی ووٹنگ میں مبینہ مداخلت روکی جا سکے گی، تاہم عدالت نے اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ امریکی آئین کے تحت ووٹنگ کے اصولوں اور اہلیت کا تعین صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدرِ مملکت کو اس بارے میں کسی نئی پابندی یا شرط لگانے کا اختیار حاصل نہیں۔ جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ووٹ کا حق بنیادی جمہوری اصول ہے، جس پر انتظامی اختیارات کی بنیاد پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔

سیاسی ماہرین کے مطابق عدالت کا یہ فیصلہ امریکی صدارتی انتخابات سے قبل انتخابی قوانین پر جاری بحث کو مزید شدت دے گا۔ ریپبلکن پارٹی کے حلقے اس فیصلے کو  غلط سمت میں قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوام کے حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔

مبصرین کے مطابق ٹرمپ کا یہ اقدام انتخابی شفافیت کے نام پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش تھی جب کہ مخالفین کا مؤقف ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں اور کم آمدنی والے طبقے کے ووٹ کو محدود کرنا تھا، جو زیادہ تر ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’استغفراللہ کہنا مناسب نہیں تھا‘، صبا قمر کے کراچی سے متعلق بیان پر حنا بیات کا ردعمل
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
  • وزیراعظم کی نوازشریف سے ملاقات‘ ملکی مجموعی صورتحال پر گفتگو
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • ٹرمپ کا انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ