چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے کمبوڈیا میں ترقی کا فروغ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے کمبوڈیا میں ترقی کا فروغ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز
نوم پنہ (شِنہوا) بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے چین-کمبوڈیا تعاون کے ایک اہم منصوبے کے طور پر کمبوڈیا میں بنیادی شہری سہولیات کے منصوبوں کے لیے زبردست مدد فراہم کی ہے جس سے ملک کے ترقیاتی منظر نامے میں تبدیلی آئی ہے اور علاقائی رابطے کو مضبوط کیا گیا ہے۔
کمبوڈیا کی رائل یونیورسٹی آف نوم پنہ میں قائم کمبوڈیا 21ویں صدی میری ٹائم سلک روڈ ریسرچ سینٹر کے بانی ڈائریکٹر نیک چندریتھ نے ایک مضمون میں کہا ہے کہ اس انیشی ایٹو کے اہم منصوبوں نے کمبوڈیا کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ان میں نوم پنہ-سیہانوک ویل ایکسپریس وے، سیم ریپ انگ کور بین الاقوامی ہوائی اڈہ، سیہانوک ویل خصوصی اقتصادی زون اور توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔
نوم پنہ-سیہانوک ویل ایکسپریس وے نے سفر کا وقت 5گھنٹے سے کم کر کے 2 گھنٹے کر دیا ہے۔ لاجسٹکس کے اخراجات میں 40 فیصد کمی کی ہے اور سیہانوک ویل کی خاموش بندرگاہ کو ایک بڑے صنعتی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔
شمال مغربی صوبے سیم ریپ میں واقع سیم ریپ انگ کور بین الاقوامی ہوائی اڈہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل انگ کور آثار قدیمہ پارک کا مرکزی دروازہ ہے جو مقامی معیشت اور سیاحت کو فروغ دے گا۔
زون کے آپریٹر کے مطابق 11 مربع کلومیٹر پر محیط سیہانوک ویل خصوصی اقتصادی زون نے 2024 کے آخر تک مجموعی طور پر 202 کمپنیوں کو راغب کیا تھا اور تقریباً 32 ہزار ملازمتیں پیدا کی تھیں اور زون سے گزرنے والی درآمدات اور برآمدات کی مالیت گزشتہ سال 4.
توانائی کے شعبے میں چین نے کمبوڈیا کی توانائی کی بنیادی شہری سہولیات میں سرمایہ کاری کی ہے اور 2030 تک کمبوڈیا کے عالمگیر بجلی تک رسائی کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے روایتی اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع دونوں کو ترقی دی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقوم اپنے ہیرو کو سلام پیش کرتی ہے: سربراہ پاک فضائیہ کا اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے گھر جا کر فاتحہ، سی ایم ایچ راولپنڈی میں زخمیوں کی عیادت آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 17ہزار600ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان چین کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں ، چینی صدر چین میں اسمارٹ ایجوکیشن سے متعلق وائٹ پیپر کا اجراء چین نے معاشی ترقی میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، صدرکولمبیا زندگی گزارنا مشکل ہوگیا، تنخواہ دار طبقے کا حکومت سے ٹیکس میں کمی کا مطالبہ پاکستانی فضائی حدود بند؛ بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری بحران کا شکار، ایئرلائنز کو اربوں کا نقصانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انیشی ایٹو
پڑھیں:
امریکا میں سفیر پاکستان کا پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح
امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے امریکی ریاست ورجینیا میں پاک-امریکا بزنس کانفرنس اینڈ ایکسپو 2025 کا افتتاح کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس موقع پر سفیر پاکستان نے امریکا کے درمیان گہرے معاشی روابط استوار کرنے پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروباری حکمت عملی ترتیب دی جائے جبکہ مضبوط معاشی و تجارتی تعلقات پائیدار پاک امریکا تعلقات کی ضمانت ہوں گے۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر دو نوں ملکوں کے درمیان دیرپا شراکت داری استوار کرنے میں معاشی تعاون کی کلیدی اہمیت پر زور دیا گیا۔ یہ تقریب برین ڈیزائنر پاکستان ، راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز اور یو ایس پاکستان انٹرنیشنل چیمبر آف کامرس (یو ایس پی آئی سی سی) کے تعاون سے منعقد کی گئی جس میں کاروباری رہنماؤں، تاجروں اور سرمایہ کاروں کو تجارت، سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع کی تلاش کے لیے اکٹھا کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے پاک امریکا تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے ضمن میں امریکی مارکیٹ کی وسیع صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور اس متحرک معیشت میں کامیابی کے لیے مناسب حکمت عملی ترتیب دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے امریکا کو دنیا کی اعلیٰ ترین صارف مارکیٹ قرار د یتے ہوئے اسے عالمی کاروباروں کی توسیع کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ اپنے خطاب میں سفیر پاکستان نے کہا کہ سفارت کاری مواقع پیدا کرسکتی ہے۔ان مواقعوں سے مکمل طور پر فائدہ حاصل کرنا کاروباری برادری کا کام ہے۔ ہم نے اپنا کام کر دیا ہے؛ اب ہم آپ سے توقع کرتے ہیں کہ آپ اپنی ذمہ داری ادا کریں۔
سفیر پاکستان نے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور کاروباری کمیونٹی سے بات چیت کی۔ انہوں نے منتظمین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یہ تقریب منعقد کی جو ان کے بقول خاص طور پر چھوٹے تاجروں اور کاروباری کمیونٹی کے لیے امریکی مارکیٹ میں اپنا اثر بڑھانے کے لیے اچھا شگون ہے۔