چین کی معیشت کی دباؤ کے باوجود اپریل میں مسلسل ترقی نیشنل سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 6.0 فیصد کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
چین کی معیشت کی دباؤ کے باوجود اپریل میں مسلسل ترقی نیشنل سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 6.0 فیصد کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ: چین کے قومی ادارہ شماریات نے چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں اپریل میں چین کے معاشی اعداد و شمار جاری کیے۔تفصیلات کے مطابق اپریل میں چین میں نامزد سائز سے بالا صنعتی اداروں کی اضافی قیمت میں سال بہ سال 6.
نیشنل سروس انڈسٹری پراڈکشن انڈیکس میں سال بہ سال 6.0 فیصد کا اضافہ ہوا۔ صارفین کے سامان کی کل خوردہ فروخت 3.7174 ٹریلین یوآن رہی ، جو سال بہ سال 5.1 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.24 فیصد کا اضافہ ہے۔ جنوری سے اپریل تک ملک بھر میں فکسڈ اثاثوں (دیہی گھرانوں کو چھوڑ کر) میں سرمایہ کاری کی مالیت 14.7024 ٹریلین یوآن رہی جو سال بہ سال 4.0 فیصد کا اضافہ ہے۔
ملک کے شہری اور دیہی علاقوں میں بےروزگاری کی اوسط شرح 5.2 فیصد رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں یکساں ہے۔ مجموعی طور پر اپریل میں بیرونی اثرات کے اضافے کے باوجود میکرو اکنامک پالیسیوں کی بدولت چین کے اہم اشاریوں میں مسلسل اور نسبتاً تیز ترقی ہوئی ہے اور قومی معیشت نے دباؤ کا مقابلہ کرتے ہوئے ترقی کا نیا اور مثبت رجحان برقرار رکھا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نظریات پر مطالعے کی چینی صدر کی کتاب کا نیا ایڈیشن جاری نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نظریات پر مطالعے کی چینی صدر کی کتاب کا نیا ایڈیشن جاری ملک کی پندرہویں پانچ سالہ منصوبہ بندی ، اعلیٰ معیار کے ساتھ تشکیل دی جائے، چینی صدر آپ جہنم کے ہی حقدار ہیں، جاوید اختر کے متنازع بیان پر پاکستانی فنکاروں کا سخت ردعمل آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی ترقی میں کمی کی پیشگوئی کردی چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے کمبوڈیا میں ترقی کا فروغ آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 17ہزار600ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔