آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، آئندہ مالی سال سے متعلق پالیسی سطح کے مذاکرات جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا جب کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی ٹیم کے درمیان آئندہ مالی سال 2025-26 سے متعلق پالیسی سطح کے مذاکرات شروع ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ آمدنی اور اخراجات سمیت بجٹ تخمینہ جات پر حتمی مذاکرات ہوں گے۔
آئی ایم ایف کا وفد 22 مئی تک بجٹ کے حوالے سے مذاکرات کے لیے اسلام آباد میں قیام کرے گا، آئی ایم ایف ٹیم سے بجٹ پر مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر اور پلاننگ کمیشن کے حکام شامل ہیں۔
آئی ایم ایف وفد کے ساتھ اسٹیٹ بینک حکام کے بھی مذاکرات ہوں گے۔
2027-28 تک پاکستان کا بیرونی مالیاتی خلا 88 کھرب روپے سے تجاوز کر جائے گا جب کہ اگلے مالی سال میں پاکستان کا بیرونی مالیاتی فرق 19.
2026-27 میں بھی مالی خلا 19.35 ارب ڈالر رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، 2027-28 میں مجموعی غیر ملکی ذخائر 23 ارب ڈالر تک متوقع ہیں۔
ترسیلات زر 36 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم رہنے کا امکان ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.85 ارب ڈالر تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، آئی ایم ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ 2030 تک نجکاری سے کوئی آمدنی متوقع نہیں۔
Post Views: 5ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف ارب ڈالر
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی پر اظہارِ اطمینان
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) آئی ایم ایف نے صوبائی حکومتوں سے ورچوئلی مذاکرات کے بعد وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی پر اظہار اطمینان کر دیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد نے آئندہ بجٹ اخراجات پر صوبوں کے ساتھ ورچوئلی مذاکرات میں مطالبہ کیا ہے کہ صوبے یکم جولائی سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس، ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈ خود اکٹھے کریں۔
خیبرپختونخوا، بلوچستان سمیت صوبائی حکومتوں سے آئندہ بجٹ کے اخراجات پر کہا گیا ہے کہ نئے بجٹ کے ساتھ زرعی آمدن پر انکم ٹیکس جمع کرنے پر کوئی چھوٹ نہیں ہو گی، صوبے ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات کیلئے وفاق پر انحصار ختم کر دیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی سے مطمئن ہے، آئی ایم ایف کو صوبوں نے آئندہ مالی سال سرپلس کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف وفد بجٹ پر مذاکرات کیلئے کل پاکستان پہنچ جائے گا، وفد وزارت خزانہ، پلاننگ کمیشن، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک حکام سے بات کرے گا۔
بھارت کیساتھ مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کیلئے پرعزم ہیں: پاکستان
مزید :