پاک ایران مشیران قومی سلامتی کے درمیان رابطہ، خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان اور ایران کے مشیران قومی سلامتی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان کے قومی سلامتی کے درمیان ٹیلیفون رابطہ ہوا ہے، جنرل عاصم ملک اور جنرل علی اکبر احمدیان نے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق گفتگو کے دوران خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
ایرانی مشیر قومی سلامتی علی اکبر احمدیان نے کہا کہ ایران اور پاکستان دشمنوں کو خطے کے امن سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
جنرل علی اکبر احمدیان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون خطے کے مفادات اور سلامتی کے لیے فائدہ مند ہے، دونوں ممالک کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کے درمیان سلامتی کے
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔