آصف رضا میر کی پہلی بار احد اور سجل کی علیحدگی پر لب کشائی
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاکستان کے سینئر اداکار آصف رضا میر نے پہلی بار اپنے بیٹے احد رضا میر اور سابقہ بہو سجل علی کی علیحدگی سے متعلق لب کشائی کی ہے، جس میں انہوں نے غیر معمولی وقار اور پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران آصف رضا میر نے انکشاف کیا کہ وہ سجل علی کے ساتھ آنے والے بڑے پراجیکٹ "میں منٹو نہیں ہوں" میں ان کے والد کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں فنکاروں نے ذاتی رشتے سے بالاتر ہو کر اپنے پیشہ ورانہ سفر کو اہمیت دی ہے آصف رضا میر کا کہنا تھا:"ہم دونوں نے فیصلہ کیا کہ ہم پروفیشنل آرٹسٹ ہیں۔ رشتے ختم ہو سکتے ہیں مگر احترام باقی رہنا چاہیے۔ سجل کا یہ قدم حوصلے اور ذہانت کا ثبوت ہے، اور دونوں نے ماضی کو پیچھے چھوڑ کر فن کی راہ پر چلنے کا عزم کیا ہے۔"ان کے اس بیان نے نہ صرف سوشل میڈیا پر مداحوں کو متاثر کیا بلکہ اُن لوگوں کو بھی مثبت پیغام دیا جو تعلقات کے اختتام کے بعد کشیدگی کا شکار ہو جاتے ہیں۔سجل اور احد کی شادی کے بعد علیحدگی ایک عرصے سے زیر بحث رہی ہے، اور حالیہ ایوارڈ شو میں دونوں کو ایک ہی مقام پر دیکھ کر مداحوں کی پرانی یادیں بھی تازہ ہو گئی تھیں آصف رضا میر نے مزید کہا "ہماری فیملی میں اتنی پختگی ہے کہ ہم سوشل میڈیا کی افواہوں کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ رشتے بننا اور ٹوٹنا زندگی کا حصہ ہیں، اصل عظمت یہ ہے کہ پرانے زخموں کو نہ چھیڑا جائے بلکہ وقار سے آگے بڑھا جائے ان کا یہ بیان پاکستانی شوبز انڈسٹری میں ایک مثبت مثال بن کر سامنے آیا ہے جسے مداحوں اور ناقدین نے یکساں طور پر سراہا ہے
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان کی تاریخ کی پہلی جنگ تھی جس میں سیاسی قیادت پیش پیش رہی ،عرفان صدیقی
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امورِ خارجہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں حالیہ پاکستان بھارت کشیدگی کے تناظر میں وزارتِ خارجہ کی سفارتی اور عالمی سطح پر کی گئی سرگرمیوں اور سفارتی سطح پر موثر مؤقف کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کا آغاز چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے وزارتِ خارجہ کے غیرمعمولی کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے سے ہوا۔ اُنہوں نے کمیٹی کے تمام اراکین کی جانب سے وزارتِ خارجہ کی انتھک اور سفارتی سطح پر بروقت کی جانے والی کوششوں کو سراہا، جس کے باعث پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں عالمی برادری کے سامنے پیش کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے نائب وزیرِ اعظم، وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، کی قیادت میں سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ اور وزارتِ خارجہ کے تمام افسران کی محنت اور پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر بھرپور انداز میں پیش کرنے کو سراہا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا ان کیمرہ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں سینیٹر شیری رحمٰن، سینیٹر مصدق مسعود ملک، سینیٹر سید علی ظفر، سینیٹر روبینہ قائم خانی اور سینیٹر ذیشان خانزادہ نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سیکریٹری وزارتِ خارجہ محترمہ آمنہ بلوچ، ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا) وزارتِ خارجہ محمود نظامی، ترجمان وزارتِ خارجہ شفقت علی خان، محمود نظامی اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھےکمیٹی نے متفقہ طور پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کے بیان کی تائید کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ کشیدگی غیرمعمولی نوعیت کی تھی، جسے جمہوری طور پر منتخب سویلین حکومت کی قیادت میں نبھایا گیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی جنگ تھی جس میں سیاسی قیادت پیش پیش رہی ۔ اُنہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ، سویلین حکومت اور تمام ریاستی ادارے، بہادر افواجِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے اور دنیا کے سامنے پاکستان کا جمہوری چہرہ پیش کیا۔ وزارتِ خارجہ کے حکام کی جانب سے اجلاس میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران اختیار کی جانے والی سفارتی حکمتِ عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کی حالیہ کشیدگی کے دوران عالمی شراکت داروں اور دوست ممالک سے روابط اور تعاون پر خصوصی توجہ دی گئی۔کمیٹی اجلاس کے دوران امریکہ کے صدر کی جانب سے پیش کی گئی ثالثی کی پیشکش پر بھی گفتگو کی گئی۔اراکینِ کمیٹی نے اجلاس میں بھرپور شرکت کی اور سندھ طاس معاہدے کے معاملے پر بھی غور کیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران اراکین کمیٹی نے اہم سوالات کیے اور اپنی آراء بھی پیش کیں۔قائمہ کمیٹی نے مجموعی طور پر وزارتِ خارجہ کی عالمی برادری سے مسلسل روابط، بدلتی عالمی صورتحال پر بروقت اور مؤثر ردِعمل اور بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کا مؤقف کامیابی سے اجاگر کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بھارت کو نہ صرف عسکری محاذ پر پسپائی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اسے سفارتی اور سیاسی میدان میں بھی واضح شکست ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے جارحانہ عزائم دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں ۔امتحان کی اس گھڑی میں پاکستان کو ہر میدان میں بھارت پر واضح فتح اور بالادستی حاصل ہوئی ہے۔
Post Views: 6