Express News:
2025-09-18@19:09:10 GMT

نریندر مودی کوسمجھ نہیں آ رہی جواب کس طرح دینا ہے

اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے ساتھ جو پاکستان نے کی ہے وہ زخموں سے چور چور ہے، اسے سمجھ نہیں آ رہی کہ جواب کس طرح سے دینا ہے، جب انھوں نے اتنا بڑا وفد بنایا دنیا میں جانے کے لیے دنیا کو بتانے کے لیے تو ششی تھرور ان کے ہیڈ تھے، یہ کسی دور میں بہت بڑا دانشور سمجھتا تھا اس شخص کو لیکن جنگ کے دوران جس طرح کے ٹویٹس آئے تو اس کی سارے قلعی کھل گئی۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کے مقابلے میں سمجھتا ہوں کہ بلاول کو بنانا ہیڈ اس کا بہت اچھا فیصلہ ہے۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ بات یہ ہے کہ یہ جو شکست ہوتی ہے نہ یہ یتیم ہوتی ہے، کہتے ہیں نہ کہ شکست یتیم ہوتی ہے اور فتح کے بہت باپ ہوتے ہیں، انڈیا کے ساتھ بالکل یہی معاملہ ہو رہا ہے، انڈیا اس وقت دنیا میں جو ہے تنہا ہوتا جا رہا ہے، انڈیا اس جنگ سے پہلے یا ان جنگی حالات سے پہلے جو جو ملک انڈیا کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے وہ انڈیا کے حالات کی وجہ سے شرمندہ ہو کر پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ سب سے پہلے یہ کہ بھارت پاکستان کے خلاف سفارتی جنگ ابھی سے نہیں جب سے مودی آئیں ہیں انہوں نے یہ جنگ شروع کر رکھی ہے، 2016 کی ایک تقریر میں مودی نے کہا تھا کہ میں پاکستان کو دنیا میں تنہا کروں گا خصوصاً جو ان کا منترا ہے اسی کو لیکر یہ کہا تھا تب سے ہم نے دیکھا کہ انڈیا نے تسلسل سے یہی پالیسی پکڑی ہوئی ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ پرائم منسٹر شہباز شریف نے سب سے پہلے ایک آفر کی کاکول میں کہ آپ اس کی انوسٹیگیشن کرا لیں غیر جانبدارانہ دنیا بھر میں جس سے مرضی چاہے کرا لیں، وہاں سے ہماری سفارت کاری کا عمل شروع ہوا، انڈیا دنیا میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا، جو سب سے بڑا ان کا ٹرمپ کارڈ تھا یعنی پریذیڈنٹ ٹرمپ وہ ان ہی کے گلے پڑ گئے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو ساتھ لے لیتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا، تمام پاکستانیوں کو اب ایگریسیو پالیسی اپنانا پڑے گی، ڈپلومیٹس کوا پنی سطح پر، وزرا کو اپنی سطح پر، جو اوورسیز پاکستانی ہیں ان کو بھی بتانا پڑے گا کہ مودی کا اقلیتوں کے بارے میں کیا رویہ ہوتا ہے اور کس طرح ان مارا جاتا ہے، جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی دوسری طرف آگئی ہے کیونکہ ایک محاذ اگر اس کا نقصان ہوا ہے تو وہ دوسری طرف آ گیا ہے، اب یہ پاکستان کے خلاف کھلی دہشت گردی پر اتر آیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ دنیا میں سے پہلے

پڑھیں:

بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں

بھارت کی  نام نہاد بڑی  جمہوریت میں مودی کی دوغلی پالیسی اور اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا۔

انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے کرکٹ کے کھیل کو  سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔   مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جنگی جنون میں مبتلا  مودی  اپنے مرضی سے  غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے لگا   ۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگوانت سنگھ مان کاکہنا تھاکہ لوگ پوچھ رہےہیں کہ سمجھ نہیں  آ رہی   بی جے پی کی پالیسی پاکستان کیخلاف ہے یا لوگوں کے خلاف  ؟۔ پاکستان سے کسی  فنکار کو  فلم میں کام کرنے کے لیے لیا گیا جو پہلگام واقعے سے پہلے کی شوٹنگ ہے۔ کہا گیا وہ فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے ورنہ اس کو ملک کاغدار کہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ان کی ٹرول آرمی پیچھے لگ گئی کہ یہ تو غداری ہے ۔ وزیراعظم   نریندر مودی  بھی کہتےہیں کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ فلم روکی گئی تو نقصان پروڈیوسر اور فنکاروں کا ہوا ۔

https://cdn.jwplayer.com/players/dq5ngxE1-jBGrqoj9.html

بھگوانت سنگھ مان نے کہا کہ جو کل میچ ہوا، اس کا پروڈیوسر بڑے صاحب  (امیت شاہ ) کا بیٹا ہے ، ان کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ فلم تو پہلے کی شوٹنگ تھی جو ریلیز نہیں ہونے دی گئی مگرکل والا  میچ تو لائیو  تھا۔ اب  ان کا  میڈیا کہہ رہا ہے کہ کتنی بڑی بات ہے کہ ہاتھ نہیں ملایا  ، کیا اس سے آپریشن سندور جیت گئے؟  ۔

انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ کھیلے تو ہیں ، کیچ تو پکڑے ہیں، چھکے انہوں نے بھی مارے آپ نے بھی مارے ۔ یاتو ایسے ہوا ہو کہ آپ نے  کہا ہو ہم اس گیند کو ہاتھ نہیں لگاتے اس کو پاکستان کا بلا لگا ہوا ہے۔ 1987میں بائیکارٹ ہوا، ورلڈ کپ میں بھی انہوں نے بائیکاٹ  کر دیا مگر اب بھی میچ کھیلے ۔ غداری کا کہہ کر فلم ریلیز نہیں ہونے دیتے  پر میچ ہو جاتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا میچ کرانے کی کیا مجبوری تھی ، میچ کھیلنے کا حصہ تو پاکستان کو بھی جائےگا۔ سرداروں سے کیا قصور ہو گیا  ہے کہ انہیں  پاکستان  عبادت کے لیے نہیں جانے دیتے؟۔ اگر میچ کھیل سکتے ہیں تو کرتار پور  عبادت کے لیے جانے  دینے میں کیا حرج ہے ؟۔ کیا سارا کچھ آپ کی مرضی سے چلے گا ؟۔ افغانستان میں آفت آئی تو ایک منٹ میں پیسہ پہنچ گیا ، پنجاب میں آفت آئی مگر ابھی تک ایک پیسہ نہیں آیا۔

واضح رہے کہ بی سی سی آئی  کے سیکریٹری اور بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیٹے جے شاہ  کھیل میں سیاست لانے میں پیش پیش ہیں ۔ مودی کے بھارت میں اخلاقیات  کی پستی کے ساتھ ساتھ  اقلیتوں کے خلاف ظلم  بھی جاری  ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • بھارت کا ڈرون ڈراما
  • مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
  • پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • ’’یہ دوغلا پن نہیں تو اور کیا ہے؟‘‘ رویش کمار نے ارنب گوسوامی کا پردہ چاک کر دیا
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں