موسم پھر بے لگام،گرمی کی شدت میں مزید اضافہ، ملک ہیٹ ویو الرٹ جاری۔
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
ملک بھر میں شدید گرمی کی نئی لہر کا آغاز ہوچکا جس وجہ سے موسم پھر بے لگام ہوگیا۔گرمی کی اس نئی لہر کی وجہ سے محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو الرٹ جاری کر دیا۔ آج سے 24 مئی تک درجہ حرارت معمول سے چار سے چھہ ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ رہے گا۔ جنوبی پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے وسیع علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں آ چکے ہیں جبکہ بالائی علاقوں میں بھی دن کے اوقات میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شدید گرمی کے دوران میدانی علاقوں میں چند مقامات پر آندھی اور جھکڑ بھی چلنے کی توقع ہے، جو شہری زندگی کو متاثر کر سکتی ہے۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا میں 20 سے 24 مئی کے دوران گرمی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔ پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ درجہ حرارت معمول سے پانچ تا سات ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہو سکتا ہے۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی و وسطی علاقوں میں گرمی کی شدت برقرار رہے گی، جبکہ شدید گرمی کے باعث گرد و غبار، تیز ہواؤں، ہیٹ اسٹروک اور آبی ذخائر پر دباؤ کا بھی خدشہ ہے۔ پی ڈی ایم اے کی ہدایت پر تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ہیٹ اسٹروک سینٹرز کو مکمل فعال رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، جبکہ اسپتالوں اور ریسکیو اداروں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے۔ پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ پانی کا استعمال بڑھائیں، دھوپ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جبکہ بزرگ اور بچے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے دوران براہ راست سورج کی روشنی سے دور رہیں۔ پشاور میں عوامی آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے تاکہ شہریوں کو گرمی کی شدت سے متعلق بروقت خبردار کیا جا سکے۔ ادھر لاہور میں موسم شدید گرم ہو چکا ہے۔ ہواؤں کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا، گرمی کی شدت نے اسکول جانے والے بچوں کو بے حال کر دیا ہے۔ بیشتر اسکولوں میں لوڈشیڈنگ نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ والدین اور اساتذہ نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں کے لیے فوری ریلیف اقدامات کیے جائیں تاکہ بچوں کی صحت متاثر نہ ہو۔ ہیٹ ویو کی اس خطرناک لہر کے پیش نظر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہری بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں، پانی زیادہ پئیں اور دھوپ میں جانے سے قبل مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گرمی کی شدت الرٹ جاری کر دیا
پڑھیں:
تل ابیب میں گرما گرمی، وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان شدید جھڑپ
تل ابیب (نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر کے درمیان غزہ سے متعلق آئندہ کی فوجی حکمتِ عملی پر ایک بند کمرہ اجلاس میں جھگڑے اور تلخ کلامی کی اطلاعات ہیں۔
نجی ٹی وی نے اسرائیلی چینل 12 کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ شب سیکیورٹی حکام اور اعلیٰ وزرا کے اجلاس کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے آرمی چیف کو ہدایت دی کہ وہ غزہ کے بیشتر شہریوں کی جنوبی غزہ جبری منتقلی کا منصوبہ تیار کریں۔
جس پر جنرل ایال زامیر نے جواب دیا کہ کیا آپ وہاں فوجی حکومت چاہتے ہیں؟ دو ملین لوگوں پر کون حکومت کرے گا؟”اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مبینہ طور پر غصے میں چیختے ہوئے جواب دیا کہ ہماری فوج اور ریاستِ اسرائیل۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ میں وہاں فوجی حکومت نہیں چاہتا لیکن میں کسی بھی صورت حماس کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔ میں یہ ہرگز قبول نہیں کروں گا۔
اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم کا مؤقف تھا کہ اگر فلسطینیوں کو جنوبی غزہ میں نہیں دھکیلا گیا تو پھر ہمیں پورے غزہ پر قابض ہونا پڑے گا اور جس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جہاں اب تک فوجی کارروائی یرغمالیوں کو نقصان کے خدشے کی وجہ سے نہیں کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر انخلا کا منصوبہ نہ بنایا گیا تو ہمیں پورے غزہ پر قبضہ کرنا ہوگا، جس کا مطلب ہوگا یرغمالیوں کی ہلاکت میں ڈالنا اور میں یہ نہیں چاہتا، نہ ہی میں اس پر تیار ہوں۔
اس کے جواب میں آرمی چیف زامیر نے خبردار کیا کہ ہمیں اس پر مزید بات کرنی ہوگی اس پر کوئی اتفاق نہیں ہوا۔ اگر ہم بھوکے، غصے سے بھرے لوگوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے اور وہ اسرائیلی فوج کے خلاف اٹھ کھڑے ہوسکتے ہیں۔
تاہم نیتن یاہو اپنے آرمی چیف سے اختلاف کرتے ہوئے حکم دیا کہ انخلا کا منصوبہ تیار کرو، میں جب امریکہ سے واپس آؤں تو وہ منصوبہ میرے سامنے ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیلی وزرا الزام عائد کرچکے ہیں آرمی چیف حکومت کو غزہ میں ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دے رہے ہیں جو کہ ناقابل عمل ہے۔