خلیل الرحمان قمر ایک مرتبہ پھر عدالت پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
معروف مصنف و ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے ہنی ٹریپ اور اغوا کیس میں آمنہ عروج و دیگر کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی.
رپورٹ کے مطابق خلیل الرّحمان قمر نے ملزمہ آمنہ عروج سمیت دیگر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔ اپیل مدثر چوہدری ایڈووکیٹ کے توسط سے جمع کرائی گئی۔
خلیل الرّحمان قمر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کرچکے ہیں، اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔
اپیل میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اور ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر اپیل منظور کی جائے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بلند عمارتوں کی چھتوں پر سبزہ لگانے کا حکم
---فائل فوٹولاہور ہائیکورٹ نے بلند و بالا عمارتوں کی چھتوں پر سبزہ لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایسے منصوبے کی منظوری نہ دی جائے جس میں درخت کاٹے جائیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی، اس سلسلے میں ایل ڈی اے نے گرین بلڈنگز پالیسی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی اور ڈی جی پی ایچ اے کے یلو لائن ٹرین کے لیے درخت کاٹنے کے بیان پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
عدالت نے کہا کہ اگر ڈی جی پی ایچ اے نے درخت کاٹے تو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے جائیں گے، منصوبہ شروع کرنے کے خلاف نہیں، منصوبہ بنائیں لیکن درخت نہ کاٹیں، اس پر وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ گرین بلڈنگز میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سمیت دیگر شرائط رکھی گئی ہیں۔
عدالت نے سوال کیا کہ جو ابھی بلڈنگز بنائی گئی ہیں ان کے لیے آپ نے کیا کیا؟ وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ گرین بلڈنگز پالیسی نئی بنائی جانے والی عمارتوں کے لیے ہے، لاہور میں 6 عمارتیں گرین بلڈنگز ڈکلیئر کی گئی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ یلو لائن ٹرین منصوبے کے بارے میں بتائیں، اس پر سرکاری وکیل نے کہا یہ منصوبہ ابھی زیر غور ہے، کوئی عملی کام نہیں ہوا۔
عدالت نے کہا کہ درخت کاٹنے کی کسی صورت اجازت نہیں، کسی ایسے منصوبے کی منظوری نہ دی جائے جس میں درخت کاٹے جائیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات آپ سب نے دیکھے نہیں ہیں، مغربی ممالک تو ان تبدیلیوں سے نمٹ لیں گے ہم نہیں نمٹ سکتے، خدارا اپنی آنے والی نسلوں پر رحم کریں اور درخت لگائیں۔