فواد چودھری کا کیس سپریم کورٹ سے لاہور ہائیکورٹ واپس
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
سٹی42 : سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کیخلاف 9 مئی کی ایف آئی آرز یکجا کرنے کا معاملہ واپس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے فواد چودھری کا 9 مئی ایف آئی آرز یکجا کرنے کا معاملہ واپس لاہورہائیکورٹ بھیج دیا، عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
ملکی مفاد کیخلاف کام کرنیوالی ایک لاکھ سے زائد ویب سائٹس، ہزاروں یوٹیوب چینلز بلاک
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست گزار کی رٹ مسترد کرنے کی وجوہات نہیں دیں، ہم یہ معاملہ دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کو بھیج رہے ہیں۔
جسٹس باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو رٹ مسترد کرنے کی وجوہات دینی چاہئیں، ہائی کورٹ معاملے پر دوبارہ سماعت کر کے باقاعدہ سپیکنگ آرڈر پاس کرے۔
فیصل واوڈا ذہنی مریض ہیں اور سستے شاہ رخ خان ہیں:عظمیٰ بخاری
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ عدالت کے حکم اور شاہی فرمان میں فرق ہونا چاہیے، عدالتی فیصلہ ہمیشہ وجوہات پر مشتمل ہوتا ہے، ایک واقعے کے 500 مقدمات تو درج نہیں ہوسکتے۔
دوران سماعت سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 9 مئی مقدمات میں چار ماہ میں فیصلے کا حکم دے رکھا ہے۔
عدالتی حکم کی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں عذاب بنا ہوا ہے، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ عذاب سے آپ کی جان چھڑوا رہے ہیں۔
سورج قہر برسانے لگا، دو طالبعلم مبینہ ہیٹ ویو کے باعث جاں بحق
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب لاہور ہائیکورٹ دوبارہ فواد چوہدری کی درخواست پر مکمل وجوہات کے ساتھ سماعت کرے گی اور فیصلہ سنائے گی۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور لاہور ہائیکورٹ جسٹس ہاشم کاکڑ فواد چودھری سپریم کورٹ نے کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیے نامزدگیاں طلب
بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججوں کی تقرری کا معاملہ، چیف جسٹس پاکستان و چیئرمین جوڈیشل کمیشن نے 13 نومبر تک نامزدگیاں طلب کر لیں۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججوں کی تقرری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ دونوں جج ضلعی عدلیہ سے تعینات کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان ہائیکورٹ کے جج کا جوڈیشل کمیشن کو خط، سابق جج کی مسلسل نامزدگی پر اعتراض
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 اضافی ججوں کی تقرری کا فیصلہ چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کی باہمی مشاورت سے کیا گیا ہے۔
نامزدگیاں صرف سافٹ فارم (Soft Form) میں جمع کروائی جا سکیں گی۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان ہائیکورٹ میں کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم قائم، شہریوں کو گھر بیٹھے شکایات درج کرانے کی سہولت
مزید بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان و چیئرمین جوڈیشل کمیشن نے 13 نومبر تک نامزدگیوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈیشنل ججز کی تقرری بلوچستان ہائیکورٹ