ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے الزامات مسترد کرتے ہیں، یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام کو نشانہ بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کا بھارتی الزام مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کے الزامات مسترد کرتے ہیں، یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام کو نشانہ بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ ان کا کہنا ہے کہ گولڈن ٹیمپل سکھ عقیدے کا سب سے زیادہ قابل احترام مقام ہے، ہمارے لیے تمام عبادت گاہیں قابل احترام ہیں، بھارت نے ہی عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا، 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات میں پاکستان میں بھی مختلف عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے الزامات اس ناقابل قبول فعل سے توجہ نہیں ہٹا سکتے، پاکستان سکھ مذہب کے بہت سے مقدس مقامات کا قابل فخر محافظ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ہر سال دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتریوں کا خیرمقدم کرتا ہے، پاکستان کرتارپور راہداری کے ذریعے گوردوارہ صاحب کرتارپور تک ویزہ فری رسائی بھی فراہم کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گولڈن ٹیمپل کو نشانہ بنانے

پڑھیں:

فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا اصولی مؤقف برقرار، دفتر خارجہ کی وضاحت

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کا حامی ہے، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس پیش رفت کو سراہتا ہے، جس کے نتیجے میں فوری جنگ بندی اور غزہ میں امن کی بحالی کا موقع فراہم ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا مؤقف دوٹوک ہے کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خون کا بہاؤ روکا جائے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے، انسانی بنیادوں پر امداد کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہو اور دیرپا امن کے لیے ایک بااعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار ہو۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اسرائیل سے غزہ پر فوری طور پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور مخلصانہ امید رکھتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔ ترجمان کے مطابق پاکستان اس عمل میں مثبت اور مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ پاکستان فلسطینی کاز کی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کی جائز جدوجہد میں بھرپور یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے تاکہ وہ اپنے ناقابلِ تنسیخ حق خودارادیت کو بروئے کار لا سکیں۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ ایک خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست قائم ہو، جو 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، جیسا کہ بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا اصولی مؤقف برقرار، دفتر خارجہ کی وضاحت
  • پاکستان کا مطالبہ ہے کہ ایک خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست قائم ہو ؛ دفتر خارجہ
  • پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کا حامی ہے، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو، دفتر خارجہ
  • بھارت آزاد کشمیر پر الزام تراشی کی بجائے اقوام متحدہ قراردادوں کی پاسداری کرے: پاکستان
  • آزاد کشمیر پر بھارتی پروپیگنڈا مسترد، بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری کرے، وزارت خارجہ
  • پاکستان کشمیری عوام کے وقار اور حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے؛دفتر خارجہ
  • پنجاب کو نشانہ بنانے والوں کو جواب دینا میرا کام‘ معافی نہیں مانگوں گی‘ مریم نواز
  • جی 7کا روسی تیل کے خریداروں کو نشانہ بنانے کا اعلان
  • وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری
  • پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی: مریم نواز