سورج سے نکلتی لپٹیں، ناسا نے خبردار کر دیا!
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
ماہرینِ فلکیات نے آئندہ دنوں اور ہفتوں میں شمسی طوفانوں اور دیگر شدید خلائی موسمی وقوعات کے متعلق خبردار کردیا۔ ماہرین کے مطابق سورج کا فعال حصہ زمین کے سامنے آ چکا ہے۔
سورج کی یہ سرگرمیاں زمین پر ممکنہ طور پر بلیک آؤٹ کا سبب ہو سکتی ہیں۔ ناسا کے سولر ڈائنامکس آبزرویٹری نے واضح ہونے والے نئے سن اسپاٹ ریجن سے حال ہی میں 2025 کے سب سے طاقتور اخراج کی تصاویر لی ہیں۔
ماہرین کی جانب سے اس شمسی لپٹ کو ایکس 2.
اس وقوعے کی وجہ سے مشرقِ وسطیٰ میں ریڈیو بلیک آؤٹ پیش آیا ہے۔
امریکا کے نیشنل اوشیئنک اینڈ ایٹماسفیئرک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) کے مطابق اس کی وجہ سے ہائی فریکوئنسی ریڈیو سگنلز تقریباً 10 منٹ تک متاثر رہے۔
ناسا نے بتایا کہ یہ شمسی لپٹیں اور اخراج ریڈیو مواصلات، برقی پاور گرڈ، نیویگیشن سگنلز کو متاثر کرنا جاری رکھ سکتی ہیں اور خلائی جہاز اور خلانوردوں کے لیے خطرات کا سبب بن سکتی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: بھارت کی جانب سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے صوبائی دارالحکومت لاہور کی فضا کو ایک بار پھر شدید مضرِ صحت بنا دیا ہے، شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) خطرناک حد 275 تک پہنچ گیا، جس سے شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق لاہور کی فضا میں بڑھتی آلودگی اور سموگ کی شدت کا بنیادی سبب سرحد پار سے آنے والی آلودہ ہوائیں، زرعی فضلے کا جلاؤ اور مقامی سطح پر بڑھتی ٹریفک و صنعتی سرگرمیاں ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سول سیکرٹریٹ کے علاقے میں AQI 449، اقبال ٹاؤن میں 441 ریکارڈ کیا گیا، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک سطح ہے جبکہ دیگر اہم شہروں میں بھی فضا کی آلودگی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے — فیصل آباد میں انڈیکس 377، گوجرانوالہ میں 220 اور ملتان میں 270 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے حکام کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال بھارت سے داخل ہونے والی ہواؤں کے ساتھ وہاں کی سموگ کے پھیلاؤ سے بھی جڑی ہے جو پنجاب کے میدانی علاقوں میں گھٹن اور دھند میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ماسک کا استعمال لازمی بنائیں، کھڑکیاں بند رکھیں، اور پانی کا زیادہ استعمال کریں تاکہ سانس اور آنکھوں کے امراض سے بچا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق سموگ سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد میں بچے، بزرگ، اور دمہ یا سانس کے مریض شامل ہیں، جنہیں گھروں سے باہر نکلنے سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے۔
صوبائی حکومت نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ماحولیاتی ایپ یا ویب سائٹس کے ذریعے ایئر کوالٹی کی صورتحال سے باخبر رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ممکنہ صحت کے خطرات سے محفوظ رہا جا سکے۔