Islam Times:
2025-07-05@15:52:26 GMT

فوج میں فیلڈ مارشل کا عہدہ کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT

فوج میں فیلڈ مارشل کا عہدہ کیا ہے؟

آرمی چیف فور اسٹار جنرل ہوتا ہے جبکہ فیلڈ مارشل کے رینک میں ایک اسٹار کا اضافہ ہوجاتا ہے، یعنی فائیو اسٹار ہوجاتے ہیں، فیلڈ مارشل فوج میں جنرل سے اوپرکا اعلیٰ اور سینئر ترین عہدہ ہے جو تاحیات رہتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آپریشن بُنیان مرصوص اور معرکہ حق کے نتیجے میں حکومت نے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کو ترقی دے دی ہے، حکومت نے آرمی چیف کو ترقی دے کر انہیں فیلڈ مارشل تعینات کردیا ہے۔ فیلڈ مارشل کا عہدہ کیا ہے؟ فوج میں آرمی چیف فور اسٹار جنرل ہوتا ہے جبکہ فیلڈ مارشل کے رینک میں ایک اسٹار کا اضافہ ہوجاتا ہے، یعنی فائیو اسٹار ہوجاتے ہیں، فیلڈ مارشل فوج میں جنرل سے اوپرکا اعلیٰ اور سینئر ترین عہدہ ہے جو تاحیات رہتا ہے۔ حکومت کی جانب سے فیلڈ مارشل کا عہدہ غیر معمولی اور مثالی قیادت اور خدمات کے پیش نظر دیا جاتا ہے۔

اس سے پہلے پاکستان میں ایوب خان واحد فیلڈ مارشل تھے۔ 1958 میں جنرل محمد ایوب خان کی مدت ملازمت ختم ہوئی تو 1959 میں صدارتی کابینہ نے انہیں 1959 میں فیلڈ مارشل بنانے کی منظوری دی تھی۔ حکومت کی جانب سے عہدہ ملنے پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کیلیے ایک نہیں بلکہ 7 عاصم منیر بھی قربان ہیں۔ انہوں نے اپنی ترقی اور عہدے کو شہدا، غازیوں اور جوانوں کے نام کردیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل فوج میں

پڑھیں:

پاکستان۔امریکہ دفاعی تعلقات: پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورہ امریکہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 جولائی 2025ء) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستانی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا، جس کا مقصد دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔

شہباز، روبیو گفتگو: پاک امریکہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق

ایک دہائی سے زائد عرصے میں پاکستانی فضائیہ کے کسی حاضر سروس سربراہ کا یہ امریکہ کا پہلا دورہ تھا۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ''ہائی پروفائل دورہ پاکستان اور امریکہ کے دفاعی تعاون میں ایک اسٹریٹجک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اہم علاقائی اور عالمی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کے علاوہ ادارہ جاتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

جنوبی ایشیا کے دو جوہری طاقت رکھنے والے دیرینہ حریف پڑوسیوں کے درمیان مئی میں چار روزہ فوجی تنازع کے بعد پاکستان کے فوجی سربراہوں کے امریکہ دورے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

صدر ٹرمپ اور پاکستانی فیلڈ مارشل عاصم منیر میں کیا باتیں ہوئیں؟

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے امریکہ کا دورہ کیا تھا، جہاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے اعزاز میں لنچ کا اہتمام کیا تھا۔

ایئر چیف مارشل کا دورہ کیسا رہا؟

آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے دورے کے دوران پینٹاگون میں امریکی فوجی اور سیاسی قیادت سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے ایئر فورس (بین الاقوامی امور) کی سیکرٹری کیلی ایل سیبولٹ اور امریکہ کی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون سے ملاقات کی۔

ملاقاتوں کے دوران بات چیت دوطرفہ فوجی تعاون کو آگے بڑھانے، باہمی تعاون کو بڑھانے اور مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے پر مرکوز تھا۔

غیر متوقع سفارتی پیشرفت میں ٹرمپ اور عاصم منیر کے درمیان ملاقات آج

پاک فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تاریخی اور کثیر جہتی تعلقات بالخصوص دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فریقین نے اعلیٰ سطحی بات چیت کے ذریعے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی مصروفیات کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

پاکستانی ایئر چیف مارشل نے امریکی محکمہ خارجہ میں بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے براؤن ایل اسٹینلے اور بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کے ایرک میئر سے بھی ملاقات کی۔

پاک امریکہ دفاعی تعلقات

ذرائع کے مطابق پاکستان کے ایئر چیف مارشل کے اس دورے سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملی ہے۔ اس نے اسٹریٹجک چیلنجز، علاقائی سلامتی کے فریم ورک اور دفاعی تعاون پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر پاکستان کے خیالات کا تبادلہ کرنے کا بھی موقع فراہم کیا۔

پاکستان اور امریکہ آئندہ ہفتے تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دیں گے

ائیر چیف مارشل نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس تاریخی دورے نے نہ صرف علاقائی اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے پاک فضائیہ کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ پاکستان ایئر فورس اور امریکہ کی فضائیہ کے درمیان ادارہ جاتی تعاون، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور بہتر انٹرآپریبلٹی کی بنیاد بھی رکھی۔‘‘

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • قومی آل راؤنڈر شاداب خان کے کندھے کی لندن میں کامیاب سرجری، کرکٹ میں واپسی کیلئے 3 ماہ کا وقت درکار
  • بلاول بھٹو نے 5 جولائی 1977 کے مارشل لا کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیدیا
  • نوازشریف کی عمران خان سے ملاقات کی باتیں فیلڈ مارشل کے امریکہ سے آنے کے بعد شروع ہوئیں: فیصل چوہدری 
  • ٹرمپ کا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ پاک امریکا تعلقات کی نئی بنیاد ہے: محسن نقوی
  • محکمہ پرائس کنٹرول اینڈ کماڈیٹیز مینجمنٹ نے مراسلہ جاری کردیا
  • صدر ٹرمپ کے عمران خان کا ذکر نہ کرنے اور فیلڈ مارشل کی تعریفوں کی وجہ بالآخر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بتادی
  • پاکستان۔امریکہ دفاعی تعلقات: پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورہ امریکہ
  • ائیر چیف مارشل کا اسپیکر قومی اسمبلی کو جوابی خط
  • صدارتی عہدہ خطرناک ،’پہلے معلوم ہوتا تو صدر نہ بنتا‘، ٹرمپ اپنے عہدے سے پریشان
  • فیلڈ مارشل کے بعد ائیر چیف مارشل کا دورہ امریکا