یورپی یونین کا شام پر عائداقتصادی پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2025ء) یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ہم نے شام کے خلاف عائد اپنی اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم شامی عوام کی ایک نئے، جامع اور پرامن شام کی تعمیر میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم، یورپی یونین کی تمام پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔ انہوں نے پابندیاں ہٹانے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ میرے خیال میں ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پابندیاں ہٹانے یورپی یونین
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔