چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہیں، صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاک چین سفارتی تعلقات کی 74 ویں سالگرہ پر پاکستان اور چین کے عوام اور قیادت کو مبارکباد دی ہے۔
اپنے پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہیں، پاکستان "ون چائنا" پالیسی کے اصولی مؤقف کا مضبوط حامی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائیوں کے دوران دونوں ممالک کے مابین تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوئے ہیں، پاکستان اور چین آہنی بھائی اور تزوایراتی تعاون شراکت داری میں بندھے ہیں، پاکستان اور چین کے مابین سدا بہار دوستی ہے، ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر چینی حکومت اور عوام کے مشکور ہیں۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی میں چین کا اہم کردار ہے، پاک چین تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور خیر سگالی کے جذبات پر مبنی ہیں، دونوں برادر ممالک مشترکہ خوشحالی، امن و استحکام اور خطے میں روابط کے فروغ کے خواہاں ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ممالک خطے اور دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کرکام کرتے رہیں گے، چین نے پاکستان کے دفاعی شعبے کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی درخشاں مثال ہے، پاک چین اقتصادری راہداری نے پاکستان کی معیشت ، بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے شعبے پر مثبت اثرات چھوڑے ہیں۔
صدر مملکت نے مستقبل میں چین کے ساتھ تعلقات مزید وسیع کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان معیشت، ٹیکنالوجی ، دفاع، تعلیم اور تجارت کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چین کے ساتھ پاکستان کی صدر مملکت
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔