نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت نے ایک اور پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ سفارتی محاذ پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اور اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے دیا۔

بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ناظم الامور کو آج باضابطہ طور پر بھارتی وزارت خارجہ میں طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔

اس موقع پر بھارت نے اہلکار پر ”غیر سفارتی سرگرمیوں“ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تاہم اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

پاکستانی ہائی کمیشن یا دفتر خارجہ کی جانب سے تاحال اس پیش رفت پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی جانب سے اس اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار متوقع ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے کے خلاف ایسے اقدامات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جسے ماہرین دونوں ممالک کے تعلقات میں بڑھتی کشیدگی کی علامت قرار دے رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:عمران خان کا 9 مئی کے مقدمات میں شامل تفتیش ہونے ، پولی گرافک ٹیسٹ کرانے سے پھر انکار

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستانی ہائی کمیشن کے کی جانب سے اہلکار کو

پڑھیں:

الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ میں ترمیم کا اعلان آئین کی خلاف ورزی ہے، مہوا موئترا

عرضی میں اعتراض ظاہر کیا گیا کہ ملک میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ جس نے پہلے کئی بار ووٹنگ کئے ہیں تب بھی اسے اپنی شہریت ثابت کرنے کو کہا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے ووٹر لسٹ میں ترمیم کو لے کر سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ میں ترمیم کا اعلان کیا ہے، جس کا کئی اپوزیشن پارٹیاں مخالفت کر رہی ہیں۔ وہیں اب ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے اس معاملے میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ مہوا موئترا نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ مہوا موئترا نے اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں مہوا نے کہا ہے کہ آئین کی دفعہ 32 کے تحت مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے، یہ عرضی الیکشن کمیشن کے 24 جون 2025ء کو جاری کئے حکم کے خلاف ہے جس میں ووٹنگ لسٹ میں نظرثانی کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ حکم دفعہ 14، 19 (1) (اے) اور 325  و 328 کی خلاف ورزی ہے۔

اس سے بڑی تعداد میں ووٹر اپنی حق رائے دہی کا استعمال نہیں کر سکیں گے، جس سے نہ صرف جمہوریت کا وقار مجروح ہوگا بلکہ شفاف انتخابی نظام پر سوال کھڑے ہوں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے مہوا موئترا نے لکھا کہ ریاست بہار میں ایس آئی آر منعقد کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور بنگال سمیت دیگر ریاستوں میں بھی ایس آئی آر منعقد کرنے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی میں اعتراض ظاہر کیا گیا کہ ملک میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ جس نے پہلے کئی بار ووٹنگ کئے ہیں تب بھی اسے اپنی شہریت ثابت کرنے کو کہا جا رہا ہے۔

عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے یا جوڑنے کا عمل صرف RER ضابطہ، 1960ء کے ضابطے 21 اے اور ضابطے 13 پڑھے جانے والے فارم 7 کے تحت ہی کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ایسے ہی عمل دوسری ریاستوں میں نافذ کرنے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔ مغربی بنگال میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، الیکشن کمیشن کے عمل پر اپوزیشن سیاسی جماعتیں مسلسل سوال کھڑی کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ میں ترمیم کا اعلان آئین کی خلاف ورزی ہے، مہوا موئترا
  • برطانیہ اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات بحال، 14 سال بعد برطانوی وزیر کا پہلا دورہ دمشق
  • جعلی اسپانسرشپ پر افغان شہریوں کو ای ویزوں کے اجرا کا اسکینڈل بےنقاب،وزارت خارجہ کے اہلکار بھی ملوث
  • 9محرم الحرام: ملک بھرمیں سکیورٹی ہائی الرٹ، حساس مقامات سیل، موبائل فون سروس جزوی معطل
  • 9 محرم الحرام: کراچی سمیت ملک بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ، موبائل فون سروس جزوی معطل
  • پنجاب بھر میں 9 محرم کو سکیورٹی ہائی الرٹ، 1 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات
  • ایران کے جوہری منصوبے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے، فیصل بن فرحان
  • سندھ طاس معاہدہ پر عالمی ثالثی عدالت کا ضمنی فیصلہ پاکستانی موقف کی توثیق ہے، شفقت علی خان
  • بھارت دہشتگردی میں ملوث اور دہشتگرد افغانستان کے اندر موجود ہیں، پاکستان
  • جنیوا میں پاکستانی سفارتکار کا بھارت کو مؤثر سفارتی جواب، انسانی حقوق کونسل میں دبنگ خطاب