خضدار میں سکول بس پر حملے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر  ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچے۔  وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ایئرپورٹ آمد پر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، صوبائی کابینہ کے ارکان اور دیگر اعلٰی حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
بعدازاں کوئٹہ میں وزیراعظم کو خضدار میں سکول بس پر حملے اور صوبے میں امن وامان کی صورت حال پر صوبائی حکومت اور سکیورٹی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سول اور ملٹری قیادت نے ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں زخمی بچوں کو دیکھ کر کہا کہ ’ان انڈین سپانسرڈ پراکسیوں کے ذریعے دہشت گردی کی ایسی شیطانی کارروائی شرمناک اور قابل نفرت ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق ان دہشت گرد گروہوں کا انڈیا کی طرف سے نہ صرف ریاستی پالیسی کے آلہ کار کے طور پر استحصال کیا جا رہا ہے بلکہ یہ بلوچ اور پشتون عوام کی عزت اور اقدار پر بھی داغ ہیں جنہوں نے طویل عرصے سے تشدد اور انتہا پسندی کو مسترد کر رکھا ہے۔
مزید کہا گیا کہ ایسے اخلاقی طور پر ناقابل دفاع ہتھکنڈوں پر انڈیا کا انحصار، خاص طور پر بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا، بین الاقوامی برادری سے فوری توجہ کا مطالبہ کرتا ہے۔ دہشت گردی کو خارجہ پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی غیر واضح الفاظ میں مذمت اور اس کا مقابلہ کیا جانا چاہیے۔
وزیر اعظم اور فلیڈ مارشل نے کہا کہ قوم غیر ملکی سپانسرڈ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اس کے منطقی اور فیصلہ کن انجام تک پہنچانے کے لیے انڈیا کی جارحیت کے خلاف حال ہی میں ظاہر کیے گئے مضبوط عزم کا مظاہرہ کرے۔
اس سے قبل پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ضلع خضدار میں سکول بس کو نشانہ بنانے کے حوالے سے کہا ہے کہ دہشت گرد ریاست انڈیا نے اس بھیانک اور بزدلانہ حملے کی منصوبہ بندی کی اور بلوچستان میں اس کی پراکسیز نے منصوبے کو انجام دیا۔
بیان کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں آج شام ایوان صدر میں منعقد ہونے والی تقریب کو خضدار حملے کی وجہ سے ان ہی کی درخواست پر مؤخر کر دیا گیا  ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ خضدار میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والی سکول بس میں 46 افراد تھے جن میں 4 بچے، بس ڈرائیوراور ہیلپر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔
دھماکے میں جن طالبات کی موت واقع ہوئی ہے ان میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور دسویں جماعت کی عیشا سلیم شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے اردونیوز کو بتایا کہ صبح خضدار کے علاقے زیرو پوائنٹ رخشان ہوٹل کے قریب اس وقت دھماکہ ہوا جب وہاں سے سکول کی بس گزر رہی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ سکول کی بس مختلف علاقوں سے طلبہ کو لے کر چھاؤنی میں واقع سکول کی طرف جا رہی تھی۔
پولیس نے بم ڈسپوزل سکواڈ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا، حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی بس سے ٹکرائی۔
رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 30 کلو سے زائد بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سکیورٹی فورسز کا خضدار میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4 بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد ہلاک

راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن کرتے ہوئے 4 بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد ہلاک کردیئے۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے بلوچستان کے ضلع خضدار میں انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا گیا جہاں سکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد مارے گئے، مارے جانے والے یہ دہشت گرد مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ باردو برآمد کیا گیا۔

اس سے پہلے 14اور 15 ستمبر 2025ء کی درمیانی شب سکیورٹی فورسز نے ضلع خضدار بلوچستان میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر کارروائی کی جہاں بھارت کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہ فتنہ الہندوستان کی موجودگی کی اطلاع تھی، اس کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد جہنم واصل کر دیئے گئے۔

(جاری ہے)

فوج کے ترجمان ادارے کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد برآمد ہوا جو علاقے میں متعدد دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے، علاقے میں مزید دہشت گردوں کی تلاش اور خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور پوری قوم اس عہد پر قائم ہے کہ دہشت گردی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے تک پہنچایا جائے گا۔

علاوہ ازیں بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے شیر بندی میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے نتیجے میں 5 جوان جامِ شہادت نوش کرگئے، شہداء میں کیپٹن وقار احمد ، نائیک اسمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں، فوج کے ترجمان ادارے (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک فتنہ الہندستان کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے، سکیورٹی فورسز، پوری قوم کے ساتھ شانہ بشانہ، ملک کو بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان
  • بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 4 دہشت گرد مارے گئے
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4 بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • خضدار میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشت گرد ہلاک
  • خضدار ‘بنوں اور کرک میں8 دہشت گرد ہلاک‘ 4 زخمی
  • خضدار، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، پانچ دہشتگرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت