Daily Mumtaz:
2025-07-06@20:27:42 GMT

ملک میں 26 یا 27 جون کو مون سون کے داخل ہونے کی توقع

اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT

ملک میں 26 یا 27 جون کو مون سون کے داخل ہونے کی توقع

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کا کہنا ہے کہ رواں سال مون سون میں زیادہ بارشیں متوقع ہیں،ملک میں 26 یا 27 جون کو مون سون کے داخل ہونے کا امکان ہے، مون سون کا سیزن جولائی سے 15 ستمبر تک چلتا ہے تاہم اس سال تین چار روز قبل آئے گا۔
سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی عمارت میں منعقد ہوا۔
اس موقع پر این ڈی ایم اے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ مون سون میں شمالی اور مشرقی پنجاب میں زیادہ بارش ہوگی، گلیشئرز کے پگھلنے سے لوکل فلڈز، نالوں میں طغیانی آئے گی، راجن پور اور ڈی جی خان میں بھی زیادہ بارشیں ہوسکتی ہیں۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب میں 344 ملی میٹر بارش ہوتی ہے جبکہ اس بار 388 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے، شمالی مشرقی پنجاب میں بارش 50 فیصد زیادہ ہوگی، جنوبی پنجاب میں بھی زیادہ بارش ہوگی۔
شمالی خیبر پختونخوا میں کم جبکہ جنوبی خیبر پختونخوا میں نارمل یا نارمل سے زیادہ بارش ہوگی،اسی طرح چترال اور گلیشیر والے کے پی میں بارش کم ہو گی۔
خیبر پختونخوا میں عام طور پر 243 ملی میٹر بارش ہوتی ہے، اس سال 300 ملی میٹر بارش ہو سکتی ہے،آزاد کشمیر میں بھی زیادہ بارش ہو گی، بلوچستان میں کم بارش ہوگی اور درجہ حرارت زیادہ ہوگا۔ مون سون میں کلاوڈ برسٹ بھی زیادہ ہوں گے۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جاری ہیٹ ویو کی 6 ماہ پہلے ہی ایڈوائزری جاری کردی گئی تھی۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ملی میٹر بارش ہو زیادہ بارش ہو بھی زیادہ بارش ہوگی

پڑھیں:

بھارت میں سیلاب سے ساٹھ سے زائد افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جولائی 2025ء) بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں کئی روز سے ہونے والی بارشوں کے دوران بادل پھٹنے، سیلاب آنے اور زمین کے تودے کھسکنے کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 63 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہیں۔

ادھر حکام نے آئندہ سات جولائی تک ریاست کے تمام اضلاع میں زبردست بارش کا الرٹ بھی جاری کیا ہے۔

ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں کے ساتھ لاپتہ افراد کی تلاش کا کام بھی جاری ہیں اور سیلاب کے سبب منڈی ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

ریاست کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ بتایا کہ "خطے میں موسلادھار بارش، بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے، منڈی ضلع کے تھوناگ اور جنجھیلی سمیت کئی علاقوں میں روزمرہ کی زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان علاقوں میں راحت اور بحالی کی کوششیں تیز رفتاری سے جاری ہیں۔"

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے خصوصی سیکریٹری ڈی سی رانا، نے کہا، "ہم نے اب تک 400 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ریکارڈ کیا ہے۔ لیکن اصل نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے۔ اب ہماری توجہ تلاش، امدادی کاموں اور بحالی پر مرکوز ہے۔"

مون سون سیزن، بھارت میں لینڈ سلائیڈنگ سے پانچ افراد ہلاک

بارش جاری رہنے کی پیش گوئی

ریاستی دارالحکومت شملہ سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ تنوجا ٹھاکر نے بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "زبردست بارش ہو رہی ہے۔

ہمارے کلاس رومز میں پانی داخل ہو رہا ہے، ہمارے کپڑے اور کتابیں بھیگی ہوئی ہیں۔ ہمارے اساتذہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ گھر میں رہنا بہتر ہے۔"

بھارت کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے حالات برقرار رہنے کی توقع ہے اور اس نے ریاست کے لیے سات جولائی تک بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔

ریاست بھر میں کئی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور بجلی اور پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

رانا نے کہا، "یہ واقعات گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہیں۔ ہماچل ان اثرات سے اچھوتا نہیں ہے۔"

بھارت اور بنگلہ دیش میں طوفانوں اور سیلاب سے 20 افراد ہلا ک

اس بار 20 جون کو مونسون ہماچل پردیش میں پہنچا اور ماضی کی طرح اس بار بھی اس نے ریاست بھر میں تباہی مچا دی۔ تازہ ترین معلومات سے پتہ چلا ہے کہ منڈی ضلع میں 17 لوگ ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ کانگڑا میں 13، چمبا میں چھ اور شملہ میں پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

بلاس پور، حمیر پور، کنور، کلو، لاہول سپتی، سرمور، سولن اور اونا اضلاع سے بھی اموات کی اطلاعات ہیں۔ ریاست بھر میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں اور صرف منڈی سے کم از کم 40 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

مکانات اور پل تباہ

حکام کے مطابق اب سینکڑوں مکانات کے تباہ ہونے کی اطلاع ہے جبکہ 14 پل بہہ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 300 کے قریب مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔

کشمیر میں تباہ کن سیلاب کی دسویں برسی تک کیا کچھ تبدیل ہوا؟

ریاست بھر میں، 500 سے زیادہ سڑکیں بند کر دی گئی ہیں اور 500 سے زیادہ بجلی کے ٹرانسفارمر غیر فعال ہیں، جس کی وجہ سے دسیوں ہزار لوگ روشنی کے بغیر ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں پانی اور خوراک کی کمی کو ایک انسانی آفت کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے جو ویڈیوز آن لائن شیئر کی جا رہی ہیں، اس میں خوفناک مناظر سامنے آئے ہیں۔

بعض مقامی ندیوں میں کیچڑ والے پانی کی طغیانی دیکھی گئی، جو پوری طاقت سے دیہی علاقوں کی جانب پھیل رہی تھیں اور تباہی پھیلانے کے ساتھ ہی مکانات کو اپنے ساتھ بہا کر لے جا رہی تھیں۔

بھارت کا ہمالیہ کے پہاڑوں پر سیلاب سے متعلق وارننگ سسٹم نصب کرنے کا منصوبہ

بعض دیگر ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قصبات اور دیہات تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جہاں کے باشندے ملبے سے بھری پہاڑیوں سے نکلنے کے لیے اپنا راستہ تلاش کر رہے ہیں۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے کئی شہروں میں موسلادھار بارشیں، کہوٹہ میں کلاوڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، بچہ جاں بحق
  • کہوٹہ میں کلاؤڈ برسٹ، سید پور میں 130 ملی میٹر بارش، راولپنڈی شہر محفوظ رہا
  • جڑواں شہروں سمیت دیگر شہروں موسلادھار بارش، کئی مقامات پر تباہی، مزید بارشوں کی پیشگوئی
  •   شمالی پہاڑوں میں گلیشئیر پھٹنے کا خطرہ بڑھ گیا
  • راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں، رین ایمرجنسی نافذ
  • مون سون کا نیا اسپیل پاکستان میں داخل، بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کا امکان
  • راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں جاری، رین ایمرجنسی نافذ
  • وفاقی درالحکومت میں موسلادھار بارش،راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ، محکمے ہائی الرٹ
  • راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں جاری، رین ایمرجنسی نافذ
  • بھارت میں سیلاب سے ساٹھ سے زائد افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ