اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت آج ساڑھے گیارہ بجے پھر ہوگی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہے کہ ان دو ججز کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارا ووٹ شمار نہ کیا جائے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں پر نظرثانی اپیلوں کی سماعت کی۔ سنی اتحاد کونسل کے وکیل حامد خان نے عدالتی کارروائی براہ راست دکھانے سے متعلق متفرق درخواست پر دلائل دیے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حلف اٹھانے کے فوری بعد فل کورٹ اجلاس طلب کیا، انتظامی فل کورٹ اجلاس کا ایجنڈا یہ تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس براہ راست دکھانا چاہیے یا نہیں، فل کورٹ اجلاس میں اکثریت نے رائے دی پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی براہ راست نشریات دکھائی جائیں جبکہ بہت سے ججز نے عدالتی کارروائی کی براہ راست کی مخالفت میں بھی رائے دی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے مزید ریمارکس دیے کہ ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کی عدالتی کارروائی بھی سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں براہ راست دکھائی گئی، براہ راست عدالتی کارروائی سے متعلق دو رکنی کمیٹی کی تجاویز کی فل کورٹ انتظامی اجلاس سے منظوری ہونا تھا اور آج تک عدالتی کارروائی براہ راست دکھانے کے لیے فل کورٹ اجلاس میں معاملہ زیر غور نہیں آیا۔ جسٹس امین نے کہا کہ ایسے ہر درخواست کا پہلے فیصلہ نہیں کیا جائے گا، فیصل صدیقی صاحب کی بھی درخواستیں ہیں سب کو سن کر فیصلہ کریں گے۔  ہم نے 26ویں آئینی ترمیم کیس سماعت کے لیے مقرر کیا لیکن کسی درخواست گزار کی کیس میں تیاری ہی نہیں تھی، ہم آئین پاکستان کے پابند ہیں، اسی لیے آئینی بینچ کیس سن رہا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئینی تشریح سے متعلق کیس آئینی بینچ ہی سنے گا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے حامد خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو دلائل آپ یہاں دے رہے ہیں وہ 26ویں ترمیم کیس میں دیجیے گا۔ جسٹس جمال نے ریمارکس دیے کہ یہ تو سیاسی کیسز ہیں چلتے رہیں گے، پتہ نہیں کل ان کیسز کے کیا فیصلے ہوتے ہیں، ہم رہیں یا نہ رہیں۔ ہمارے سامنے پاناما کیس اور بھٹو ریفرنس کیس کی مثالیں موجود ہیں، ہم تو عام سائلین کے کیسز کے لیے اصول طے کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: جسٹس محمد علی مظہر نے عدالتی کارروائی فل کورٹ اجلاس براہ راست نے کہا

پڑھیں:

مخصوص نشستوں سے متعلق کیس؛سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی متفرق درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی متفرق درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا،عدالت نے مخصوص نشستوں کے کیس کی لائیو سٹریمنگ کی اجازت دیدی،سپریم کورٹ نے بنچ کی تشکیل پر اعتراضات کی درخواستیں مسترد کردیں۔

نجی ٹی وی چینل جیونیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کی نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی،12جولائی کے فیصلے کی متاثرہ خواتین کے وکیل مخدوم علی خان کے سنی اتحاد کونسل کے اعتراضات پر دلائل مکمل  ہو گئے۔

 محافظ ہی لٹیرے بن گئے ؟کراچی میں وردی پوش اہلکاروں کا چھاپہ، شہری کے گھر سے کروڑوں روپے کی ڈکیتی

 وکیل مخدوم علی خان نے کہاکہ آرٹیکل 191اے اور پریکٹس پروسیجر ایکٹ کے ہوتے بنچ پر 1980کے رولز اپلائی نہیں ہوتے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ بتائیں سپریم کورٹ کے 1980کے کون سے رولز نئی آئینی ترمیم سے مطابقت نہیں رکھتے،مخدوم علی خان نے کہاکہ نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی حد تک 1980کے رولز مطابقت نہیں رکھتے،نئی آئینی ترمیم میں آئینی بنچ کے دائرہ اختیار کا تعین کیا گیا ہے،1980کے رولز کے تحت نظرثانی پر سماعت پرانا بنچ کیا کرتا تھا، اب 26ویں ترمیم کے بعد آئینی تشریح کے مقدمات کی نظرثانی آئینی بنچ کرے گا، اس بنچ میں ججز کی تعداد سے متعلق اعتراض کیا، میری نظرمیں یہ 11نہیں 13رکنی بنچ ہے،اس 13رکنی بنچ میں سے 7ججز کی اکثریت نظرثانی پر فیصلہ کرے گی،اس کیس کی براہ راست نشریات سے متعلق درخواست دائر کی گئی ،اگر عدالت براہ راست نشریات کا فیصلہ کرے بھی تو کوئی اعتراض نہیں،دوسری درخواست تھی 26ویں ترمیم کے فیصلے تک اس کیس  کو ملتوی کیا  جائے،کون سا کیس کب لگنا ہے یہ طے کرنا اس عدالت کااختیار ہے، کسی کی خواہش نہیں،درخواست منظور اور سماعت ملتوی ہو تو پھر یہ آئینی بنچ کوئی درخواست نہیں سن سکے گا، پھر یہ آئینی بنچ 26ویں ترمیم کے فیصلے تک کوئی درخواست نہیں سن سکے گا، کل کو دیگر کیسز کی ددرخواست گزار بھی اسی خواہش کااظہار کریں گے۔

شادی کا جنون چنیوٹ کے بزرگ کو کچے کے علاقے میں لے گیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مخصوص نشستوں سے متعلق کیس: سپریم کورٹ نے بینچ سے متعلق سنی اتحاد کونسل کے اعتراضات مسترد کردیے
  • سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کو براہ راست نشر کرنے کی اجازت دیدی
  • مخصوص نشستوں سے متعلق کیس؛سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی متفرق درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا
  • مخصوص نشستیں؛ دو ججز کا یہ بھی کہنا ہے ہمارا ووٹ شمار نہ کیا جائے، آئینی بینچ
  • سپریم کورٹ: مخصوص نشستیں کیس، لائیو نشریات اور بینچ پر اعتراضات زیر بحث
  • پاکستان میںٹرانسفر پر جج کی رضامندی آئینی تقاضا، بھارت میںایسا نہیں ہوتا: جسٹس علی مظہر
  • مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کو براہ راست نشر کرنے کی استدعا
  • مخصوص نشستیں کیس؛ کیا دو ججوں کو واپس لانے کیلیے کوئی دعوت نامہ بھیجیں، آئین بینچ
  • مخصوص نشستیں ِ، 2جج کود میں نہیں بیٹھ رہے تو زبردستی کیسے بٹھائیں جسٹس علی مظہر