خضدار میں بھارتی حمایتی دہشتگردوں نے بچوں کی بس کو نشانہ بنا ڈالا، بم دھماکہ میں 3 ننھے پھول، 2 جوان شہید، 53 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
خضدار+ اسلام آباد+ لاہور+ کلر سیداں (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیوز رپورٹر+ این این آئی+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے ضلع خضدار میں زیروپوائنٹ کے قریب سکول کے بچوں کو لے کر جانے والی بس پر بم حملے کے نتیجے میں 3 طالبات سمیت 5 افراد شہید اور 53 زخمی ہوگئے۔ سکول کی بس تباہ ہوگئی۔ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) خضدار نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے سکول بس میں سوار3 بچے شہید ہوئے۔ پولیس و فورسز کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خضدار میں سکول بس پر حملے میں 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید اور متعدد بچے زخمی ہوئے۔ یہ بزدلانہ حملہ بھارت کے دہشت گرد نیٹ ورک نے اپنی پراکسی تنظیموں سے کروایا۔ سکول جانے والے معصوم بچوں کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج، پوری قوم کی حمایت کے ساتھ بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا ہر سطح پر قلع قمع کریں گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس بزدلانہ حملے کے منصوبہ ساز، سہولت کاروں اور حملہ آوروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ معصوم بچوں اور شہریوں کو نشانہ بنانا بھارتی حکومت کی اخلاقی پستی اور انسانیت دشمن پالیسیوں کا واضح ثبوت ہے۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا یہ مکروہ چہرہ عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔بھارت آپریشن ’بنیان مرصوص‘ میں عبرت ناک شکست کے بعد بلوچستان اور خیبرپی کے میں دہشت، بدامنی پھیلانے کے لیے اپنے ایجنٹوں کو استعمال کر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے خضدار میں سکول بس پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بزدلانہ حملوں پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ خضدار حملے کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ خضدار میں سکول بس پر حملہ کیا گیا جس میں 47 بچے سوار تھے اور اس افسوسناک واقعے میں بچے شہید ہو گئے۔ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ اطلاعات تھیں کہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول بزدلانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاہم یہ اندازہ نہیں تھا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ بھارت اپنی جنگی شکست چھپانے کے لیے ایسے اقدامات پر اتر آیا ہے اور بی ایل اے اور بی ایل ایف جیسے گروہ ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں۔ بھارت دہشت گردوں کو پیسہ اور ٹریننگ فراہم کرتا ہے۔ کسی بلوچ نے پنجابی کو نشانہ نہیں بنایا۔ دہشتگردوں نے پاکستانیوں کو شہید کیا ہے اور اب جب بات بچوں تک پہنچ چکی ہے تو دہشتگردوں سے بدلہ لیا جائے گا اور ان بزدل عناصر کو جہنم واصل کیا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے خضدار میں سکول بس پر ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دریں اثنا ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان نے بھی واقعہ پر شدید رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خضدار میں بزدلانہ حملے کی منصوبہ بندی دہشتگرد ریاست بھارت میں کی گئی۔ بلوچستان میں بھارتی پراکسیز نے اس بھیانک منصوبے کو انجام دیا۔ آپریشن بنیان مرصوص میں شرمناک ناکامی میدان جنگ میں ناکامی کے بعد بھارت بلوچستان اور کے پی کے میں پراکسیز سے دہشتگردی کروا رہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ خضدار میں بس پر دہشتگرد حملے میں 3 طالبات شہید ہوئیں جن میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور دسویں جماعت کی عیشا سلیم شامل ہیں جبکہ متعدد بچے بھی زخمی ہیں جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بتایا کہ شدید زخمیوں کو ائیر لفٹ کرکے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ بزدل دہشتگردوں نے خضدار میں سکول بس پر کار بم حملہ کیا ہے۔ بھارتی پراکسیز کالعدم بی ایل اے اور بی ایل ایف بھارت کے ایما پر معصوم بچوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ آج کے حملے میں ملوث دہشتگردوں کو چْن چْن کر جہنم واصل کیا جائے گا۔ سی ایم ایچ انتظامیہ کے مطابق خضدار دہشتگرد حملے کے 14زخمی سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیے گئے ہیں جن میں ایک خاتون، ایک مرد اور 12بچے شامل ہے جبکہ بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا افغان عبوری حکومت کو بھی یاد دلاتا ہوں کہ آپ کی سرزمین بار بار ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ دہشتگرد بھارت کی پراکسیز ہیں۔ ریاست سب کچھ کر سکتی ہے اور اب فیصلہ کرنا ہو گا‘ خاموش تماشائی کا کردار نہیں ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ خودکش نہیں تھا‘ آئی ای ڈی کا تھا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے خضدار سکول بس پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے سکول بس پر حملہ کر کے درندگی کی حدیں پار کر دیں۔ ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدرآصف علی زرداری نے کہا بھارت پاکستان کے خلاف دہشتگردوں کی حمایت میں ملوث ہے۔ بھارت کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کا مکمل طور پر قلع قمع کریں گے۔ چین کے سفارت خانے نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں سکول بس پر ہونے والے دہشت گرد حملے پر شدید افسوس اور غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ چینی سفیر نے متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔ سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں یہ سن کر انتہائی دکھ ہوا کہ بلوچستان میں ایک سکول بس پر دہشت گرد حملہ کیا گیا۔ امریکہ نے سانحہ خضدار کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم خضدار میں سکول بس پر وحشیانہ حملے کی مذمت میں پاکستانی قیادت کے ساتھ ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار زیرو پوائنٹ کے قریب سکول بس پر بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کے حملے کی پرزور مذمت کی ہے۔ وفاقی وزیر مواصلات و صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے سانحہ خضدار پر اپنے سخت رد عمل میں کہا ہے کہ جنگ میں شکست کا بدلہ لینے کے لئے بھارت نے نہایت گھٹیا حرکت کی ہے۔ خون کا حساب لیا جائے گا اور ہر دہشتگرد کو چن چن کر جہنم رسید کریں گے۔ خضدار بس دھماکے میں کلرسیداں سے تعلق رکھنے والی میٹرک کی طالبہ عیشا سلیم راجہ شہید ہوئیں، اس کے چھوٹے بہن بھائی شدید زخمی ہو گئے۔ طالبہ کی نماز جنازہ آج دن گیارہ بجے کلرسیداں کے گاؤں پلالہ سیداں میں ادا کی جائے گی۔ شہید طالبہ عیشا سلیم راجہ کا تعلق کلرسیداں کے گاؤں پلالہ سیداں سے ہے اور یہ صوبیدار راجہ محمد سلیم کی دختر تھیں جو میٹرک کی طالبہ تھیں۔ شہید بچی کے بہن اور بھائی بھی زخمیوں میں شامل ہیں جن میں کلاس نہم کی سحر سلیم اور کلاس ہفتم کا رافعہ سلیم شامل ہیں جنہیں سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ حادثے میں شہید اور زخمی بہن بھائیوں کا آج آرمی پبلک سکول میں آخری دن تھا، ان کے والد راجہ محمد سلیم کا تبادلہ کھاریاں کینٹ ہو چکا تھا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ضلع خضدار میں سکول بس پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سکول کے بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانا بزدلی اور بربریت کی انتہا ہے۔ وزیراعظم آفس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خضدار میں سکول بس پر حملہ بھارتی سرپرستی میں دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔ بھارت اپنے ریاستی ایجنٹوں کے ذریعے بچوںکو نشانہ بنا رہا ہے۔ خضدار حملے میں 3 بچے اور 2 جوان شہید ہوئے جبکہ 53 زخمی ہوئے۔ دہشتگردی کے واقعے میں 39 زخمی بچوں میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خضدار میں سکول بس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے اس کے نتیجے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خضدار میں سکول بس پر دہشتگردوں نے کہ خضدار میں میں کہا معصوم بچوں سی ایم ایچ مذمت کرتے کرتے ہوئے کا اظہار بھارت کے حملے میں کو نشانہ بتایا کہ کے مطابق شہید ہو حملے کی جائے گا دیا گیا کی مذمت بچوں کو زخمی ہو گیا ہے کیا ہے ہے اور بی ایل
پڑھیں:
بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالا، پاکستان نے پیشہ ورانہ مہارت، مثالی حوصلے سے اسے جواب دیا،وزیراعظم شہباز شریف
تاشقند(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04جولائی 2025)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالا،پاکستان نے بھارت کو پیشہ ورانہ مہارت، مثالی حوصلے سے جواب دیا،بھارت کا پانی کو ہتھیار بنانا خطرناک ہے، کسی قیمت پر اس طرح کی جارحیت کی اجازت نہیں دی جا سکتی، آذربائیجان میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 17 ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک فوج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ کسی بھی صورت بھارت کو اس خطرناک راستے پر چلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بھارت کا پاکستان پر حملہ خطے کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش تھی۔ پہلگام میں ایک بدقسمت واقعے کے بعد بھارت نے غیر ذمے داری کا مظاہر کیا۔(جاری ہے)
بھارتی اقدامات کا مقصدعلاقائی امن کو نقصان پہنچانا تھا۔ دنیا نے ہمارے عوام اوربہادر افواج کے پختہ عزم کامشاہدہ کیا۔ افواج پاکستان نے مثالی جرات اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اشتعال انگیزی کاجواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے بعد ای سی او ملکوں کی جانب سے پاکستان کے ساتھ یکجہتی پر مشکور ہیں۔بھارت نے پہلگام میں ہونے والے افسوسناک واقعہ کے بعد پاکستان پر حملہ کرکے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالا۔بھارت کا پانی کو پاکستان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی ناقابل قبول ہے۔ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے۔بھارت کی جانب سے پانی کو ہتھیار بنانا انتہائی تشویشناک ہے۔ عالمی ثالثی عدالت نے فیصلے میں بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے مزیدکہا کہ پڑوسی ملک ایران پر بلاجواز اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت میں ہونے والی اموات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور برادر ملک ایران سے شہادتوں پر تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ بدامنی پیدا کرنے والی قوتیں اپنے مقاصد کیلئے خطے میں عدم استحکام چاہتی ہیں۔ ایران پر غیر قانونی اور غیر منطقی اسرائیلی حملے اس رجحان کا سب سے حالیہ مظاہرہ تھے۔ پاکستان ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بیرونی جارحیت کے شعلے نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لینے کا خطرہ پیدا کردیا تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درپیش چیلنجز اجتماعی اقدامات کے متقاضی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے تجاویز بھی پیش کیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کاربن اخراج میں کمی، کاربن مارکیٹ پلیٹ فارم اور مزاحمتی نظام کی تجویز بھی پیش کی۔ ان کا کہناتھاکہ پائیدار نمو کیلئے موسمیاتی فنانسنگ کو فعال کرنا بہت اہم ہے۔ مزید برآں توانائی کوریڈورز اور ایکو ٹورازم کے لیے اقدامات تیز کرنا ہوں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بڑھتے ہوئے باہمی انحصار اور علم کی وسعت کا نیا دور شروع ہورہا ہے۔ علاقائی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کیلئے ٹیکنالوجی کی ترقی ناگزیز ہے، ترقی کے عمل میں رکن ملکوں کے ساتھ اجتماعی کاوشوں میں شریک ہونے پر فخر ہے۔ پائیدار اور موسمیاتی لحاظ سے مضبوط مستقبل، بہت مناسب اور بروقت ہے، ای سی او رکن ملکوں کو بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے گہرے اثرات کا سامنا ہے۔ پگھلتے گلیشیئر، شدید گرمی، تباہ کن سیلاب و دیگر چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او سمٹ کی کامیاب میزبانی پر صدر الہام علیوف کو مبارکباد دیتا ہوں، خانکندی کے خوبصورت شہر میں پرتپاک استقبال پر مشکور ہوں، ای سی او رکن ملکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سامنا ہے۔ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی پالیسی وضع کر لی ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے، عالمی منظر نامے میں ٹیکنالوجیکل تبدیلیاں تیزی سے رونما ہورہی ہیں، علاقائی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کیلئے ٹیکنالوجی کی ترقی ناگزیر ہے۔