بی این پی کا خضدار اسکول بس حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اپنے بیان میں بی این پی نے کہا کہ اے پی سی بس حملے میں پھول جیسی بچیوں کی شہادت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں خضدار میں سکول بس پر خودکش حملے میں معصوم بچیوں کی شہادت اور 38 سے زائد بچوں کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تشدد چاہے جس شکل میں بھی ہو وہ قابل مذمت ہے۔ اے پی سی بس حملے میں پھول جیسی بچیوں کی شہادت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے کر بس حملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جائے کہ کون سے عناصر اس میں ملوث ہیں۔ ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ حکومت صرف بلند و بالا دعوے، جھوٹ پر مبنی بیانات دینے میں لگی ہوئی ہے۔ بیان میں شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درج بالا اور لواحقین سے صبر و جمیل عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بس حملے
پڑھیں:
قائم مقام امریکی سفیر کی بلوچستان میں اسکول بس پر حملے کی مذمت
پاکستان میں امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے اپنے پیغام میں بلوچستان میں اسکول بس پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی جانب سے یو ایس اسمبلی اسلام آباد کے ایکس اکاؤنٹ پر بلوچستان میں دہشت گردوں کے ہونے والے حالیہ سفاک حملے کی مذمت کا پیغام پوسٹ کیا گیا۔
We join Pakistan’s leaders in condemning the brutal, unconscionable attack on a school bus in Khuzdar, Balochistan. The murder of innocent children is beyond comprehension. We grieve with the families who lost loved ones, and our thoughts are with those recovering. No child… pic.twitter.com/f32o725Hih
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) May 21, 2025نیٹلی بیکر نے لکھا کہ ’’ہم خضدار، بلوچستان، میں اسکول بس پر بے رحمانہ اور سفاکانہ حملے کی مذمت میں پاکستان کے رہنماؤں کے ساتھ شامل ہیں‘‘۔
امریکی سفیر نے مزید کہا کہ ’’معصوم بچوں کا قتل ناقابل فہم ہے۔ ہم اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کےلیے دعاگو ہیں۔ کسی بھی بچے کو اسکول جاتے ہوئے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
نیٹلی بیکر نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں اُن لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو اس تشدد کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔