بلوچستان میں معصوم بچوں کو بھارت نے نشانہ بنایا، پاکستان کو بدلہ لینا چاہئے، گرپتونت سنگھ پنوں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سکھ فار جسٹس کے سربراہ اور خالصتان تحریک کے عالمی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بڑا بیان دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ مودی سرکار نے بلوچستان میں خضدار شہر کے اندر اسکول کے بچوں کی بس کو حملے کو نشانہ بنوایا، پاکستان کو بدلہ لینا چاہیے۔
ایکس پر اپنے ایک بیان میں بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی پر سکھ فار جسٹس کےسربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بلوچستان میں دہشتگردی کی اور معصوم بچوں کی جان لی، شواہد سے واضح ہےکہ دہشت گردی کا واقعہ بھارتی پراکسیز نے مودی سرکار کے کہنے پر کیا ہے، عالمی برادری اور افواج بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کریں۔
Balochistan Train Attack Bears the Hallmarks of India’s RAW – NSA
Washington DC (March 13, 2025)
Rein In Modi’s Global Web of Covert Terror: SFJ To Intelligence Chiefs Attending Security Conclave:
In a damning revelation, U.
— Gurpatwant Singh Pannun (@SFJGenCounsel) March 13, 2025
انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کی افواج اور عالمی قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کی دہشتگردی کا نوٹس لیا جائے، ورنہ اس سے خطے کے امن کو خطرات برقرار رہیں گے، پوری سکھ کمیونٹی معصوم شہدا کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے، معصوم بچیوں کے خون کے پیچھے مودی کا ہاتھ ہے، جو خون بلوچستان میں بہایا گیا اس کا حساب لینا چاہیے۔
یاد رہے کہ بھارت پاکستان کے علاوہ کینیڈا، امریکا میں بھی سکھ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، گزشتہ سال کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کے سفارتی اہلکاروں کو ملک بدر بھی کیا تھا، جن پر الزام تھا کہ وہ سکھوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو سپورٹ کر رہے تھے۔
اسی طرح امریکی سرزمین پر سکھ رہنما کے قتل کے بعد بھی بھارت کی جانب سکھ کمیونٹی کے انگلیاں اٹھائی تھیں، مودی سرکار خود دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی را کے اہلکار بیرون ملک پراکسیز کے ذریعے کارروائیاں کرواتے ہیں۔
پاکستان میں کالعدم قرار دی گئی بلوچستان لبریشن آرمی اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں کو بھارت میں دہشتگردی کی تربیت کے لیے باقاعدہ ٹریننگ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
آپریشن بنیان مرصوص کے دروران پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں اسی طرز کا ایک نیٹ ورک چلانے والے بھارتی افسر (جو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے روپ میں وہاں تعینات تھا) راج کمار تھاپا کو نشانہ بنایا تھا۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلوچستان میں
پڑھیں:
ایک سرحد، تین دشمن‘، آپریشن سندور میں پاکستان واحد مخالف نہیں تھا ،بھارتی ڈپٹی آرمی چیف
بھارتی فوج کے ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ لڑائی میں انڈیا کا مقابلہ صرف پاکستان ہی سے نہیں بلکہ چین اور ترکی سے بھی تھا۔
جمعے کو فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیرِاہتمام ‘نیو ایج ملٹری ٹیکنالوجیز’ کے عنوان سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چین پاکستان کو انڈیا کی عسکری تنصیبات کے حوالے سےلائیو معلومات فراہم کر رہا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ انڈین فوج نے آپریشن سندور کے دوران کون کون سے سبق سیکھے۔ آپریشن سندور سے چند اہم سبق حاصل ہوئے ہیں۔ قیادت کی جانب سے سٹریٹجک پیغام رسانی بالکل واضح تھی۔ اب ہم ماضی کی طرح درد برداشت کرنے کے رویے پر عمل نہیں کر سکتے۔ ہدف کا تعین اور منصوبہ بندی بہت سے ڈیٹا، ٹیکنالوجی اور انسانی انٹیلیجنس کی بنیاد پر کی گئی۔ کل 21 اہداف کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے ہم نے 9 کو نشانہ بنانا مناسب سمجھا۔ فیصلہ آخری دن یا آخری لمحے میں کیا گیا کہ ان 9 اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔‘
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ کے مطابق، چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات اب روایتی اسلحہ کی فراہمی سے آگے نکل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین ان تعلقات کو ایک تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جہاں وہ اپنے جدید نظام اور نگرانی کے آلات کو حقیقی جنگی حالات میں آزماتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل سنگھ کے مطابق، چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات اب روایتی اسلحہ کی فراہمی سے آگے نکل چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایک سرحد تھی لیکن دو نہیں بلکہ تین مخالفین تھے۔ ’پاکستان سامنے تھا، چین ہر ممکن حمایت دے رہا تھا۔ پاکستان کے 81 فیصد فوجی ہتھیار چینی ہیں۔ چین اپنے ہتھیاروں کو دوسرے ہتھیاروں کے مقابلے میں آزما رہا ہے، یہ ان کے لیے ایک زندہ تجربہ گاہ کی مانند ہے۔ ترکی نے بھی اہم قسم کی مدد فراہم کی۔ جب ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت ہو رہی تھی، پاکستان کو چین کی جانب سے ہماری اہم نقل و حرکت کی لائیو معلومات فراہم کی جا رہی تھیں۔ ہمیں ایک مضبوط فضائی دفاعی نظام کی ضرورت ہے۔
سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کے مطابق، چین نے 2015 سے اب تک پاکستان کو 8.2 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کیے ہیں۔ 2020 سے 2024 کے درمیان، چین دنیا کا چوتھا سب سے بڑا اسلحہ برآمد کرنے والا ملک تھا، جس کی 63 فیصد برآمدات پاکستان کو ہوئیں، جو اسے چین کا سب سے بڑا اسلحہ خریدار بناتی ہیں۔