اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر 2024 کے پر تشدد احتجاج کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

نجی چینل کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے ملزمان کی ضمانتیں منظور کیں، عدالت نے پی ٹی آئی کارکنان کے ضمانتی مچلکوں کی رقم کم کرنے کی استدعا بھی منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں 10، 10 ہزار مچلکوں کی عوض منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزمان دیگر مقدمات میں مطلوب نہ ہوں تو ضمانت کے بعد انہیں رہا کر دیا جائے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں خیبرپختونخوا سے آنے والے احتجاجی مارچ نے اسلام آباد میں بیلاروس کے صدر کی موجودگی میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

اس دوران فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں 2 رینجرز اہلکار جاں بحق جب کہ درجنوں پولیس اہلکاز زخمی ہوگئے تھے۔پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کے جاں بحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اس حوالے سے متضاد دعوے سامنے آئے تھے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی احتجاج چھوڑ کر چلے گئے تھے، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔اگلے روز ہی بڑے پیمانے پر کیے گئے کریک ڈاؤن میں پولیس نے تحریک انصاف کے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

کیا جاپان میں تباہی آنے والی ہے؟ ’نئی بابا وانگا‘ کی پیشگوئی نے دنیا کو خوف میں مبتلا کر دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسلام ا باد کی ضمانتیں پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ، بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لینے کے خلاف درخواستیں منظور

پشاورہائیکورٹ نے بلدیاتی ایکٹ 2022 میں ترمیم اور بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لینے کے خلاف دائر درخواستیں منظور کرلی ہیں۔

پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر کل فیصلہ محفوظ کیا تھا، عدالت نے درخواستیں منظور کرلی ہیں جس کا تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے احتجاج کے لیے اڈیالہ جیل کا رخ کیوں کیا؟

بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لینے کے خلاف درخواست میں درخواست گزار وکیل درخواست گزار بابر خان یوسفزئی ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا تھا کہ فروری 2022 میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہوا اور بلدیاتی نمائندوں نے حلف اٹھایا،بلدیاتی الیکشن کے بعد 2022 میں صوبائی حکومت نے بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کی۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ ترمیم کے بعد صوبے کے بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لیے گئے،ترمیم کے بعد بلدیاتی نمائندوں سے فنڈز کے استعمال کا اختیار بھی واپس لیا گیا ہے، 2022 سے بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کیوں ملتوی ہوئے؟ الیکشن کمیشن نے بتا دیا

جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لیے تو اختیارات کس کو دیئے گئے ہیں، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ترمیم کرکے زیادہ تر اختیارات ایکٹ سے نکال کر رولز کے تحت کر دیے گئے ہیں، حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کے سیکشن 23 اے اور 25 میں ترمیم کی ہے، کمپوزیشن آف تحصیل لوکل گورنمنٹ 2019 ترمیم میں ہوئی۔

جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ 2019 میں جو ترمیم ہوئی اس سے آپ مطمئن تھے، بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ جی ہم مطمئن تھے، 2022 ترمیم میں سیکشن 23 اے میں ترمیم ہوئی اس میں بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات لیے گئے اور حکومت نے اپنے پاس رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور ریڈ زون میں بلدیاتی نمائندوں کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ترمیم سے تحصیل میئر اور ویلج کونسل کے نمائندوں کے اختیارات بھی حکومت نے اپنے پاس رکھیں، اس ترمیم کے بعد بلدیاتی نمائندوں کو کوئی فنڈ نہیں ملا۔

عدالت نے بلدیاتی نمائندوں کی درخواستیں منظور کرلی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلدیاتی نمائندے پاکستان پشاور ہائیکورٹ خیبرپختونخوا

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ، بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات واپس لینے کے خلاف درخواستیں منظور
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں
  • 26 نومبر احتجاج: پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور
  • 26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور
  • 26 نومبر احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانتیں منظور 
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کی عبوری ضمانت میں 4 جون تک توسیع
  • بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 12 جون تک توسیع
  • 26 نومبر احتجاج کیسز: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • 26 نومبر احتجاج کیسز: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 12 جون تک توسیع