پاک بھارت کشیدگی کے دوران خاموش پر نواز شریف کا پولی گرافک ٹیسٹ ہونا چاہیے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف — فائل فوٹو
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران خاموشی اختیار کرنے پر نواز شریف کا پولی گرافک ٹیسٹ ہونا چاہیے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ پولی گرافک ٹیسٹ ان تمام افراد کا کرنا چاہیے جن کی بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ عوام نے بانیٔ پی ٹی آئی اور شریف خاندان کا پولی گرافک ٹیسٹ 8 فروری 2024ء کو کیا تھا۔
ڈی ایس پی جاوید آصف نے کہا کہ ملزم ٹیسٹ نہیں کرائے گا تو تفتیش کیسے مکمل ہوسکتی ہے
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ جعلی حکومت عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کیسے کرسکتی ہے؟ جعلی حکومت تو پولی گرافک ٹیسٹ کے نتائج بھی جعلی بنا سکتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے خلاف جعلی مقدمات بنانے والوں کا بھی پولی گرافک ٹیسٹ ہونا چاہیے، پولی گرافک ٹیسٹ کے ذریعے جعلی مقدمات کا سارا کچا چٹھا کُھل جائے گا۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مریم نواز سمیت پورے شریف خاندان کا پولی گرافک ٹیسٹ ہونا چاہیے، عمران خان کی بیرون ملک نہ کوئی جائیداد ہے، نہ ہی کوئی اور اثاثہ ہے، سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو پہلے ہی صادق اور امین قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر محمد علی سیف کا پولی گرافک ٹیسٹ نے کہا کہ
پڑھیں:
سیاسی کشیدگی کے سائے: بھارت-بنگلہ دیش کرکٹ سیریز 2026 تک مؤخر کردی گئی
کرکٹ کے شائقین کےلیے افسوسناک خبر آئی ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والی 6 میچوں پر مشتمل وائٹ بال سیریز کو 2026 تک کےلیے ملتوی کردیا گیا ہے۔
بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والی یہ سیریز جو کہ 17 اگست سے ڈھاکا میں شروع ہونی تھی، اس میں تین ایک روزہ اور تین ٹی20 میچز شامل تھے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (BCB) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ’’دونوں ٹیموں کی عالمی کرکٹ مصروفیات اور شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے‘‘ کیا گیا ہے۔ تاہم، سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ گزشتہ سال کی سیاسی تبدیلیوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری نے اس فیصلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
???? NEWS ????
Rescheduling of India’s white-ball Tour of Bangladesh.
Details ???? #TeamIndiahttps://t.co/qaOWJBgJdu
گزشتہ سال اگست میں بنگلہ دیش میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے بعد سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نئی دہلی منتقل ہونا پڑا تھا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس دور میں حکومتی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بی سی بی نے اپنے بیان میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ ستمبر 2026 میں بھارت کے دورے کے لیے پرامید ہیں، جبکہ میچز کے حتمی شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ یہ دورہ بنگلہ دیش میں 2026 کے اوائل میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد ہوگا۔
کرکٹ کے حلقوں میں اس فیصلے کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کی ایک اور علامت سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم، کرکٹ بورڈز کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یہ محض شیڈولنگ کے مسائل کی وجہ سے کیا گیا فیصلہ ہے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق، دونوں ٹیمیں اپنی اپنی بین الاقوامی مصروفیات پر توجہ مرکوز کریں گی، جبکہ 2026 میں ہونے والی سیریز کے لیے نئے شیڈول پر کام جاری ہے۔ کرکٹ شائقین کو امید ہے کہ آنے والے دنوں میں سیاسی حالات بہتر ہوں گے اور یہ سیریز بغیر کسی مزید رکاوٹ کے منعقد ہو سکے گی۔