اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت اجلاس میں غیر مختص فنڈز واپس کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے آج پائیدار ترقی کے اہداف کی تکمیل کے پروگرام (SAP) کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے 45ویں اجلاس کی صدارت کی، جس میں اہم متعلقہ شراکت داروں نے شرکت کی۔
اسحاق ڈار نے مقامی کمیونٹیز کو بنیادی ترقیاتی ڈھانچے کے منصوبوں کی نشاندہی میں شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وسائل کو پاکستان کے شہریوں کے بہترین مفاد میں استعمال کیا جائے گا، وسائل کا ہم آہنگی سے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) سے میل بٹھایا جائے گا۔
خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر مختص فنڈز واپس کر دیے جائیں گے۔ اجلاس میں عمل درآمد کرنے والے اداروں کو ہدایت دی گئی کہ مختص شدہ فنڈز کو مؤثر اور ذمہ داری سے استعمال کریں۔
وزرائے توانائی، تجارت، مذہبی امور، اور سائنس و ٹیکنالوجی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ معاونِ خصوصی طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹریز، قومی اسمبلی کے اراکین، اور صوبائی حکومت کے افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
لاہور میں تیز ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت میں کمی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں، وزیراعظم
اسلام آباد:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹیکس دینے والے افراد اور کاروبار کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں گے لیکن ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔
ایف بی آر کے امور اور جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کے خلاف مؤثر قانونی کاروائی کی جائے گی۔ ایف بی آر اور اس کے معاون قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیکس آمدن میں اضافے کے لیے کوششیں قابل ستائش ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور نظام کو خود کار بنانے کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں، 70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے سخت اقدامات ضروری ہیں۔
قبل ازیں، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور اور جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں سیلز ٹیکس کی چوری کی روک تھام کے لیے ’’نیشنل ٹارگٹنگ سسٹم‘‘ متعارف کروایا جا رہا ہے. اس نظام کے تحت مصنوعات کی نقل و حمل میں شامل گاڑیوں کو ای ٹیگ اور ڈیجیٹل ڈیوائس کے ذریعے براہ راست ٹریک کیا جائے گا۔
مزید برآں، ای بلٹی کا نظام بھی متعارف کروایا جا رہا ہے جو کہ ایف بی آر کے سسٹم پر جاری کی جائے گی۔ ملک کی تمام بڑی شاہراہوں اور شہروں میں داخلے کی جگہوں پر ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ اس اقدام سے اسمگلنگ و سیلز ٹیکس چوری کا خاتمہ ہوگا اور عام شہریوں کو رکنے کی دقت سے نجات اور وقت کی بچت ہوگی۔ مذکورہ نظام سے معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن ممکن ہوگی اور محصولات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر درآمدات و برآمدات کی ڈیجیٹل و خودکار نگرانی کے لیے کسٹم ٹارگٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس نظام کو مقامی و بین الاقوامی ڈیٹا بیس سے منسلک کیا جائے گا اور مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لاتے ہوئے ٹیکس چوری و اسمگلنگ کی روک تھام کی جائے گی۔
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کی افرادی قوت کو نئے نظام سے روشناس کروانے کے لیے انکی تربیت کا مؤثر انتظام بھی کیا جا رہا ہے۔ اس نظام کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں کسی ایک بڑے شہر سے اس کے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔
اجلاس کو سیمنٹ، ہیچریز، پولٹری فیڈ، تمباکو اور مشروبات کے شعبے میں سیلز ٹیکس کی نگرانی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی کی صنعت پر نافذ کر دہ نگرانی کے نظام کی طرح تمباکو، مشروبات، اسٹیل و سیمنٹ کے شعبوں میں پیداوار کی نگرانی کے لیے ایف بی آر اور معاون اداروں کے افسران و اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے تمام اقدامات کو جلد، مؤثر اور پائیدار طریقے سے نافذ کرنے کی ہدایت کی۔