انسانی اسمگلرز کیخلاف خصوصی آپریشن، گرفتار مصری شخص کو 25 سال جیل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
انسانی اسمگلرز کیخلاف ایک خصوصی آپریشن کے دوران گرفتار کیے جانیوالے ایک مصری ماہی گیر جس نے تقریباً 4 ہزار کے قریب افراد کو یورپ اسمگل کرنے میں معاونت فراہم کی، اسے 25 سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا ۔
نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق برطانیہ میں مقیم 42 سالہ احمد عابد 2022 سے جون 2023 کے درمیان شمالی افریقہ سے تقریباً 38 سو افراد کو اٹلی اسمگل کرنے میں مدد فراہم کی ان میں سے بعض نے برطانیہ کابھی رخ کیا۔
احمد عابد برطانیہ میں مقیم پہلا شخص ہے جسے بحیرہ روم کے پار افریقہ سے اٹلی اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر مجرم قراردیکر سزا سنائی گئی ۔
وہ منشیات کی اسمگلنگ کی کوشش کے الزام میں اٹلی میں پانچ سال جیل میں گزارنے کے بعد 2022 میں ایک چھوٹی کشتی پر برطانیہ پہنچا تھا اس نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے لیے درخواست دی لیکن کوئی فیصلہ نہیں لے سکا‘ باور کیا جا رہا ہے کہ حالیہ سزا پوری ہونے کے بعد اسے یقینی طو رپر ملک بدر کر دیا جائیگا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ احمد عابد جس کی بیوی اور بیٹے برطانیہ میں ہی مقیم ہیں کی گرفتاری کے وقت جنوب مغربی لندن میں ہوم آفس کے فنڈ سے چلنے والی رہائش گاہ میں مقیم تھے ۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: برطانیہ میں
پڑھیں:
ترکیہ ، اپوزیشن جماعتوں کیخلاف کریک ڈائون ، مزید 3میئر گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ میں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جنوبی شہروں آدیامان، ادانا اور انطالیہ کے میئر کو حراست میں لے لیا گیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ان گرفتاریوں کا مقصد مبینہ بدعنوانی اور منظم جرائم کی تحقیقات ہے، تاہم ناقدین اسے اپوزیشن کو دبانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں آدیامان کے میئر عبد الرحمن توتدیر اور ادانا کے میئر زیدان کارالار کا تعلق مرکزی اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی سے ہے۔ تینوں میئرز کو متعلقہ شہروں کے پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے حراست میں لیا گیا اور اب مبینہ طور پر استنبول منتقل کیا جا رہا ہے۔ استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں مجموعی طور پر 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر منظم جرائم، رشوت خوری اور ٹھیکوں میں گڑبڑ کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب پراسیکیوٹر نے میئر استنبول اکرم امام اوگلو کے یونیورسٹی سے کیے گئے ڈپلوما کے سرٹیفکیٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ مارچ میں استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو کرپشن کے الزامات میں جیل بھیجا گیا تھا،جس کے بعد ملک بھر میں شدید مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ حکومت اس امر کی تردید کرتی ہے کہ یہ مقدمات سیاسی وجوہ کی بنیاد پر قائم کیے گئے ہیں۔