مودی کے الزامات بے بنیاد اور اشتعال انگیز، خطے کے امن کو خطرہ ہے: دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
مودی کے الزامات بے بنیاد اور اشتعال انگیز، خطے کے امن کو خطرہ ہے: دفتر خارجہ mofa WhatsAppFacebookTwitter 0 23 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد : دفتر خارجہ نے مودی کے الزامات کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے بیانیے سے خطے کے امن کو خطرہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مودی کے اشتعال انگیز بیانات کا مقصد سیاسی فائدے کے لیے خطے میں کشیدگی بڑھانا ہے، اس طرح کے بیانات عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش ہیں، یہ بیانات ذمہ دار ریاستی نظام کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں فعال شراکت دار ہے، پاکستان پر دہشت گردی کا الزام گمراہ کن ہے، اس طرح کا حربہ بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خودمختار ملک کے خلاف فوجی کارروائی پر فخر کرنا عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے، اس طرح کا رویہ علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے، بھارتی قیادت پر زور دیتے ہیں کہ ذمہ داری اور تحمل کا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جارحانہ بیانات کشیدگی کو بڑھانے کا کردار ادا کرتے ہیں، پاکستان خطے کے استحکام اور امن کے لیے پرعزم ہے مگر پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ ہماری مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں، پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا مناسب جواب دے گا، پاکستان نے ماضی میں بھی بھرپور جواب دیا، ضرورت پڑی تو دوبارہ بھرپور جواب دیں گے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے نفرت پر مبنی بیانیے کا نوٹس لیا جائے کیونکہ بھارت کے بیانیے سے خطے کے امن کو خطرہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربیرسٹر سیف کی رات دیر گئے عمران خان سے اہم ملاقات، حکومت کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے اہم ہدایات لیں اس سال مزید عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کر سکتے ہیں: امریکی وزیر خارجہ بھارتی وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں امریکی کردار کا اعتراف کر لیا میانوالی: سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، 3 دہشتگرد ہلاک، 6 فرار پابندیاں نرم کرنے کا شکریہ؛ شامی جوڑے نے بیٹے کا نام ٹرمپ رکھ دیا اسلام آباد کا ایک اور منصوبہ 35 روز میں مکمل، وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے میڈیا نے ہمارے ساتھ ملکر جنگ لڑی اور دنیا کو بتایا ہم صرف سچ بولتے ہیں، فیلڈ مارشلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خطے کے امن کو خطرہ ہے اشتعال انگیز دفتر خارجہ مودی کے
پڑھیں:
مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام انتہائی غربت سے بے حال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارت میں شفاف جمہوریت اور عوامی حکومت کے دعوے ایک بار پھر جھوٹ ثابت ہوگئے ہیں۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑوں اور اربوں کے مالک بن چکے ہیں، جب کہ عام بھارتی شہری غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے معتبر ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے جاری کی ہے، جس نے بھارتی سیاسی نظام میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج کو بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دولت مند ارکان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے 240 میں سے 235 ارکان کروڑ پتی ہیں، یعنی ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہیں جب کہ صرف 5 ارکان کے اثاثے ایک کروڑ سے کم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی جماعت جس نے 2014 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ایلیٹ کلچر‘‘ ختم کرکے عام آدمی کی حکومت لائی جائے گی، آج خود امیر ترین سیاسی طبقہ بن چکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی سیاست دانوں کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی اکثریت اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار اور رہائش جیسے مسائل جوں کے توں موجود ہیں، مگر ارکانِ اسمبلی کے بینک اکاؤنٹس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت اب عوام کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ دار طبقے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں الیکشن لڑنا اب ایک کاروبار بن چکا ہے، جہاں امیدوار عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات اور کاروباری تعلقات مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں آتے ہیں۔
دوسری جانب نریندر مودی کی حکومت عوام کی توجہ معاشی بدحالی سے ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی اور مذہبی منافرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی عوام کی حقیقی مسائل سے چشم پوشی نے معاشرے میں مایوسی بڑھا دی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بھارت کی جمہوریت محض نام کی رہ جائے گی۔