اسرائیلی مظالم جاری ، غزہ میں بمباری سے 80 شہید ، بھوک سے 29 بچے چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
وسطی اور شمالی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 80 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ بھوک کے باعث 29 بچے اور بزرگ جان کی بازی ہار گئے۔عرب میڈیا کے مطابق وسطی غزہ کے مغازی کیمپ پراسرائیل نے بمباری کی، جس سے 5 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ شمالی غزہ میں بمباری میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔سول ڈیفنس حکام کے مطابق جبالیہ میں 4 منزلہ عمارت کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 50 فلسطینی ملبے تلے دب گئے، ہیوی مشینری نہ ہونے کی وجہ سے ملبہ ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔دوسری جانب غزہ میں بھوک کے باعث 29 فلسطینی بچے اور بزرگ شہید ہوئے۔ فلسطینی وزیر صحت نے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے 14 ہزار نومولود بچوں کی جان کو خطرے کے بیان کو حقیقت پر مبنی قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسرائیل کا حملہ،مزید 138 فلسطینی شہید، خان یونس کے مزید علاقے خالی کرنے کا انتباہ
غزہ (اوصاف نیوز) آج اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ امدادی مراکز پر خوراک کے حصول کے خواہش مند فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کی تعداد 613 ہوچکی ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ غزہ میں آج صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 138 فلسطینی شہید اور 452 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ نے کہا کہ 27 مئی سے لے کر آج تک غزہ میں امدادی مراکز پر اور قرب و جوار میں امداد کے حصول کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے و الوں کی تعداد 631 ہوچکی ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع خان یونس کے کئی علاقوں میں رہائش پذیر فلسطینیوں کو یہ علاقے خالی کرنے کے لیے انتباہ جاری کیا ہے۔
شہر کے مشرقی اور مرکزی حصوں کے لیے جاری کی گئی ان وارننگز میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جہاں ناصر ہسپتال واقع ہے۔
عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ