لاہور: منشیات و زیادتی کے شکار گمشدہ اور گھر سے بھاگے 44 بچے بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
لاہور سے منشیات اور زیادتی کے شکار گمشدہ اور گھر سے بھاگے 44 بچے بازیاب کروا لیے گئے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بازیاب بچوں کو والدین کے سپرد کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں سے زیادتی، استحصال، چائلڈ لیبر ہماری ریڈ لائن ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ منشیات، زیادتی کا شکار بچوں اور ان کے والدین کی ماہرین نفسیات سےکونسلنگ کروا رہے ہیں۔
اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سہیل ظفر نے کہا کہ مختصر ترین مدت میں بڑی تعداد میں گمشدہ بچوں کو بازیاب کروایا، بازیاب بچوں کا تعلق گھوٹکی، کراچی، سوات، لاہور سمیت مختلف شہروں سے ہے، والدین کو ڈھونڈ کر 13 بچوں کے ان کے سپرد کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے داتادربار،زیادتی کا شکار 6کم عمر لڑکے بازیاباُنہوں نے کہا کہ لاوارث بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو، ایس او ایس ولج اور بحالی مراکز میں بھیجا جائے گا۔
آئی جی سہیل ظفر نے کہا کہ 13 بچے کام کی زیادتی، 15 بچے والدین، اساتذہ کی ڈانٹ اور مار کے سبب گھروں سے بھاگے، 16 بچے کرمنلز کے ہاتھوں نشے اور زیادتی کا شکار بنے۔
اُنہوں نے بتایا کہ بچوں کو نشے اور زیادتی کا شکار کرنے والوں کی گرفتاری یقینی بنا رہے ہیں، بچوں کو داتا دربار، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈز سے بازیاب کروایا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: زیادتی کا شکار نے کہا کہ بچوں کو
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔