ملک دشمن قوتیں ملک کے اندر ہوں یا سرحد پار انجام عبرتناک ہوگا، شاداب نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ خضدار میں بچوں کی بس کو دھماکہ کرنے والے دہشتگردوں کا انجام نشان عبرت ہوگا، پاکستان کے عوام دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت جدید سائنسی و ٹیکنالوجی اور دور عصر کے تقاضوں کے ہم آہنگ تعلیم کو فروغ دے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ ہمارے حوصلے بلند ہیں، ملک دشمن قوتیں ملک کے اندر ہوں یا سرحد پار انجام عبرتناک ہوگا، دہشتگردی کے ذریعے معصوم بچوں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی، ملک دشمن ہمیشہ نامراد رہیں گے، ملک بھر کے اسکولوں کے بچے پیغام دے رہے ہیں، دہشتگرد ہمیں تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے، اسکول، کالجز و یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے تعلیم کو عام کرنے کیلئے بنیان موصوص کی مانندعزم کیا ہے، دہشتگردوں کے دن گنے جاچکے، مٹھی بھر دہشتگرد بہت جلد منطقی انجام کو پہنچیں گے، خضدار میں بچوں کی بس کو دھماکہ کرنے والے دہشتگردوں کا انجام نشان عبرت ہوگا، پاکستان کے عوام دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت جدید سائنسی و ٹیکنالوجی اور دور عصر کے تقاضوں کے ہم آہنگ تعلیم کو فروغ دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا خضدار میں معصوم بچوں کے اسکول کی بس پر حملے اور سانحہ اے پی ایس کی شدید مذمت کررہی ہے، دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے دہشتگردوں کو آپریشن فتنہ الخوارج کے انجام تک پہنچایا جائے، پھول جیسے بچوں بچیوں مستقبل کے معماروں کو دہشتگردی کے نشانہ بنانے والے کسی بھی طرح کی معافی کے لائق نہیں۔ محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی کیلئے سازشیں کررہا ہے، ملک میں مذہبی انتشار فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر فسادات کراکر ملک کو کمزور کرنے کے درپے ہے، پاکستان کے عوام متحد ہیں اور ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے، پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کو اتحاد و یکجہتی کی طاقت سے ناکام بنانے دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دہشتگردی کے پاکستان کے
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کیلئے طورخم سرحد کھول دی گئی
حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بے دخلی کے لیے طورخم سرحد کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی گزرگاہ طورخم کو 20 روز بعد جزوی طور پر کھولا گیا ہے تاکہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری رہ سکے۔ ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد کے مطابق سرحد صرف افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کے لیے کھولی گئی ہے جب کہ تجارت اور عام آمدورفت تاحکمِ ثانی بند رہے گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیکڑوں افغان شہری طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ چکے ہیں، جہاں عملہ دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کی مکمل بحالی کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحد مکمل طور پر بند کی گئی تھی، تاہم اب سرحد صرف بے دخلی کے لیے جزوی طور پر بحال کی گئی ہے۔ اُدھر یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق 8 اکتوبر تک مجموعی طور پر 6 لاکھ 15 ہزار غیر قانونی افغان شہریوں کو طورخم کے راستے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جب کہ مزید افراد کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔