بھکر؛ شادی میں شرکت کیلیے آنے والی 4 سالہ ننھی بچی کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
بھکر:
سلیمان چوک، چاہ خصوریاں والا، شہانی نوانی روڈ کے قریب ایک المناک واقعے نے خوشیوں بھرے گھر کو ماتم کدے میں تبدیل کر دیا۔ لاہور سے اپنی خالہ کی شادی میں شرکت کے لیے آنے والی 4 سالہ ننھی بچی جنت، کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گئی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق جنت دختر فرمان علی کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زندگی کی بازی ہار چکی تھی۔ اس دلخراش حادثے نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق بچی کھیلتے ہوئے اچانک کھلے مین ہول میں جا گری، جہاں فوری ریسکیو کے باوجود اسے نہ بچایا جا سکا۔ ننھی جان کی موت نے شادی والے گھر میں کہرام برپا کر دیا ہے جہاں قہقہوں کی جگہ آہیں گونج رہی ہیں۔
اہلِ علاقہ اور متاثرہ خاندان نے ڈپٹی کمشنر بھکر سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر میں جگہ جگہ کھلے مین ہولز عوام کے لیے جان لیوا خطرہ بن چکے ہیں، جن کی مرمت اور حفاظت کے لیے کوئی مؤثر اقدامات نظر نہیں آتے۔
ننھی جنت کی میت کو آبائی گھر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ہر آنکھ اشکبار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کر دیا
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔