نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے 7 سالہ ٹیرف کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
نیپرانے کے الیکٹرک کیلئے 2024 سے 2030 تک 7 سالہ ٹیرف کی منظوری دے دی۔
کے الیکٹرک کوبجلی ڈسٹری بیوشن بزنس پر 3 روپے 31 پیسے فی یونٹ کا ٹیرف دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کو وفاقی حکومت کی مخالفت کے باوجود بجلی تقسیم و ترسیل بزنس پر ڈالر بیسڈ منافع کی اجازت دی گئی ہے۔
سماعت کے دوران صارفین نے ڈالر بیسڈ منافع کی مخالفت کی تھی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک
پڑھیں:
خواجہ سعد رفیق نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کیخلاف ریفرنس کی مخالفت کردی
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما نے کہا کہ اسمبلی اختلاف یا اتفاق کیلئے بنی ہے، مار دھاڑ یا گالی گلوچ کیلئے نہیں، تاہم ان کا مؤقف ہے کہ اس معاملے کو اسمبلی کے اندر گفت و شنید کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آج اس عمل کو جائز قرار دیدیا گیا تو آئندہ ہر اسمبلی میں یہی فارمولا استعمال ہوگا، اور کل کو مسلم لیگ ن سمیت تمام جماعتوں کو اسی بہانے سے نکالا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنے کے فیصلے کی مخالفت کر دی۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دو درجن سے زائد اراکین اسمبلی کی جانب سے ہنگامہ آرائی، گالم گلوچ اور نازیبا الفاظ کے استعمال پر ان کی رکنیت معطل کی گئی اور اب انہیں اسمبلی سے فارغ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھجوایا گیا ہے، جو کہ ایک خطرناک راستے کا آغاز ہو سکتا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اسمبلی اختلاف یا اتفاق کیلئے بنی ہے، مار دھاڑ یا گالی گلوچ کیلئے نہیں، تاہم ان کا مؤقف ہے کہ اس معاملے کو اسمبلی کے اندر گفت و شنید کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آج اس عمل کو جائز قرار دیدیا گیا تو آئندہ ہر اسمبلی میں یہی فارمولا استعمال ہوگا، اور کل کو مسلم لیگ ن سمیت تمام جماعتوں کو اسی بہانے سے نکالا جا سکتا ہے۔ سعد رفیق نے کہا کہ جس دن یوسف رضا گیلانی کو عدالتی فیصلے کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا، تب بھی میں نے کہا تھا کہ یہ تکلیف دہ ہے، اور اب یہی پیٹرن دہرا دیا جائے گا۔ انہوں نے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کو مدبر قرار دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ تحمل، دانشمندی اور جمہوری رویے کا مظاہرہ کریں، کیونکہ وہ پہلے بھی پی ٹی آئی اراکین کو سہولیات دینے پر تنقید کا سامنا کرتے رہے ہیں، مگر ان کا کردار غیر جانبدار اور جمہوری ہونا چاہیے۔