نیلام منیر کا والدہ کیلئے جذباتی پیغام، تمام ماؤں کے لیے دعا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ نیلام منیر نے اپنی والدہ کے لیے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنی والدہ کو دیا ہے۔
اداکارہ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ جو کچھ وہ آج ہیں، وہ سب ان کی والدہ کی بدولت ہے۔ نیلام منیر نے اپنی ماں کے لیے لمبی عمر کی دعا کرتے ہوئے لکھا: "اللہ میری ماں کو لمبی زندگی عطا فرمائے، آمین۔"
اپنے پیغام میں نیلام منیر نے نہ صرف اپنی والدہ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا بلکہ تمام ماؤں کے لیے بھی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تمام ماؤں کو اپنی اولاد کی خوشی اور سکون دیکھنا نصیب فرمائے۔
View this post on InstagramA post shared by VeryFilmi (@veryfilmi)
ان کا یہ پیغام سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور مداح ان کے جذبات اور خلوص کی تعریف کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ نیلم منیر حال ہی میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں ہیں ان کی شادی کے سوشل میڈیا پر مہینوں چرچے رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر نیلام منیر کے لیے
پڑھیں:
منڈی میں مرغی بھی ہو تو بیوپاری قیمت ایک لاکھ بتائیں گے؛ نعمان اعجاز کا طنز
معروف اداکار نعمان اعجاز عید الاضحیٰ پر جانوروں کی آسمان کو چھوتی قیمتیں جان کر حیران اور پریشان رہ گئے۔
عید الاضحیٰ کی آمد آمد ہے اور قربانی کے جانوروں کی منڈیاں جگہ جگہ لگ چکی ہیں جہاں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد خریداری کے لیے آ رہے ہیں۔
ان منڈیوں میں ہر سال قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جس پر شہریوں نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
ڈراما اداکار نعمان اعجاز بھی قربانی کے جانور کی خریداری کے لیے منڈی گئے تھے جہاں وہ قربانی کے جانوروں کی قیمتیں سُن کر دنگ رہ گئے۔
جس کا اظہار نعمان اعجاز نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر کیا ہے۔ انھوں نے ایک مرغی کی تصویر طنزیہ کیپشن کے ساتھ شیئر کی ہے۔
نعمان اعجاز نے لکھا کہ ’’ان دنوں مویشی منڈیوں میں مرغی بھی فروخت کے لیے کھڑی کردو تو بیوپاری اس کے بھی ایک لاکھ روپے مانگیں گے‘‘۔
جس پر نعمان اعجاز کے مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین نے بھی اداکار کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے اپنے تجربات شیئر کیے۔
سوشل میڈیا صارفین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ قربانی کے جانوروں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ متوسط طبقہ بھی اس فرض کو ادا کرسکے۔