بالی ووڈ فلم کے پوسٹر سے نام ہٹانے پر ماہرہ خان کا ردعمل آگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
بھارت کی جانب سے فلموں کے پوسٹرز اور میوزک البمز سے پاکستانی فنکاروں کے نام ہٹانے کے معاملے پر اداکارہ ماہرہ خان کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’بائیکاٹ پر یقین نہیں رکھتی‘، بالی ووڈ میں واپسی کے امکان پر ماہرہ خان کا ردعمل، صارفین برہم
ماہرہ خان بالی ووڈ فلم ’رئیس‘ میں شاہ رخ خان کے ساتھ جلوہ گر ہوئی تھیں ،تاہم ہندو انتہا پسندوں نے پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے اداکارہ کو فلم کے پوسٹر سے ہٹا دیا ہے۔
اس حوالے سے ماہرہ خان نے کہا کہ میری تصویر ہٹانے پر مجھے ایک سیکنڈ کے لیے بھی برا نہیں لگا۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی فلم ‘لَو گورو’ کا ٹریلر جاری
اداکارہ نے کہا کہ انہیں اس حرکت کو دیکھ کر ہنسی آئی تھی۔ ’مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ بہت چھوٹی چیز تھی، یہ کرنا ایک احمقانہ چیز تھی اور مجھے اس کے بارے میں برا نہیں لگا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بالی ووڈ پاکستان پوسٹر ردعمل ماہرہ خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ پاکستان پوسٹر ماہرہ خان ماہرہ خان بالی ووڈ
پڑھیں:
مجھے بالکل بھی پروا نہیں؛ مائرہ خان نے بھارتی فلم انڈسٹری کو آئینہ دکھا دیا
بھارتی فلم 'رئیس' میں شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے والی ماہرہ خان نے فلم پوسٹرز سے اپنی تصویر ہٹائے جانے پر پہلی بار ردعمل دیا ہے۔
ماہرہ خان ان دنوں اداکار ہمایوں سعید کے ہمراہ عید الاضحیٰ پر ریلیز ہونے والی اپنی فلم ’’لوو گرو‘‘ کی پروموشن میں مصروف ہیں۔
ماہرہ خان نے بھارتی فلموں میں bhi کام کیا ہے۔ جن میں سے ایک شاہ رخ کی بلاک بسٹر فلم رئیس بھی ہے۔
لوو گرو کی پروموشن کے دوران ماہرہ خان سے جب یہ پوچھا گیا کہ وہ بھارت میں فلم رئیس کے پوسٹرز سے اپنی تصویر ہٹانے پر کیسا محسوس کر رہی ہیں۔
جس پر اداکارہ نے نہایت پُراعتماد انداز میں کہا کہ مجھے ذرا بھی برا نہیں لگا بلکہ میں تو ہنس دی تھی۔ یہ بہت چھوٹی اور فضول سی حرکت تھی۔
ماہرہ خان نے مزید کہا کہ پاکستانی اداکاروں کے پاس اپنی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے بارے میں خوش ہونے کے لیے بہت کچھ ہے۔
اس موقع پر اداکار ہمایوں سعید نے بھی لقمہ دیا کہ بھارت کا عمل ایک بہت چھوٹی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد مودی سرکار نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے اس کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کیا تھا اور پاکستانی فنکاروں پر بھارتی فلموں میں کام پر پابندی لگادی تھی۔
مودی سرکار نے اس کے علاوہ ایسی تمام بھارتی فلموں کے گانے اور پوسٹرز سے پاکستانی فنکاروں کو نکال دیا تھا جو ماضی میں کافی مقبولیت حاصل کرچکے تھے۔
بھارت میں پاکستانی اداکاروں، گلوکاروں اور کرکٹرز کے یوٹیوب چینلز پر پابندی اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کردیئے گئے۔