جب ندا یاسر امتحان میں نقل کرتی پکڑی گئی تھیں؛ مارننگ شو میں خود ہی پوری کہانی سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
معروف میزبان اور اداکارہ نِدا یاسر سوشل میڈیا پر کسی نہ کسی موضوع پر زیر بحث رہتی ہیں۔ جہاں ان پر تنقید کرنے والوں کی کمی نہیں وہیں ان کو پسند کرنے والوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔
گزشتہ 15 برسوں سے مارننگ شو کی سب سے کامیاب میزبان ندا یاسر پر اس بار تنقید مارننگ شو میں نقل پر کی گئی گفتگو پر ہو رہی ہے۔
اس پروگرام میں ندا یاسر نے اپنی زندگی کے ایک مزاحیہ مگر سبق آموز واقعے کا انکشاف کیا۔ انھوں نے بتایا کہ میں نے بہت بےوقوفی کا کام کیا تھا۔
ندا یاسر نے مزید بتایا کہ میں نے پاکستان اسٹڈیز کے ٹیسٹ میں نقل کے لیے ایک لمبا پرچہ بنایا لیکن اسے استعمال نہ کر سکی کیونکہ استاد میرے قریب کھڑے تھے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ میں نے پریشانی اور الجھن میں نقل کا وہ پرچہ اپنی کاپی میں ہی رکھ دیا، جو استاد کو مل گیا۔
ندا یاسر کے بقول میرے ٹیچر نے وہ پرچہ پوری کلاس کو دکھاتے ہوئے کہا کہ تمہیں تو صحیح سے نقل کرنی بھی نہیں آتی۔
اداکارہ اور میزبان ندا یاسر نے مزید بتایا کہ بعد میں سالانہ امتحان میں یاد کیے گئے اہم سوالات میں سے کوئی نہیں آیا۔ میں باہر گئی۔ حل شدہ پانچ سالہ کتاب لے کر آئی اور نقل کی کوشش کی مگر استاد نے پھر پکڑ لیا۔
ندا یاسر نے بتایا کہ ٹیچر نے مجھے خوب ڈانٹا اور امتحان دینے سے بھی روک دیا۔ آخر میں جو یاد تھا وہی لکھا۔
ندا یاسر کی اس ویڈیو پر صارفین نے شید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ نقل کی کھلے عام بات کرنا ہمارے تعلیمی نظام کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ٹی وی پر کھلے عام نقل کے قصے سنانا کوئی اچھی بات نہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ندا یاسر نے بتایا کہ
پڑھیں:
کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ریکارڈ، محکمہ صحت کی 4 اموات کی تصدیق
کراچی(نیوز ڈیسک)محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس سے 4 اموات کی تصدیق کردی، نجی ہسپتال کے حکام کے مطابق متاثرہ افراد کی عمریں 60 سال سے زائد تھیں۔
نجی چینل کے مطابق ماہرِ متعدی امراض ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 سے 3 ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
متاثرہ افراد میں کورونا کی علامات وہی ہیں، جو گزشتہ برسوں میں سامنے آتی رہی ہیں۔
مریضوں میں کھانسی، نزلہ، بخار اور جسم میں درد کی نمایاں علامات شامل ہیں، عوام سے اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں، رش والی جگہوں پر جاتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔
کورونا سے بچوں اور بزرگوں کو بالخصوص محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں پھیلنے والا کورونا وائرس اپریل 2020 کی شام تک دنیا کے تقریباً 185 ممالک تک پھیل گیا تھا، بعد ازاں اس وائرس سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد متاثر اور ایک لاکھ سے زیادہ ہلاک ہوئے تھے۔
یورپی ممالک میں بھی کورونا کیسز سے ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
چین کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 1441 ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی تھیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا، تاہم بعد ازاں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی گئی تھی، جس کے بعد دنیا بھر میں اربوں لوگوں نے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی، اور جان لیوا کورونا وائرس ایک عام مرض کی طرح ہوگیا تھا۔