ہسپتال انتظامیہ کے مطابق آن لائن گردش کرنے والے دعوے محض ایک پروپیگنڈا ہیں، پکڑے جانیوالے افراد مبینہ طور پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را کیلئے جاسوسی کر رہے تھے۔ یہ دعوے بے بنیاد ہیں ان پوسٹس میں ہسپتال پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق وائرل ہونیوالی سوشل میڈیا پوسٹ کو مسترد کیا گیا ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 4 مشتبہ افراد کو ہسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق آن لائن گردش کرنے والے دعوے محض ایک پروپیگنڈا ہیں، پکڑے جانیوالے افراد مبینہ طور پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را کیلئے جاسوسی کر رہے تھے۔ یہ دعوے بے بنیاد ہیں ان پوسٹس میں ہسپتال پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

20 جون کو ایک فیس بک صارف نے لکھا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال سے 4 مشکوک گرفتار افراد موساد اور را کے ایجنٹ بتائے جا رہے ہیں۔ اس آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 295 سے زائد دفعہ شیئر اور 400 سے زائدبار لائک کیا گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پشاور میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان بخت منیر نے بتایا کہ شوکت خانم  ہسپتال پشاور سے بھی موساد یا را کے کسی ایسے ایجنٹ کی گرفتاری کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ پولیس نے اس دعویٰ کی تردید کی ہے اور تصدیق کی کہ شوکت خانم ہسپتال لاہور سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کی سینئر انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ ایسی کوئی گرفتاریاں عمل میں نہیں آئیں یہ دعوے غلط ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خفیہ ایجنسی کیا گیا ہے شوکت خانم

پڑھیں:

حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( پ ر) حب میں نجی سیمنٹ فیکٹری بھاری منافع کما نے کے باوجود مقامی افرادکو آبادی کے تناسب سے روزگاردیتی ہے نہ ہی کوئی اور فلاحی کام کرتی ہے جبکہ فیکٹری کے زیرانظام چلنے والے اسکول میں بچوں کوبھی بھی کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ساکران کی سماجی شخصیت سلیم خان نے یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نجی فیکٹری کے حب میں قائم پلانٹ ماہانہ اربوں روپے کامنافع کماتے ہیں مگر فیکٹری کی انتظامیہ قریبی آبادی کوکسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کرتی۔ گوٹھ محمد رمضان مری میں فیکٹری کے زیرانتظام چلنے والے اسکول کے ساتھ تعاون بھی ختم کردیا ہے۔ انہو ں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو سے خصوصی اپیل کی ہے کہ فیکٹری کومقامی آبادی کو روزگار دینے اور اسکول کو دوبارہ فعال کرنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری دادرسی نہ کی گئی تو ہم لوگ بچوں سمیت فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ سلیم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ لیبر قوانین کے مطابق کسی قسم کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فیکٹری انتظامیہ سو سوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہی ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • اسرائیلی جاسوس، خیانت سے تختہ دار تک
  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • اپردیر :رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی کھائی میں گرگئی، دوساتھیوں سمیت زخمی
  • جعلی فٹبال ٹیم بنا کر 17 افراد کو جاپان بھجوانے والا ایجنٹ گرفتار
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ
  • آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟
  • ایک، ایک روپے مانگ کر لکھ پتی بننے والا شوکت بھکاری ٹریفک حادثے میں ہلاک، پرانی ویڈیو بھی وائرل
  • موساد قطر میں اسرائیلی حملے کی مخالف اور فیصلے سے ناراض تھی، رپورٹ میں انکشاف